HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4755

4755- عن ابن شهاب عن سالم بن عبد الله وخارجة "أن أبا بكر الصديق كان جمع القرآن في قراطيس، وكان قد سأل زيد بن ثابت النظر في ذلك، فأبى حتى استعان عليه بعمر، ففعل، فكانت الكتب عند أبي بكر حتى توفي، ثم عند عمر حتى توفي، ثم كانت عند حفصة زوج النبي صلى الله عليه وسلم فأرسل إليها عثمان فأبت أن تدفعها، حتى عاهدها ليردنها إليها، فبعثت بها إليه، فنسخها عثمان هذه المصاحف، ثم ردها إليها فلم تزل عندها، قال الزهري: أخبرني سالم بن عبد الله أن مروان كان يرسل إلى حفصة يسألها الصحف التي كتب فيها القرآن، فتأبى حفصة أن تعطيه إياها، فلما توفيت حفصة ورجعنا من دفنها أرسل مروان بالعزيمة إلى عبد الله بن عمر ليرسل إليه بتلك الصحف، فأرسل بها إليه عبد الله بن عمر، فأمر بها مروان فشققت، وقال مروان إنما فعلت هذا لأن ما فيها قد كتب وحفظ بالصحف فخشيت إن طال بالناس زمان أن يرتاب في شأن هذه المصحف مرتاب أو يقول إنه قد كان فيها شيء لم يكتب". "ابن أبي داود".
4755: ۔۔ ابن شہاب روایت کرتے ہیں سالم بن عبداللہ اور خارجہ رحمہما اللہ سے کہ :
حضرت ابوبکر (رض) نے قرآن کو کاغذوں میں جمع کیا اور حضرت زید بن ثابت (رض) کو اس کے دیکھنے کا حکم دیا۔ انھوں نے پہلے تو انکار کیا لیکن پھر حضرت عمر (رض) کی مدد کے ساتھ اس کام کو کرنے پر آمادہ ہوگئے۔ (قرآن جمع ہونے کے بعد اس کے) اوراق حضرت ابوبکر (رض) کے پاس رہے۔ پھر ان کی وفات ہوگئی۔ آپ کے بعد وہ اوراق حضرت عمر (رض) کے پاس رہے، حضرت عمر (رض) کی وفات کے بعد وہ اوراق حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی بیوی حضرت حفصہ (رض) کے پاس چلے گئے۔ حضرت عثمان (رض) نے آپ (رض) سے منگوائے تو آپ نے دینے سے انکار کردیا۔ حضرت عثمان (رض) نے ان کو وعدہ دیا کہ یہ اوراق ان کو واپس کردیے جائیں گے۔ تب حضرت حفصہ (رض) نے وہ اوراق حضرت عثمان (رض) کو بھیج دیے۔ آپ (رض) نے ان کو دیکھ کر قرآن پاک کے دوسرے نسخے تیار کرائے پھر اصل اوراق حضرت حفصہ کو واپس کردیے۔ اور یہ اوراق حضرت حفصہ (رض) کے پاس ہی رہے۔
امام زہری فرماتے ہیں : مجھے سالم بن عبداللہ نے خبر دی کہ (خلیفہ) مروان نے بارہا حضرت حفصہ (رض) کے پاس اوراق کے لیے پیغام بھجوائے جن میں قرآن لکھا ہوا تھا۔ لیکن حضرت حفصہ (رض) مسلسل انکار کرتی رہیں۔ جب حضرت حفصہ (رض) کی تدفین سے فارغ ہوئے تو مروان نے بہت تاکید اور سختی کے ساتھ حضرت عبداللہ بن عمر (رض) کے پاس پیغام بھیج کر وہ اوراق منگوائے۔ لہٰذا حضرت عبداللہ نے وہ اوراق خلیفہ مروان کو بھیج دیے۔ پھر مروان کے حکم سے ان کو پھاڑ کر شہید کردیا گیا۔ اور اس کی وجہ بیان کی کہ ان کے اوراق میں جو کچھ قرآن تھا وہ دوسرے نسخوں میں لکھ دیا گیا ہے اور اس کو حفظ بھی کرلیا گیا ہے۔ مجھے خوف ہے کہ طویل زمانہ گذرنے کے بعد لوگ شک میں مبتلا ہوں گے اور کہیں گے شاید ان نسخوں میں کوئی چیز لکھنے سے رہ گئی ہے۔ رواہ ابن ابی داود۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔