HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4721

4721- "علي رضي الله عنه" عن علي قال: لما نزلت: {إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانْحَرْ} قال النبي صلى الله عليه وسلم: لجبريل ما هذه النحيرة التي أمرني بها ربي عز وجل؟ قال: ليست بنحيرة، ولكنه يأمرك إذا تحرمت للصلاة أن ترفع يديك إذا كبرت وإذا ركعت وإذا رفعت رأسك من الركوع فإنه من صلاتنا وصلاة الملائكة الذين في السموات السبع، إن لكل شيء زينة، وزينة الصلاة رفع الأيدي عند كل تكبيرة، وقال النبي صلى الله عليه وسلم: رفع الأيدي في الصلاة من الاستكانة قلت: فما الاستكانة؟ قال: ألا تقرأ هذه الآية؟ {فَمَا اسْتَكَانُوا لِرَبِّهِمْ وَمَا يَتَضَرَّعُونَ} وهو الخضوع. "ابن أبي حاتم حب في الضعفاء ك ولم يصححه، ابن مردويه ق" وقال ضعيف، وقال ابن حجر إسناده ضعيف جدا وأورده ابن الجوزي في الموضوعات.
4721: ۔۔ (علی (رض)) حضرت علی (رض) سے مروی ہے فرماتے ہیں : جب یہ سورت نازل ہوئی :
انا اعطیناک الکوثر فصل لربک وانحر ان شانئک ھو الابتر۔ (الکوثر)
(اے محمد ! ) ہم نے تم کو کوثر عطا فرمائی ہے۔ تو اپنے پروردگار کے لیے نماز پڑھا کرو اور قربانی کیا کرو۔ کچھ شک نہیں کہ تمہارا دشمن ہی بےاولاد رہے گا۔
تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جبرائیل (علیہ السلام) سے دریافت کیا : یہ کون سی قربانی ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم دیا ہے ؟ حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے فرمایا : یہ قربانی نہیں ہے بلکہ آپ کو (اس کے ضمن میں) یہ حکم ہے کہ جب آپ نماز کے لیے تکبیر تحریم کہیں تو ہر مرتبہ جب بھی آپ تکبیر کہیں، نئی رکعت شروع کریں اور رکوع سے سر اٹھائیں۔ کیونکہ ہاتھوں کو بلند کرنا آپ کی نماز کا حصہ بھی ہے اور ہم تمام فرشتوں کی نماز کا حصہ ہے جو آسمانوں میں رہتے ہیں۔ کیونکہ ہر چیز کی ایک زینت ہوتی ہے اور نماز کی زینت ہر تکبیر کے وقت ہاتھ اٹھاتا ہے۔
نیز نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : نماز میں ہاتھوں کا اٹھانا استکانہ (عاجزی اور خشوع خضوع) سے تعلق رکھتا ہے۔ حضرت علی (رض) فرماتے ہیں : میں نے عرض کیا : استکانہ کیا شئی ہے ؟ ارشاد فرمایا : کیا تم نے یہ آیت نہیں پڑھی :
فما استکانوا لربہم و ما یتضرعون۔
پس انھوں نے اپنے رب کے آگے (خضوع) عاجزی کی اور نہ آہ وزاری کی۔
الاستکانہ خضوع ہے۔ (ابن ابی حاتم، الضعفاء لابن حبان، مستدرک الحاکم ، ابن مردویہ، السنن للبیہقی)
کلام : ۔۔ بیہقی (رح) فرماتے ہیں روایت ضعیف ہے۔ ابن حجر (رح) فرماتے ہیں اس کی سند نہایت ضعیف ہے۔
جبکہ ابن جوزی (رح) نے اس روایت کو موضوعات میں شمار کیا ہے۔ کنز العمال ج 2 ص 557 ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔