HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4587

4587- عن عبد القدوس عن نافع عن ابن عمر عن عمر بن الخطاب في قوله تعالى: {وَقَالُوا قُلُوبُنَا فِي أَكِنَّةٍ مِمَّا تَدْعُونَا إِلَيْهِ} الآية قال: "أقبلت قريش إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال لهم: ما يمنعكم من الإسلام فتسودوا العرب؟ فقالوا يا محمد: ما نفقه ما تقول، ولا نسمعه، وإن على قلوبنا لغلفا، قال وأخذ أبو جهل ثوبا فمد فيما بينه وبين النبي صلى الله عليه وسلم، فقال يا محمد: قلوبنا في أكنة مما تدعونا إليه، وفي آذاننا وقر، ومن بيننا وبينك حجاب، فقال لهم النبي صلى الله عليه وسلم: أدعوكم إلى خصلتين: أن تشهدوا أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأني رسول الله، فلما سمعوا شهادة أن لا إله إلا الله، ولوا على أدبارهم نفورا وقالوا: {أَجَعَلَ الْآلِهَةَ إِلَهاً وَاحِداً إِنَّ هَذَا لَشَيْءٌ عُجَابٌ} وقال بعضهم لبعض: {امْشُوا وَاصْبِرُوا عَلَى آلِهَتِكُمْ إِنَّ هَذَا لَشَيْءٌ يُرَادُ مَا سَمِعْنَا بِهَذَا فِي الْمِلَّةِ الْآخِرَةِ} يعنون النصرانية {إِنْ هَذَا إِلَّا اخْتِلاقٌ أَأُنْزِلَ عَلَيْهِ الذِّكْرُ مِنْ بَيْنِنَا} وهبط جبريل، وقال يا محمد: إن الله يقرئك السلام، ويقول: أليس يزعم هؤلاء أن على قلوبهم أكنة أن يفقهوه وفي آذانهم وقرا فليس يسمعون قولك، كيف وإذا ذكرت ربك في القرآن وحده ولوا على أدبارهم نفورا، لو كان كما زعموا لم ينفروا، ولكنهم كاذبون يسمعون ولا ينتفعون بذلك كراهية له". قال: فلما كان من الغد أقبل منهم سبعون رجلا إلى النبي صلى الله عليه وسلم فقالوا: يا محمد أعرض علينا الإسلام، فلما عرض عليهم الإسلام أسلموا من آخرهم، فتبسم منهم النبي صلى الله عليه وسلم، ثم قال "الحمد لله، بالأمس تزعمون أن على قلوبكم غلفا، وقلوبكم أكنة مما ندعوكم إليه، وفي آذانكم وقر وأصبحتم اليوم مسلمين"، فقالوا يا رسول الله كذبنا والله بالأمس، لو كان كذلك ما اهتدينا أبدا ولكن الله الصادق، والعباد الكاذبون عليه، وهو الغني ونحن الفقراء". "أبو سهل السري بن سهل الجند يسابوري في الخامس من حديثه".
4587: ۔۔ عبدالقدوس حضرت نافع (رح) عن عمر (رض) کی سند سے حضرت عمر بن خطاب (رض) سے روایت کرتے ہیں، حضرت عمر بن خطاب (رض) فرمان باری تعالیٰ :
وقالوا قلوبنا فی اکنۃ ممن تدعونا الیہ۔ فصلت : 5
اور کہنے لگے : کہ جس چیز کی طرف تم ہمیں بلاتے ہو اس سے ہمارے دل پردوں میں ہیں۔ کے (شان نزول) کے متعلق فرماتے ہیں۔
ایک مرتبہ قریش اکٹھے ہو کر نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس جمع ہو کر آئے۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کو فرمایا : تمہیں اسلام قبول کرنے سے کیا چیز رکاوٹ ہے ؟ حالانکہ تم اسلام کی بدولت عرب کے سردار بن جاؤگے۔ مشرکین کہنے لگے : جو آپ کہہ رہے وہ ہماری سمجھ میں آتا ہی نہیں۔ اور نہ ہم کو وہ سنائی دیتا ہے۔ بلکہ ہمارے دلوں پر تالے پڑے ہوئے ہیں۔ پھر ابوجہل نے کپڑا لے کر اپنے اور حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے درمیان تان لیا۔ اور کہنے لگا : اے محمد ! ہمارے دل پردے میں ہیں اس سے جس کی طرف تم ہم کو بلاتے ہو۔ اور ہمارے کانوں میں بوجھ ہے اور ہمارے اور تمہارے درمیان پردہ ہے۔
نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں تم کو دو باتوں کی طرف بلاتا ہوں یہ کہ تم شہادت دیدو کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ تنہاء ہے اس کا کوئی ساتھی نہیں۔ اور میں اللہ کا رسول ہوں۔ جب انھوں نے لا الہ الا اللہ کی شہادت سنی تو نفرت کرتے ہوئے پیٹھ پھیر کر چل دیے اور کہنے لگے کہ کیا تمام معبودوں کو ایک ہی معبود بنالیں یہ تو بڑی عجیب بات ہے۔ پھر وہ ایک دوسرے کو کہنے لگے چلو اور صبر کرو اپنے ہی معبودوں پر یہ تو ایسی چیز مانگی جاتی ہے جو آخرت ملت (نصرانیت) میں بھی نہیں تھی۔ یہ بالکل بنائی ہوئی بات ہے۔ کیا ہم سب میں سے اسی پر نصیحت (کی کتاب) اتری ہے ؟
پھر جبرائیل (علیہ السلام) نازل ہوئے اور کہنے لگے : اے محمد ! اللہ آپ کو سلام کہتا ہے۔ اور فرماتا ہے کہ کیا خیال کرتے ہیں ان کے دلوں پر پردہ ہے اور ان کے کانوں میں بوجھ ہے پس وہ آپ کی بات نہیں سنتے یہ کیسے ہوسکتا ہے حالانکہ جب آپ قرآن میں اللہ یکا کا ذکر کرتے ہیں تو نفرت کرتے ہوئے پیٹھ پھیر کر چل دیتے ہیں، اگر وہ اپنی بات میں سچے ہوتے تو اللہ کا یکتا ذکر سن کر نہ بھاگتے درحقیقت یہ لوگ سنتے تو ہیں لیکن اس سے نفع نہیں اٹھاسکتے کیونکہ وہ اس کو ناپسند کرتے ہیں۔
حضرت عمر (رض) فرماتے ہیں چنانچہ جب اگلا دن ہوا تو انہی میں سے ستر افراد آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں آئے اور کہنے لگے ہم پر اسلام پیش کیجیے۔ چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان پر اسلام پیش کیا تو وہ سب کے سب اسلام لے آئے۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) (خوشی سے) مسکرائے اور اللہ کی حمد بیان کی پھر فرمایا : کل تو تمہارا خیال تھا کہ تمہارے دلوں پر تالا پڑا ہوا ہے اور تمہارے دل پر پردے ہیں اس چیز سے جس کی طرف میں تم کو بلاتا ہوں۔ اور تمہارے کانوں میں بوجھ ہے۔ اور (الحمد للہ) آج تم مسلمان ہوگئے ہو۔ وہ لوگ کہنے لگے : یا رسول اللہ ! ہم کل کو جھوٹ بول رہے تھے۔ اللہ کی قسم اگر وہ سچ ہوتا تو ہم کبھی ہدایت نہ پاسکتے تھے۔ لیکن اللہ پاک ہی سچا ہے اور بندے اس پر جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ غنی ہے اور ہم فقیر ۔ (ابو سہل السری بن سہل اجندی سابوری فی الخامس من حدیثہ)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔