HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

46298

46286- عن البراء بن عازب قال: اشترى أبو بكر من عازب سرجا بثلاثة عشر درهما، فقال أبو بكر لعازب: مر البراء فيحمله إلى منزلي، فقال: لا، حتى تحدثنا كيف صنعت حين خرج رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنت معه، فقال أبو بكر: خرجنا فأدلجنا فأحثثنا يومنا وليلتنا حتى أظهرنا وقام قائم الظهيرة فضربت ببصري هل أرى ظلا نأوي إليه، فإذا أنا بصخرة فأهويت إليها، فإذا بقية ظلها فسويته لرسول الله صلى الله عليه وسلم وفرشت له فروة وقلت: اضطجع يا رسول الله! فاضطجع، ثم خرجت هل أرى أحدا من الطلب، فإذا أنا براعي غنم، فقلت: لمن أنت يا غلام! فقال: لرجل من قريش، فسماه فعرفته، فقلت، فهل في غنمك من لبن؟ قال: نعم، قلت: هل أنت حالب لي؟ قال: نعم، فأمرته فاعتقل شاة منها ثم أمرته فنفض ضرعها من الغبار ثم أمرته فنفض كفيه من الغبار ومعي إداوة على فمها خرقة فحلب لي كثبة من اللبن، فصببت - يعني الماء - على القدح حتى برد أسفله، ثم أتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فوافيته وقد استيقظ، فقلت: اشرب يا رسول الله! فشرب حتى رضيت، ثم قلت: هل أتى الرحيل! فارتحلنا والقوم يطلبوننا، فلم يدركنا أحد منهم إلا سراقة بن مالك بن جعشم على فرس له، فقلت: يا رسول الله! هذا الطلب قد لحقنا! فقال: "لا تحزن إن الله معنا، حتى إذا دنا منا فكان بيننا وبينه قدر رمح أو رمحين أو ثلاثة، قلت: يا رسول الله! هذا الطلب قد لحقنا! وبكيت، قال: لم تبكي؟ قلت: أما والله ما على نفسي أبكي ولكني أبكي عليك! فدعا عليه رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال: "اللهم! أكفناه بما شئت، فساخت قوائم فرسه إلى بطنها في أرض صلدة، ووثب عنها، فقال: يا محمد! قد علمت أن هذا عملك، فادع الله أن ينجيني مما أنا فيه، فوالله لأعمين على من ورائي من الطلب، وهذه كنانتي فخذ منها سهما، فإنك ستمر بإبلي وغنمي في موضع كذا وكذا فخذ منها حاجتك، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لا حاجة لي فيها، ودعا له رسول الله صلى الله عليه وسلم فأطلق ورجع إلى أصحابه، ومضى رسول الله صلى الله عليه وسلم وأنا معه حتى قدمنا المدينة ليلا، فتلقاه الناس، فخرجوا في الطرق وعلى الأجاجير فاشتد الخدم والصبيان في الطريق: الله أكبر! جاء رسول الله! جاء محمد؟ وتنازع القوم أيهم ينزل عليه! فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "أنزل الليلة على بني النجار أخوال عبد المطلب لأكرمهم بذلك، فلما أصبح غدا حيث أمر. "ش، حم، خ، م 1 وابن خزيمة، هب، ق في الدلائل".
46286 حضرت براء بن عازب (رض) کی روایت ہے کہ حضرت ابوبکر (رض) نے میرے والد عازب سے تیرہ (13) درہم کے بدلہ میں ایک زین خریدی ابوبکر (رض) نے والد صاحب سے فرمایا : براء سے کہو وہ اسے اٹھا کر میرے گھر تک پہنچا دے۔ والد نے کہا : نہیں۔ حتیٰ کہ آپ مجھے بتادیں کہ جب آپ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ سفر پر نکلے تھے اس وقت آپ کے ساتھ کیا بیتی تھی۔ حضرت ابوبکر (رض) نے فرمایا : ہم (اپنے گھروں سے) نکل پڑے ہم پورا دن اور پوری رات چلتے رہے حتیٰ کہ دوپہر کا وقت ہوگیا میں نے ادھر، ادھر دیکھا تکہ مجھے کوئی سایہ نظر آئے جس کے نیچے ہم پناہ لے سکیں چنانچہ یکایک ہم ایک چٹان کے پاس پہنچ گئے میں اس کی طرف آگے بڑھا۔ دیکھا کہ اس کا کچھ سایہ نکل چکا ہے میں نے رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے لیے جگہ درست کی اور آپ کے لیے ایک کپڑا بچھا دیا۔ میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! آپ لیٹ جائیں چنانچہ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) لیٹ گئے پھر میں وہاں سے تھوڑا آگے چل دیا تاکہ میں دیکھوں کہ ہماری تلاش میں تو کوئی نہیں آرہا ۔ اچانک بکریں کے ایک چرواہے پر میری نظر پڑی میں نے اس سے پوچھا : اے چرواہے ! تو کس کا غلام ہے ؟ چرواہے نے قریش کے ایک آدمی کا نام لیا کہ میں اس کا غلام ہوں میں اسے جانتا تھا ۔ میں نے کہا : کیا تیری بکریوں میں دودھ ہے ؟ اس نے جواب دیا : جی ہاں۔ میں نے کہا : کیا تم مجھے دودھ دوھ کر دے سکتے ہو ؟ اس نے کہا : جی ہاں میں نے اسے دودھ دوھنے کا حکم دیا اس نے ایک بکری پکڑی، پھر میں نے اس سے کہا کہ بکری کے تھنوں سے غبار اچھی طرح جھاڑلو اس نے تھنوں سے غبار جھاڑ دیا پھر میں نے ہاتھوں سے غبار جھاڑنے کو کہا : اس نے ہاتھوں سے غبار جھاڑ دیا میرے پاس ایک برتن تھا جس کے منہ پر ایک کپڑا بندھا ہوا تھا چنانچہ اس نے میرے لیے کچھ دودھ دوہا، پھر میں نے برتن میں تھوڑا سا پانی ڈالا حتیٰ کہ برتن کا نچلا حصہ ٹھنڈا ہوگیا۔ پھر میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس واپس لوٹ آیا۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بیدار ہوچکے تھے۔ میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! دودھ پی لیں آپ نے دودھ نوش فرمایا حتیٰ کہ میں راضی ہوگیا۔ پھر میں نے عرض کیا : ہمیں یہاں سے کوچ کرنے کا وقت ہوچکا ہے۔ ہم وہاں سے کوچ کر گئے جب کہ لوگ ہماری تلاش میں تھے۔ ہمیں بجز سراقہ بن مالک بن جعشم کے کوئی نہیں پاسکا : میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! یہ شخص ہماری تلاش میں نکلا ہے جو ہمارے قریب پہنچ چکا ہے۔ آپ نے فرمایا : غم مت کرو چونکہ اللہ تعالیٰ ہمارے ساتھ ہے۔ حتیٰ کہ جب سراقہ ہمارے قریب ہوگیا حتیٰ کہ ہمارے اور اس کے درمیان ایک نیزے یا نیزوں یا تین نیزوں کا فرق رہ گیا تھا میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! یہ شخص ہماری تلاش میں ہمارے پاس پہنچ چکا ہے۔ میں رونے لگا، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم کیوں روتے ہو ؟ میں نے عرض کیا بخدا ! میں اپنے لیے نہیں روہا ہوں میں تو آپ کے رو رہا ہوں۔ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اسے بددعا دی اور فرمایا : یا اللہ ! ہماری طرف سے تو جیسے چاہے اس سے نمٹ لے۔ چنانچہ اسی وقت سراقہ کا گھوڑا گھٹنوں تک پتھریلی زمین میں دھنس گیا۔ سراقہ نے فوراً گھوڑے سے نیچے چھلانگ لگادی اور بولا : اے محمد ! میں جانتا ہوں کہ یہ آپ کے بددعا کا اثر ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ سے اب دعا کرو کہ مجھے اس مصیبت سے نجات عطا فرمائے اللہ کی قسم میں اپنے پیچھے کے جمع لوگوں کو آپ کی بابت عدم دستیابی کا یقین دلادوں گا یہ رہا میرا ترکش اس سے ایک تیر نکال میں اور یقیناً آپ کا گزر فلاں جگہ سے میری بکریوں کے پاس سے ہوگا ان بکریوں سے اپنی ضرورت پوری کرلینا رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : مجھے تیری بکریوں کی کوئی ضرورت نہیں پھر رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کے لیے دعا کی اور وہ عذاب سے آزاد ہوگیا اور اپنے ساتھیوں کی طرف واپس چلا گیا۔ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آگے چل پڑے میں آپ کے ہمراہ رہا حتیٰ کہ ہم رات کو مدینہ پہنچے آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے لوگ ملنے لگے لوگ راستوں اور گلیوں میں نکل آئے الغرض خدام اور بچوں تک سب ہی ہجوم کر آئے اور اللہ اکبر کے نعرے بلند ہونے لگے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تشریف لاچکے ہیں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آگئے ہیں لوگ آپس میں جھگڑنے لگے کہ رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کس کے یہاں تشریف لے جائیں اس پر رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : میں آج رات بنو نجار جو کہ عبدالمطلب کے ماموں ہیں کے پاس ٹھہروں گا تاکہ میں ان کا احترام کرسکوں۔ صبح کو جہاں آپ کا حکم ملا وہاں پہنچ گئے۔ رواہ ابن ابی شیبۃ واحمد بن حنبل والبخاری ومسلم وابن خزیمۃ والبیہقی فی شعب الایمان والبیہقی فی الدلائل

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔