HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

44221

44208- عن محمد بن سوقة قال: أتيت نعيم بن أبي هند فأخرج إلي صحيفة فإذا فيها: من أبي عبيدة بن الجراح ومعاذ بن جبل إلى عمر بن الخطاب، سلام عليك، أما بعد! ّ فإنا عهدنا وأمر نفسك لك مثلهم، وأصبحت وقد وليت أمر هذه الأمة أحمرها وأسودها يجلس بين يديك الشريف والوضيع، والعدو والصديق، ولكل حصته من العدل، فأنت كيف أنت عند ذلك يا عمر! فإنا نحذرك يوما تعيي فيه الوجوه، وتجف فيه القلوب، وتقطع فيه الحجج بملك قهرهم بجبروته والخلق داخرون له، يرجون رحمته ويخافون عقابه، وإنا كنا نحدث أن أمر هذه الأمة سيرجع في آخر أن تكون إخوان العلانية أعداء السريرة؛ وإنا نعوذ بالله أن ينزل كتابنا إليك سوى المنزل الذي نزل من قلوبنا، فإنا كتبنا به نصيحة والسلام عليك، فكتب إليهما: من عمر بن الخطاب إلى أبي عبيدة ومعاذ بن جبل، سلام عليكما، أما بعد! فإنكما كتبتما إلي تذكر أن أنكما عهدتماني وأمر نفسي لي مثلهم، فإني قد أصبحت وقد وليت أمر هذه الأمة أحمرها وأسودها يجلس بين يدي الشريف والوضيع، والعدو والصديق، ولكل حصته من ذلك؛ وكتبتما فانظر كيف أنت عند ذلك يا عمر! وإنه لاحول ولاقوة عند ذلك لعمر إلا بالله، وكتبتما تحذراني ما حذرت به الأمم قبلنا، وقديما كان اختلاف الليل والنهار بآجال الناس يقربان كل بعيد ويبليان كل جديد، يأتيان بكل موعود حتى يصيران الناس إلى منازلهم من الجنة والنار؛ كتبتما تذكران أنكما تحدثان أن أمر هذه الأمة سيرجع في آخر زمانها أن تكون إخوان العلانية أعداء السريرة، ولستم بأولئك، هذا ليس بزمان ذلك، وإن ذلك زمان تظهر فيه الرغبة والرهبة، تكون رغبة بعض الناس إلى بعض لصلاح دنياهم، ورهبة بعض الناس من بعض؛ كتبتما به نصيحة تعظاني بالله أن أنزل كتابكما سوى المنزل الذي نزل من قلوبكما، فإنكما كتبتما به وقد صدقتما فلا تدعا الكتاب إلي، فإني لا غنى بي عنكما والسلام عليكما. "ش، وهناد".
44208 محمد بن سوقہ کی روایت ہے کہ ایک مرتبہ میں نعیم بن ابی ھند کے پاس آیا انھوں نے مجھے ایک کتابچہ نکال کر دکھایا کیا دیکھتا ہوں اس میں ایک خط ہے (جس کا مضمون یہ ہے) ابوعبیدہ بن جراح (رض) ومعاذ بن جبل (رض) کی جانب سے عمر بن خطاب (رض) کو ملے ۔ السلام علیکم ! امابعد جب ہم آپ کے ساتھ رہے اس وقت آپ کے نفس کا معاملہ آپ کے ہی سپرد تھا جبکہ صبح کو اس امت کے سرخ و سیاہ کے امور کے آپ والی تھے، اب آپ کے سامنے شریف بھی بیٹھے گا کمتر و حقیر بھی دشمن بھی بیٹھے گا اور دوست بھی، ہر ایک کو عدل وانصارف کا حصہ ملنا چاہیے، اے عمر (رض) اس وقت آپ کی حالت کیسی ہوگی، ہم آپ کو اس دن سے ڈراتے ہیں جس دن چہرے تھکے ہوئے ہوں گے ، دل خشک ہوچکے ہوں گے، جس دن تمام تر حجتیں ایک ہی بادشاہ کے جبروقہر سے قطع ہوجائیں گی مخلوق اس کے آگے جھکی ہوئی ہوگی، لوگ اس کی رحمت کے امیدوار ہوں گے اور اس کے عذاب سے خوفزدہ ہوں گے، ہم آپ کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ اس امت کا معاملہ یوں لوٹے گا کہ لوگ ظاہراً بھائی بھائی ہوں گے جبکہ باطنا ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے ہم اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں کہ ہماری کتاب کو اس کے مرتبہ سے الگ اتارا جائے جو مرتبہ اس کا ہمارے دلوں میں ہے، بلاشبہ ہم نے آپ کی طرف نصیحت لکھی ہے۔ والسلام علیک۔ حضرت عمر (رض) نے جواب لکھا : عمر بن خطاب کی جانب سے ابوعبیدہ اور معاذ بن جبل کو۔ السلام علیکم ! امابعد ! تم نے مجھے خط لکھا اور یاد کرایا کہ تم میرے پاس تھے اور میرا معاملہ انہی کی طرح ہے، بلاشبہ میں نے صبح کی تو مجھے اس امت کے سرخ و سیاہ کے امر کا والی بنادیا گیا تھا میرے ساتھ سامنے شریف، کمتر، دشمن اور دوست سب بیٹھیں گے ہر ایک کو اس کا حصہ ملنا ہے، تم نے لکھا کہ اے عمر ! دیکھو اس وقت تمہارا کیا حال ہوگا، حال یہ ہے کہ اس وقت معصیت سے بچانے والا اور طاعت کی قوت دینے والا عمر کو کوئی نہیں ہوگا بجز اللہ تعالیٰ کے تم نے مجھے اس چیز سے ڈرایا ہے جس سے سابقہ امتوں کو ڈرایا جاتا تھا چنانچہ قدیم زمانے سے لوگوں کی اجل کو لیے دن رات کا اختلاف چلا آرہا ہے۔ ہر بعید کو قریب کررہے ہیں اور ہر جدید کو بوسیدہ کرتے چلے آرہے ہیں، دن رات ہر موعود کو ساتھ لاتے ہیں حتیٰ کہ لوگوں کو ان کے ٹھکانوں تک پہنچا دیتے ہیں، یعنی جنت میں یا دوزخ میں، تم نے لکھا کہ اس امت کا معاملہ آخری زمانے میں یوں ہوگا کہ ظاہر میں آپس میں بھائی بھائی اور باطن میں آپس میں دشمن ہوں گے، لیکن تم وہ نہیں ہوا بھی وہ زمانہ نہیں آیا اس زمانہ میں رغبت ورھبت ظاہر ہے چنانچہ بعض لوگوں کی رغبت بعض دوسرے لوگوں کی طرف ان کی دنیا کی اصلاح کے لیے ہوگی اور بعض کا بعض دوسروں سے خوف بھی ہوگا تم نے مجھے نصیحت کے طور پر خط لکھا کہ ہمارے خط کو اس مرتبہ پر اتارنا جو تمہارے دلوں میں ہے بلاشبہ تم نے ٹھیک لکھا اور مجھے خط لکھنا مت چھوڑو میں تم سے بےنیاز نہیں ہوں والسلام علیکم۔ رواہ ابن ابی شیبۃ وھناد

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔