HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4724

4724- "مسند عمر رضي الله عنه" عن ابن عباس قال: كان عمر يدخلني مع أشياخ بدر، فقال له عبد الرحمن بن عوف: لم تدخل هذا الفتى معنا؟ ولنا أبناء مثله، فقال: إنه ممن قد علمتم، فدعاهم ذات يوم ودعاني، وما رأيته دعاني يومئذ إلا ليريهم مني، فقال: ما تقولون في قوله تعالى: {إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ} حتى ختم السورة، فقال بعضهم أمرنا الله أن نحمده ونستغفره إذا جاء نصر الله وفتح علينا، وقال بعضهم: لا ندري، وبعضهم لم يقل شيئا، فقال لي يا ابن عباس: أكذلك تقول؟ قلت: لا، قال فما تقول؟ قلت: هو أجل رسول الله صلى الله عليه وسلم أعلمه الله إذا جاء نصر الله والفتح ورأيت الناس يدخلون، والفتح فتح مكة فذلك علامة أجلك، فسبح بحمد ربك واستغفره إنه كان توابا فقال عمر: ما أعلم منها إلا ما تعلم. "ص وابن سعد ع وابن جرير وابن المنذر طب وابن مردويه وأبو نعيم ق معا في الدلائل
4724: ۔۔۔ (مسند عمر (رض)) ابن عباس (رض) سے مروی ہے کہ حضرت عمر (رض) مجھے بدر کے اکابر صحابہ کے ساتھ شامل کرتے تھے۔ ایک مرتبہ حضرت عبدالرحمن بن عوف (رض) نے حضرت عمر (رض) نے حضرت عمر (رض) کو عرض کیا : آپ اس نوجوان کو ہمارے ساتھ داخل کیوں کرتے ہیں ؟ جبکہ اس کے جتنے تو ہمارے بیٹے ہیں۔ حضرت عمر (رض) نے ارشاد فرمایا : یہ ان لوگوں میں سے ہیں جن کو تم (اچھی طرح) جانتے ہو۔
ابن عباس (رض) فرماتے ہیں پھر ایک دن حضرت عمر (رض) نے مجھے اور ان کو بلایا اور میرا خیال تھا کہ آپ نے ہم کو صرف اس لیے بلایا ہے تاکہ میری اہمیت ان پر جتلائیں۔ چنانچہ حضرت عمر (رض) نے ان کے سامنے : اذا جاء نصر اللہ والفتح۔ پوری سورت تلاوت فرمائی پھر پوچھا : اس کی تفسیر کے بارے میں تم لوگوں کا کیا خیال ہے ؟ بعض نے کہا : (اس سورت میں) اللہ نے ہمیں حکم دیا ہے کہ ہم اس کی حمد کریں اور اس سے مغفرت مانگیں اس لیے کہ اس نے ہماری نصرت فرمائی ہے اور ہمیں فتح سے ہمکنار کیا ہے۔ بعض نے کہا : ہمیں کچھ نہیں معلوم اور بعض نے کوئی جواب نہیں دیا۔ آخرت حضرت عمر (رض) نے مجھے ارشاد فرمایا : اے ابن عباس ! کیا تمہارا بھی خیال یہی ہے ؟ میں نے عرض کیا : نہیں۔ آپ نے فرمایا : پھر تمہارا کیا خیال ہے ؟ میں نے عرض کیا : یہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے آخری وقت کی طرف اشارہ ہے۔ جو اللہ نے آپ کو بتادیا۔ یعنی جبکہ اللہ کی مدد آپ کو آچکی اور مکہ کی فتح بھی نصیب ہوگئی اور آپ دیکھ رہے ہیں کہ لوگ فوج در فوج اسلام میں داخل ہو رہے ہیں (تو لہٰذا آپ کی بعثت کا مقصود پورا ہوگیا) اسی لیے یہ آپ کی وفات کی طرف اشار ہے۔ پس آپ اپنے رب کی حمد بیان کریں اور اس سے استغفار کرتے رہیں بیشک وہ توبہ کرنے والا ہے۔
حضرت عمر (رض) نے مجھے فرمایا : مجھے بھی اس کی یہی تفسیر معلوم ہے جو تم کو معلوم ہے۔ (السنن لسعید بن منصور، ابن سعد مسند ابی یعلی، ابن جریر، ابن المنذر، الکبیر للطبرانی، ابن مردویہ، ابو نعیم والبیہقی معافی الدلائل)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔