HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4713

4713- عن ابن عباس قال: بينما أنا في الحجر جالس إذ أتاني رجل فسألني عن العاديات ضبحا؟ فقلت: الخيل حين تغير في سبيل الله ثم تأوي إلى الليل، فيصنعون طعامهم ويورون نارهم، فانفتل عني فذهب إلى علي بن أبي طالب وهو جالس تحت سقاية زمزم، فسأله عن العاديات ضبحا؟ فقال: سألت أحدا قبلي؟ قال: نعم سألت عنها ابن عباس، فقال: هي الخيل حين تغير في سبيل الله، قال: اذهب فأدعه إلي، فلما وقفت على رأسه، قال: والله إن كانت لأول غزوة في الإسلام لبدر وما كان معنا إلا فرسان فرس للزبير، وفرس للمقداد بن الأسود، فكيف تكون العاديات ضبحا، إنما العاديات ضبحا من عرفة إلى مزدلفة، ومن المزدلفة إلى منى، وأوروا النيران، ثم كان من الغد المغيرات صبحا، من المزدلفة إلى منى، فذلك جمع، وأما قوله: {فَأَثَرْنَ بِهِ نَقْعاً} فهو نقع الأرض حين تطأه بخفافها، وحوافرها، قال ابن عباس: فنزعت عن قولي ورجعت إلى الذي قال علي. "ابن مردويه".
4713: ۔۔ ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ میں پتھروں میں بیٹھا ہوا تھا کہ ایک شخص میرے پاس آیا اور مجھ سے العادیات ضبحا کے متعلق سوال کیا۔ میں نے کہا : گھوڑے جب اللہ کی راہ میں غارت گری کرتے ہیں پھر رات کو اپنے ٹھکانے پر واپس آتے ہیں اور مجاہدین ان کو چارہ ڈالتے ہیں اور آگ جلاتے ہیں۔ (ان آیات کا یہی مطلب ہے) پھر وہ مجھ سے جدا ہو کر حضرت علی (رض) کے پاس گیا آپ (رض) زمزم کے پاس تشریف فرما تھے۔ اس شخص نے آپ (رض) سے بھی والعادیات ضبحا کے بارے میں سوال کیا۔ حضرت علی (رض) نے اسی سے پوچھا کیا تم نے مجھ سے قبل کسی سے اس کے بارے میں سوال کیا ہے ؟ اس شخص نے عرض کیا : جی ہاں۔ میں نے ابن عباس (رض) سے اس کے متعلق سوال کیا تھا۔ حضرت علی (رض) نے ارشاد فرمایا : اس سے مراد وہ گھوڑے ہیں جو خدا کی راہ میں غارت گیری کرتے ہیں۔ اور اب جاؤ ابن عباس (رض) کو میرے پاس بلا کر لاؤ۔ حضرت ابن عباس (رض) فرماتے ہیں جب میں جا کر آپ کے سر پر کھڑا ہوا تو آپ (رض) نے ارشاد فرمایا : اللہ کی قسم ! اسلام میں سب سے پہلا معرکہ بدر کا تھا اور اس معرکہ میں ہمارے پاس صرف دو گھوڑے تھے۔ ایک گھوڑا حضرت زبیر (رض) کا تھا اور ایک حضرت مقداد بن الاسود (رض) کا تھا۔ پس وہاں (صرف دو گھوڑوں کے لیے) والعادیات ضبحا کیسے ہوسکتا ہے ؟ (کیونکہ والعادیات جمع ہے جس میں دو سے زائد مراد ہیں لہٰذا العادیات ضبحا سے مراد عرفہ سے مزدلفہ جانے والی سواریاں مراد ہیں جہاں وہ آگ جلاتے ہیں (فالموریات قدحا اور طعام و شراب کا شغل کرتے ہیں) پھر اگلے دن المغیر صبحا مزدلفہ سے منی جانا مراد ہے۔ یی جمع ہے اور فاثرن بہ نقعا سے مراد سواریوں کا اپنے کھروں اور پیروں سے زمین روندنا ہے۔
ابن عباس (رض) فرماتے ہیں : یہ سن کر میں نے اپنے قول سے رجوع کرلیا اور حضرت علی کے ارشاد مبارک کا قائل ہوگیا۔ (رواہ ابن مردیہ)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔