HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4512

4512- عن علي قال: "لما تعجل موسى إلى ربه عمد السامري فجمع ما قدر عليه من حلي بني إسرائيل، فضربه عجلا ثم ألقى القبضة في جوفه، فإذا هو عجل جسد له خوار، فقال لهم السامري: هذا إلهكم وإله موسى: فقال لهم هارون: يا قوم ألم يعدكم ربكم وعدا حسنا؟ فلما إن رجع موسى أخذ برأس أخيه، فقال له هارون ما قال، فقال موسى للسامري: ما خطبك؟ فقال: قبضت قبضة من أثر الرسول، فنبذتها وكذلك سولت لي نفسي، فعمد موسى إلى العجل، فوضع عليه المبارد فبرده بها وهو على شط نهر، فما شرب أحد من ذلك الماء ممن كان يعبد ذلك العجل إلا إصفر وجهه مثل الذهب، فقالوا لموسى: ما توبتنا؟ قال: يقتل بعضكم بعضا، فأخذوا السكاكين فجعل الرجل يقتل أخاه وأباه وابنه، لا يبالي من قتل، حتى قتل منهم سبعون ألفا، فأوحى الله تعالى إلى موسى: مرهم فليرفعوا أيديهم، فقد غفرت لمن قتل وتبت على من بقي". "الفريابي وعبد بن حميد وابن المنذر وابن أبي حاتم ك".
4512: ۔۔ حضرت علی (رض) کا فرمان ہے :
جب موسیٰ (علیہ السلام) نے اپنے پروردگار کے پاس (طور پر) جانے کا ارادہ کیا تو سامری (جادوگر) نے بنی اسرائیل کے جس قدر زیورات ہوسکے جمع کیے اور ان کو ڈھال کر بچھڑے کی شکل بنائی۔ پھر ایک مٹھی اس کے پیٹ میں ڈالی جس سے وہ بچھڑا آواز نکالنے والا بن گیا۔ پھر سامری نے بنی اسرائیلیوں کو کہا :
یہ تمہارا اور موسیٰ کا پروردگار ہے۔
حضرت ہارون (علیہ السلام) نے ان کو کہا : اے لوگو ! کیا پروردگار نے تم سے اچھا وعدہ نہیں کیا۔ چنانچہ جب موسیٰ (علیہ السلام) واپس آئے تو اپنے بھائی ہارون کے سر کو پکر کر کھینچا۔ ہارون (علیہ السلام) نے معذرت کے لیے کہا جو کہا۔ پھر موسیٰ (علیہ السلام) نے سامری کو کہا : تیرا مقصد کیا ہے ؟ سامری نے کہا :
میں نے رسول (جبرئیل (علیہ السلام)) کے نشان (قدم) سے ایک مٹھی لے لی تھی۔ جو میں نے اس بچھڑے میں ڈال دی اور یہ کام کرنے کو میرا دل چاہ رہا تھا۔
پھر موسیٰ نے بچھڑے کو لیا اور نہر کے کنارے لے جا کر اس پر بہت مٹی ڈالی ۔ (پھر لوگوں نے اس نہر کا پانی پیا) اور جب بھی کوئی ایسا شخص اس پانی کو پیتا جس نے بچھڑے کی عبادت کی تھی تو اس کا چہرہ سونے کی طرح زرد ہوجاتا۔ پھر ان لوگوں نے حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے اپنی توبہ کا طریقہ پوچھا۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا : ایک دوسرے کو قتل کرکے کفارہ ادا کرو۔ لوگوں نے چھری (اور تلواریں لی) اور ہر ایک اپنے بھائی اور اپنے قریبی کو قتل کرنے لگا اور کوئی پروا نہ کرتا تھا۔ کہ کس کو قتل کررہا ہے۔ (ہر گناہ گار نے گردن جھکا دی تھی اور اس کا قریبی اس کو قتل کرتا تھا۔ )
حتی کہ ستر ہزار لوگ قتل ہوگئے۔ پھر اللہ تعالیٰ نے موسیٰ کو وحی کی : ان کو حکم دو کہ اپنے ہاتھ میں روک لیں پس میں نے قتل ہوجانے والوں کی بخشش کردی اور مرجانے والوں کی توبہ قبول کرلی۔ الفریابی، عبد بن حمید، ابن المنذر، ابن ابی حاتم، مستدرک الحاکم۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔