HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4502

4502- عن عبد الوهاب بن عطاء الخفاف2 قال: "سئل الكلبي وأنا شاهد عن قول الله تعالى {فَمَنْ كَانَ يَرْجُوا لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحاً وَلا يُشْرِكْ بِعِبَادَةِ رَبِّهِ أَحَداً} فقال: حدثنا أبو صالح عن عبد الرحمن بن غنم أنه كان في مسجد دمشق مع نفر من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم فيهم معاذ بن جبل، فقال عبد الرحمن: ياأيها الناس إن أخوف ما أخاف عليكم الشرك الخفي، فقال معاذ بن جبل: اللهم غفرا أو ما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول حيث ودعنا: "إن الشيطان قد يئس أن يعبد في جزيرتكم هذه، ولكن يطاع فيما تحقرون من أعمالكم"، فقد رضي فقال عبد الرحمن أنشدك الله يامعاذ، أو ما سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: "من صام رياء فقد أشرك، ومن تصدق رياء فقد أشرك، ومن صلى رياء فقد أشرك" فقال معاذ: لما تلا رسول الله صلى الله عليه وسلم هذه الآية: {فَمَنْ كَانَ يَرْجُوا لِقَاءَ رَبِّهِ فَلْيَعْمَلْ عَمَلاً صَالِحاً} شق على القوم ذلك، واشتد عليهم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أولا أفرجها عنكم؟ قالوا بلى يا رسول الله، فرج الله عنك الأذى، فقال: هي مثل الآية في الروم: {وَمَا آتَيْتُمْ مِنْ رِباً لِيَرْبُوَ فِي أَمْوَالِ النَّاسِ فَلا يَرْبُو عِنْدَ اللَّهِ} فقال صلى الله عليه وسلم: من عمل رياء لم يكتب له ولا عليه ". "ك".
4502: ۔۔ عبدالوہاب بن عطاء الخفاف کہتے ہیں کلبی (رح) سے سوال کیا گیا جس پر میں بھی گواہ ہوں کہ اس کا کیا مطلب فمن کان یرجوا لقاء ربہ فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادہ ربہ احدا۔ الکھف آخری آیت۔
پس جو شخص امید رکھتا ہے اپنے رب کی ملاقات کی وہ عمل کرے اچھا عمل اور اپنے رب کی عبادت کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرے۔
کلبی (رح) نے فرمایا : ہم سے ابو صال نے بیان کیا کہ عبدالرحمن بن غنم (رض) سے روایت ہے کہ وہ دمشق کی جامع مسجد میں دیگر اصحاب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ بیٹھے تھے انہی میں حضرت معاذ بن جبل (رض) بھی تھے۔ حضرت عبدالرحمن بن غنم (رض) نے فرمایا :
اے لوگو ! میں تم پر سب سے زیادہ شرک خفی کا خوف کرتا ہوں۔
جزیرۃ العرب کا شرک سے پاک ونا۔
حضرت معاذ (رض) نے فرمایا :
اے اللہ ! ہماری مغفرت فرما۔ پھر فرمایا : کیا تم نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کا ارشاد نہیں سنا جب آپ ہمیں الوداع کہنے کے قریب تھے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :
شیطان مایوس ہوچکا ہے کہ اس جزیرے میں اس کی عبادت کی جائے گی۔ لیکن ان اعمال میں اس کی اطاعت کی جائے گی جن کو تم حقیر خیال کرتے ہو۔ اور وہ اسی پر راضی ہوگیا ہے عبدالرحمن (رض) نے فرمایا : اے معاذ ! میں تم کو اللہ کا واسطہ دے کر پوچھتا ہوں کیا تم نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے یہ نہیں سنا : جس نے دکھاوے کے لیے روزہ رکھا اس نے شرک کیا۔ جس نے دکھاوے کے لیے صدقہ کیا اس نے شرک کیا اور جس نے دکھاوے کے لیے نماز پڑھی اس نے شرک کیا۔ حضرت معاذ (رض) نے فرمایا : جب رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے یہ آیت تلاوت فرمائی :
فمن کان یرجو لقاء ربہ فلیعمل عملا صالحا ولا یشرک بعبادۃ ربہ احدا۔
تو یہ قوم پر سخت گذری اور ان کو شدت محسوس ہوئی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :
کیا میں اس کو کشادگی والا نہ کردوں ؟ لوگوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! ضرور، اللہ پاک آپ کو بھی کشادگی مرحمت فرمائے پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا :
یہ آیت سور روم کی آیت کی طرح ہے :
وما اتیتم من ربا لیربوا فی اموال الناس فلا یربوا عنداللہ۔ الروم : 39
اور جو تم سود دیتے ہو کہ لوگوں کے مال میں افزائش ہو تو خدا کے نزدیک افزائش نہیں ہوتی۔ پس جس نے دکھاوے کے لیے عمل کیا وہ اس کے لیے نفع دہ ہے اور نہ نقصان دہ ۔ رواہ مستدرک الحاکم۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔