HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

44951

44939- اجتمع إحدى عشرة امرأة في الجاهلية، فتعاقدن أن يتصادقن بينهن، ولا يكتمن من أخبار أزواجهن شيئا، فقالت الأولى، زوجي لحم جمل غث على رأس جبل وعر لا سهل فيرتقى، ولا سمين فينتقل ، قالت الثانية: زوجي لا أبث خبره، إني أخاف أن لا أذره ، إن أذكر عجره وبجره،.قالت الثالثة: زوجي العشنق ، إن أنطق أطلق وإن أسكت أعلق، قالت الرابعة: زوجي إن أكل لف ، وإن شرب اشتف ، وإن اضطجع التف ، ولا يولج الكف ليعلم البث، قالت الخامسة: زوجي عياياء وإن خرج أسد ، ولا يسأل عما عهد ، قالت الثامنة: زوجي المس مس أرنب ، والريح ريح زرنب ، وأنا أغلبه والناس يغلب. قالت التاسعة: زوجي رفيع العماد ، طويل النجاد ، عظيم الرماد قريب البيت من الناد ، قالت العاشرة: زوجي مالك، وما مالك؟ مالك خير من ذلك، له إبل قليلات المسارح ، كثيرات المبارك، إذا سمعن صوت المزهر أيقن أنهن هوالك ، قالت الحادية عشرة: زوجي أبو زرع، وما أبو زرع؟ أناس من حلي أذني وملأ من شحم عضدي وبحجني فبجحت إلى نفسي، وجدني في أهل غنيمة بشق فجعلني في أهل صهيل وأطيط ودائس ومنق فعنده أقول فلا أقبح ، وأرقد فأتصبح ، وأشرب فأتقمح ، أم أبي زرع، وما أم أبي زرع؟ عكومها رادح ، وبيتها فساح ، ابن أبي زرع، وما ابن أبي زرع، مضجعه كمسل شطبة ، وتشبعه زراع الجفرة ، بنت أبي زرع، وما بنت أبي زرع؟ طوع أبيها، وطوع أمها، وملء كسائها، وعطف ردائها، وزين أهلها وغيظ جارتها، جارية أبي زرع، وما جارية أبي زرع، لا تبث حديثنا تبثيثا ، ولا تنقث ميرتنا تنقيثا، ولا تملأ بيتنا تعشيشا ، قالت: خرج أبو زرع والأوطاب ، تمخض، فمر بامرأة معها ابنان لها كالفهدين يلعبان من تحت خصرها برمانتين ، فطلقني ونكحها، فنكحت بعده رجلا سريا ، ركب شريا وأخذ خطيا ، وأراح على نعما ثريا، وأعطاني من كل رائحة زوجا، فقال كلي أم زرع وميري أهلك، قالت فلو جمعت كل شيء أعطانيه، ما ملأ أصغر إناء من آنية أبي زرع. قالت عائشة؛ قال رسول الله صلى الله عليه وسلم يا عائشة! كنت لك كأبي زرع لأم زرع، إلا أن أبا زرع طلق وأنا لا أطلق. "طب - عن عائشة، ورواه خ ت في الشمائل موقوفا إلا قوله: كنت لك كأبي زرع لأم زرع - فرفعه، قالوا : وهو يؤيد رفع الحديث كله".
44939 ایک مرتبہ گیارہ عورتیں زمانہ جاہلیت میں مل بیٹھیں آپس میں معاہدہ کیا کہ ہاپنے اپنے خاوند کا پورا پورا حال سچا سچا بیان کردیں اور کچھ نہ چھپائیں۔ 1 ۔ ان میں سے ایک عورت بولی ! میرا خاوند ناکارہ اور لاغر اونٹ کے گوشت کی طرح ہے اور گوشت بھی سخت دشوار گزار پہاڑ کی چوٹی پر رکھا ہو پہاڑ پر چڑھنے کا راستہ آسان ہے اور ہ ہی وہ گوشت ایسا ہے کہ اس کے حصول کے لیے جان کھپائی جائے۔ 2 ۔ دوسری بولی : میں اپنے خاوند کے متعلق کیا کہوں مجھے خوف ہے کہ اس کے عیوب بیان کرنا شروع کروں تو ختم نہ ہونے پائیں گے اگر بیان کروں تو ظاہری اور باطنی عیوب سب ہی بیان کروں۔ 3 ۔ تیسری بولی میرا خاوند عڈھینگ ہے میں اگر بات کروں تو مجھے طلاق ہوجائے خاموش رہوں تو ادھر ہی لٹکی رہوں۔ 4 ۔ چوتھی بولی : میرا خاوند اگر کھاتا ہے تو سب نمٹا دیتا ہے جب پیتا ہے تو سب چڑھا دیتا ہے، لیٹتا ہے تو اکیلا ہی کپڑے میں لپٹ جاتا ہے میری طرف ہاتھ نہیں بڑھاتا جس سے میری پراگندگی معلوم ہوسکے۔ 5 ۔ پانچویں کہنے لگی : میرا خاوند صحبت سے عاجز نامرد اور اتنا بیوقوف ہے کہ بات بھی نہیں کرسکتا دنیا کی ہر بیماری اس میں موجود ہے۔ اخلاقی حالت ایسی کہ میرا سر پھوڑ دے یا زخمی کردے یا پھر دونوں کام کر گزرے۔ 6 ۔ چھٹی کہنے لگی : میرا خاوند تہامہ کی رات کی طرح معتدل مزاج ہے، نہ گرم ہے نہ ٹھنڈا ہے اس سے نہ کسی قسم کا خوف ہی نہ ملال ہے۔ 7 ۔ ساتویں بولی : میرا خاوند عجیب ہے اگر گھر میں آتا ہے تو چیتا بن جاتا ہے اگر باہر جاتا ہے تو شیر بن جاتا ہے اور جو کچھ گھر میں ہوتا ہے اس کی تحقیقات نہیں کرتا۔ 8 ۔ آٹھویں بولی : میرا خاوند چھونے میں خرگوش کی طرح نرم ہے اور خوشبو میں زعفران کی طرح مہکتا ہے میں اس پر غالب رہتی ہوں اور وہ لوگوں پر غالب رہتا ہے۔ 9 ۔ نویں کہنے لگی : میرا خاوند بلند شان والا ہے دراز قدر ہے، مہمان نواز ہے اور زیادہ راکھ والا ہے اس کا مکان مجلس اور دارالمشورہ کے قریب ہے۔ 10 ۔ دسویں بولی : میرا خاوند مالک ہے، مالک کا کیا حال بیان کروں ؟ وہ ان تمام تعریفوں سے زیادہ قابل تعریف ہے اس کے اونٹ بکثرت ہیں جو گھر کے قریب بٹھائے جاتے ہیں اور چراگاہ میں چرنے کے لیے بہت ہی کم جاتے ہیں۔ وہ اونٹ جب باجے کی آواز سن لیتے ہیں تو سمجھ لیتے ہیں کہ اب ہلاکت کا وقت آگیا۔ 11 ۔ گیارھویں کہنے لگی : (یہی ام زرع ہے) میرا خاوند ابوزرع ہے اور ابوزرع کی کیا تعریف کروں، اس نے زیورات سے میرے کان جھکادیئے چربی سے میرے بازو پر کردیئے مجھے ایسا خوش وخرم رکھا کہ میں خود پسندی میں اپنے آپ کو بھلی لگنے لگی اس نے مجھے ایسے غریب گھرانے میں پایا تھا جو محض چند بکریوں پر بری طرح گزر بسر کرتے تھے اور وہاں سے ایسے خوشحال گھرانہ میں لے آیا تھا جس کے ہاں گھوڑے اونٹ کھیتی کے بیل اور چھنا ہوا آٹا وافر تھا ان سب کے باوجود میں اس کے پاس بات کرتی وہ مجھے برا نہیں کہتا تھا، میں سوتی تو صبح دیر تک سوتی رہتی۔ کھانے پینے میں ایسی وسعت کہ میں سیر ہو کر چھوڑ دیتی تھی۔ ابوزرع کی ماں ابوزرع کی ماں کی کیا تعریف کروں ؟ اس کے بڑے بڑے برتن ہمیشہ بھر پور رہے تھے اس کا مکان نہایت وسیع تھا ابوزرع کا بیٹا بھلا اس کا کیا کہنا وہ ایسا دبلا پتلا پھر پرے بدن کا ہے کہ اس کے سونے کا حصہ (پسلی وغیرہ) تلوار کی طرح سے باریک ہے بکری کے بچے کا ایک دست اس کا پیٹ بھرنے کے لیے کافی ہے، ابوزرع کی بیٹی بھلا اس کی کیا بات ماں کی تابعدار باپ کی فرمان بردار موٹی تازی سوکن کی جلن تھی۔ ابوزرع کی باندی کا کیا بتاؤں، ہمارے گھر کی بات کبھی بھی باہر جاکر نہ کہتی تھی کھانے تک کی چیز بھی بلااجازت خرچ نہیں کرتی تھی گھر میں کوڑا کباڑ نہیں ہونے دیتی تھی، مکان کو صاف شفاف رکھتی تھی، ہماری یہ حالت تھی لطف سے دن گزر رہے تھے ک ہایک دن صبح کے وقت جبکہ دودھ کے برتن بلوئے جارہے تھے ابوزرع گھر سے نکلا راستے میں ایک عورت پڑی ہوئی ملی جس کے کمرے کے نیچے چیتے جیسے دو بچے اناروں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔ (چیتے سے تشبیہ کھیل کود کے اعتبار سے اور دواناروں سے مراد یا تو حقیقۃ انار ہی مراد ہیں یا عورت کے دوپستان مراد ہیں) وہ اسے کچھ ایسی پسند آئی کہ مجھے طلاق دے دی اور اس سے نکاح کرلیا اس کے بعد میں نے ایک اور سردار شریف آدمی سے نکاح کردیا جو شہسوار ہے اور سپہ گر ہے اس نے مجھے بڑی نعمتیں دیں اور ہر قسم کے جانور اونٹ ، گائے ، بکری میں سے مجھے جوڑا جوڑا دیا وار یہ بھی کہا : ام زرع ! خود بھی کھا اور اپنے میکے جو چاہے بھیج دے۔ لیکن بات یہ ہے کہ اگر میں اس کی سب عطاؤں کو جمع کروں ابوزرع کی چھوٹی سے چھوٹی عطا کو بھی نہیں پہنچ سکتیں۔ حضرت عائشہ (رض) فرماتی ہیں : رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اے عائشہ ! میں تمہارے لیے ابوزرع کی طرح ہوں الایہ کہ ابوزرع نے طلاق دی ہے میں طلاق نہیں دوں گا۔ رواہ الطبرانی عن عائشۃ ورواہ البخاری والترمذی فی الشمائل موقوفاً الاقولہ : کنت لک کا بی زرع لام زرع فرفعہ قالوا : وھو یوند رفع الحدیث کلہ

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔