HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

45513

45501- "إنه كان فيما قبلكم من الأمم رجل متعبد، صاحب صومعة يقال له جريج وكانت له أم فكانت تأتيه فتناديه ويشرف عليها فيكلمها، فأتته يوما وهو في صلاته مقبل عليها، فنادته فجعلت تناديه رافعة رأسها إليه واضعة يدها على جبهتها: أي جريج! أي جريج - ثلاث مرات، كل ذلك يقول جريج: أي رب! أمي أو صلاتي، فغضبت فقالت: اللهم لا يموتن جريج حتى ينظر في وجوه المومسات 1، وبلغت بنت ملك القرية فحملت، فولدت غلاما، فقالوا لها: من فعل هذا بك من صاحبك؟ قالت: هو صاحب الصومعة جريج، فما شعر حتى سمع بالفؤوس في أصل صومعته فجعل يسألهم: ويلكم ما لكم؟ فلم يجيبوه، فلما رأى ذلك أخذ الحبل فتدلى، فجعلوا يجؤون 2 أنفه ويضربونه، يقولون: مراء تخادع الناس بعملك، قال: ويلكم ما لكم؟ قالوا: بنت صاحب القرية بنت الملك التي أحبلتها! قال: فما فعلت؟ قالوا: ولدت غلاما، قال: الغلام حي هو؟ قالوا: نعم، قال: فتولوا عني، فتولوا، فصلى ركعتين ثم انتهى حتى مشى إلى الشجرة فأخذ منها غصنا، ثم أتى الغلام وهو في مهده فضربه بذلك الغصن وقال: يا ابن الطاغية! من أبوك؟ قال: أبي فلان الراعي. قالوا: إن شئت بنينا لك صومعتك بذهب وإن شئت بفضة! قال: أعيدوها كما كانت. " طب - عن عمران بن حصين؛ طس - عن أبي حرب بن أبي الأسود".
45501 تم سے پہلی امتوں میں ایک عبادت گزار آدمی تھا وہ گرجے کا پجاری تھا اسے جریج کہا جاتا تھا اس کی ماں زندہ تھی وہ اس کے پاس آکر اسے آواز دیتی جریج گرجے سے جھانک لیتا اور ماں سے باتیں کرتا۔ ایک دن ماں اس کے پاس آئی وہ نماز میں مصروف تھا، ماں نے جریج کو آواز دینی شروع کی ہاتھ پیشانی پر رکھا اور زور سے آواز دی۔ اے جریج، اے جریج تین بار آواز دی۔ ہر پکار کے بدلہ میں جریج کہتا اے میرے رب ! میں اپنی ماں کو جواب دوں یا نماز پڑھوں۔ اتنے میں ماں کو غصہ آیا اور کہنے لگی : اے اللہ اس وقت تک جریج کو موت نہ آئے جب تک وہ فاجرہ عورتوں کے چہرے نہ دیکھ لے۔ چنانچہ اس بستی کے بادشاہ کی بیٹی بالغ ہوچکی تھی اور اسے (حرام کا) حمل ٹھہر چکا تھا اس نے لڑکا جنم دیا لوگوں نے لڑکی سے پوچھا : یہ برا فعل تیرے ساتھ کس نے کیا ہے ؟ لڑکی نے جواب دیا : گرجے کے راہب جریج نے ایسا کیا ہے۔ چنانچہ لوگوں نے جریج کے گرجے پر چڑھائی کردی اور کلہاڑوں سے گرجا گرانا شروع کردیا۔ جریج نے لوگوں سے پوچھا : تمہاری ہلاکت تمہیں ہوا ؟ لوگوں نے اسے کوئی جواب نہ دیا : جب اس نے یہ حالت دیکھی فوراً ایک رسی کے ذریعے لٹک کر گرجے سے نیچے اترا لوگوں نے اسے بےعزت کرنا شروع کیا اور پٹائی کرنے لگے اور کہتے ہیں تم ریاکار ہو لوگوں کو دھوکا دے رہے ہو ۔ جریج نے کہا : تمہاری ہلاکت مجھے بتاؤ تو سہی تمہیں کیا ہوا لوگوں نے کہا : بستی کے سردار کی بیٹی جو کہ بادشاہ کی بیٹی ہے اسے تو نے حاملہ کردیا ہے۔ جریج نے کہا : میں نے ایسا نہیں کیا۔ لوگوں نے کہا : لڑکی نے ایک لڑکا جنم دیا ہے جریج بولا : لڑکا زندہ ہے ؟ لوگوں نے اثبات میں جواب دیا جریج نے کہا : مجھے ساتھ لے کر واپس چلو لوگ واپس ہوئے جریج نے دو رکعتیں پڑھیں پھر بستی میں ایک درخت کے پاس پہنچا اس نے ایک ٹہنی لی اور پھر لڑکے کے پاس آیا بچہ گود میں تھا جریج نے مذکورہ ٹہنی بچے کو ماری اور ساتھ کہا : اے سرکش عورت کے بیٹے تیرا باپ کون ہے ؟ لڑکا بولا : فلاں چرواہا میرا باپ ہے۔ لوگوں نے جریج سے کہا : تم اگر چاہو تو تمہارا گرجا سونے کا ہم بنا ڈالیں ، اگر چاہو تو چاندی کا بنا ڈالیں : جریج نے کہا : جیسا تھا ویسے ہی بنادو۔۔ رواہ الطبرانی عن عمران بن حصین والطبرانی فی الاوسط عن ابی حرب بن ابی الاسود

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔