HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4617

4617- "عمر رضي الله عنه" عن سعيد بن المسيب قال: جاء صبيغ التميمي إلى عمر بن الخطاب فقال يا أمير المؤمنين: "أخبرني عن الذاريات ذروا، فقال: هي الرياح، ولولا أني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقوله ما قلته، قال: فأخبرني عن الحاملات وقرا، قال: هي السحاب، ولولا أني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقوله ما قلته، قال: فأخبرني عن الجاريات يسرا، قال: هي السفن، ولولا أني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقوله ما قلته، قال فأخبرني عن المقسمات أمرا، قال: هي الملائكة، ولولا أني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقوله ما قلته، ثم أمر به فضرب مائة وجعل في بيت فلما برأ دعاه فضربه مائة أخرى، وحمله على قتب، وكتب إلى أبي موسى الأشعري: إمنع الناس من مجالسته، فلم يزالوا كذلك حتى أتى أبا موسى فحلف له بالأيمان المغلظة ما يجد في نفسه مما كان يجد شيئا، فكتب في ذلك إلى عمر، فكتب عمر ما أخاله إلا قد صدق فخل بينه وبين مجالسة الناس". "البزار قط في الأفراد وابن مردويه كر ومر برقم [4180] وسنده لين".
4617: ۔۔ (عمر (رض)) حضرت سعید بن المسیب (رح) سے مروی ہے کہ صبیغ تمیمی حضرت عمر بن خطاب (رض) کے پاس آیا اور کہا : یا امیر المومنین ! مجھے الذاریات ذروا۔ کے بارے میں بتائیے وہ کیا ہے ؟ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : وہ ہوائیں ہیں اور اگر میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا تو میں کبھی نہ کہتا۔ صبیغ نے پوچھا : الحاملات وقرا۔ کیا ہے ؟ فرمایا : یہ بادل ہیں اور اگر میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا تو میں کبھی کہتا۔ صبیغ نے پوچھا : الجاریات یسرا کیا ہے ؟ فرمایا : یہ کشتیاں ہیں اور اگر میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا تو کبھی نہ کہتا۔ صبیغ نے پوچھا : المقسمات امرا۔ کیا ہے ؟ فرمایا یہ ملائکہ ہیں ؟ اور اگر میں نے یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا تو کبھی نہ کہتا۔
پھر آپ (رض) نے صبیغ کو سو درے مارنے کا حکم دیا (کہ جس بات کی تم سے کوئی پرسش نہیں ہوگی اور نہ فرائض واجبات سے اس کا کوئی تعلق ہے اس میں اپنی محنت کیوں ضائع کر رہے ہو) چنانچہ اس کو سو درے مارے گئے پھر اس کو ایک کمرے میں بند کردیا گیا۔ وہ صحت یاب ہوگیا تو حضرت عمر (رض) نے بلا کر سو درے اور لگوائے اور اونٹ پر سوار کرا دیا۔ اور حضرت ابو موسیٰ اشعری (رض) (بغداد کے گورنر) کو لکھا : کہ لوگوں کو اس کے پاس اٹھنے بیٹھنے سے منع کردو۔ چنانچہ (اس کو شہر بغداد روانہ کردیا گیا اور ) لوگوں نے اس سے میل جول قطعاً بند کردیا۔ پھر ایک دن وہ ابو موسیٰ اشعری (رض) کے پاس آیا اور مضبوط قسم اتھائی کہ اب وہ ایسی کوئی بات اپنے دل میں نہیں پاتا جو پہلے پاتا تھا۔ حضرت ابو موسیٰ (رض) نے حضرت عمر (رض) کو یہ بات لکھ بھیجی۔ حضرت عمر (رض) نے فرمایا : میرا خیال ہے کہ وہ سچ بولتا ہے لہٰذا لوگوں کے ساتھ میل جول کے لیے اس کا راستہ چھوڑ دو ۔ (البزار، الدار قطنی فی الافراد ، ابن مردویہ، ابن عساکر)
کلام : ۔۔۔ یہ روایت 4180 رقم الحدیث پر گذر چکی ہے اور اس کی سند کمزور ہے۔ کنز العمال ج 2 ص 511 ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔