HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4895

4895- كان رسول الله صلى الله عليه وسلم "إذا سئل شيئا فإذا أراد أن يفعله قال: نعم، وإذا أراد أن لا يفعل سكت، وكان لا يقول لشيء لا، فأتاه أعرابي فسأله فسكت، ثم سأله فسكت، ثم سأله، فقال له النبي صلى الله عليه وسلم كهيئة المنتهر: سل ما شئت يا أعرابي فغبطناه، فقلنا الآن يسأل الجنة، فقال الأعرابي: أسألك راحلة، قال النبي صلى الله عليه وسلم: لك ذلك، ثم قال: أسألك زادا، قال: لك ذلك، فعجبنا من ذلك؟ فقال له النبي صلى الله عليه وسلم: كم بين مسألة الأعرابي وعجوز بني إسرائيل، ثم قال: إن موسى لما أمر أن يقطع البحر فانتهى إليه فصرفت وجوه الدواب فرجعت فقال موسى ما لي يا رب؟ قال: إنك عند قبر يوسف، فاحتمل عظامه معك وقد استوى القبر بالأرض، فجعل موسى لا يدري أين هو: قالوا: إن كان أحد منكم يعلم أين هو فعجوز بني إسرائيل لعلها تعلم أين هو؟ فأرسل إليها موسى فقال: هل تعلمين أين قبر يوسف؟ قالت: نعم، قال: فدليني عليه قالت: لا والله حتى تعطيني ما أسألك، قال: ذلك لك، قالت فإني أسألك أن أكون معك في الدرجة التي تكون فيها في الجنة قال: سلي الجنة قالت لا والله إلا أن أكون معك، فجعل موسى يرددها، فأوحى الله أن أعطها ذلك، فإنه لن ينقصك شيئا، فأعطاها فدلته على القبر، وأخرج العظام وجاوز البحر". "طس والخرائطي في مكارم الأخلاق".
4895: ۔۔۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے جب کسی چیز کا سوال کیا جاتا تو آپ کی عادت مبارک یہ تھی کہ اگر اس کام کو کرنے یا اس چیز کو عطا کرنے کا خیال ہوتا تو نعم ، ہاں فرما دیتے۔ اور اگر نہ کرنے کا خیال ہوتا تو خاموش ہوجاتے لیکن لا یعنی نہیں ، نہیں کرتے تھے۔
ایک مرتبہ ایک اعرابی آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی خدمت میں حاضر ہوا اور کچھ سوال کیا۔ آپ خاموش رہے۔ اس نے پھر سوال کیا آپ خاموش رہے۔ اس نے تیسری بار بھی سوال کردیا تب آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے جھڑکنے کے انداز میں فرمایا : اے اعرابی ! سوال کر جو بھی چاہتا ہے۔ صحابہ کرام اس کی ذات پر رشک کرنے لگے، صحابہ کے دل میں خیال پیدا ہوا کہ شاید یہ جنت مانگے گا۔ لیکن اعرابی نے کہا : میں آپ سے سواری کا جانور مانگتا ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا تجھے دیا۔ اعرابی نے پھر کہا : اور میں زاد (یعنی توشہ) کا بھی سوال کرتا ہوں۔ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تجھے دیا۔ صحابہ فرماتے ہیں ہمیں اس پر بہت تعجب ہوا کہ (ہر چیز مانگ سکتا تھا لیکن یہ اتنی حقیر چیزوں پر راضی ہوگیا) پھر نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اعرابی کے بارے میں فرمایا : اس اعرابی اور بنی اسرائیل کی بڑھیا کے سوالوں کے درمیان کتنا فرق ہے ؟ پھر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (اس کی وضاحت میں اس بڑھیا کا قصہ) ارشاد فرمایا :
جب موسیٰ (علیہ السلام) کو حکم سمندر عبور کرنے کا ملا اور آپ سمندر تک پہنچے تو جانوروں کے چہرے مڑ گئے (یعنی سمندر نے راستہ نہ دیا) حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے عرض کیا : اے پروردگار ! یہ میرے ساتھ کیا ہورہا ہے ؟ (ادھر سمندر، راستہ نہیں دے رہا اور تیرا حکم ہے کہ اس کو عبور کروں) اللہ تبارک و تعالیٰ نے فرمایا : تم یوسف (علیہ السلام) کی قبر کے پاس ہو اپنے ساتھ اس کی ہڈیوں کو لے کر۔ (پھر سمندر تم کو راستہ دے گا) حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے دیکھا تو قبر زمین کے برابر ہوچکی تھی۔ (اور اس کا کوئی نام و نشان نہ تھا) موسیٰ (علیہ السلام) کو پتہ نہ چل رہا تھا کہ قبر کہاں ہے ؟ لوگوں نے کہا : اگر کوئی ہم میں سے ان کی قبر کو جان سکتا ہے تو فلاں بڑھیا ہی ہے جس کو شاید اس کا علم ہو۔
یوسف (علیہ السلام) کی قبر
موسیٰ (علیہ السلام) نے اس کو پیغام بھیج کر بلایا اور پوچھا کیا تو جانتی ہے کہ یوسف (علیہ السلام) کی قبر کہاں ہے ؟ بڑھیا نے ہاں میں جواب دیا۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا : مجھے اس کا پتہ دو ۔ بڑھیا بولی : ہرگز نہیں اللہ کی قسم ! جب تک تم میرا سوال پورا نہ کرو۔ موسیٰ نے فرمایا : بولو تمہیں تمارا سوال دیا۔ بڑھیا بولی : میں تم سے سوال کرتی ہوں کہ جنت میں جس درجہ میں تم کو جگہ ملے اسی درجہ میں مجھے بھی ٹھکانا دیا جائے ۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے فرمایا : تم صرف جنت کا سوال کرلو۔ بڑھیا بولی نہیں۔ اللہ کی قسم ! میں تو تمہارے ساتھ ہی ہونا چاہتی ہوں۔ موسیٰ (علیہ السلام) بار بار اس کو منع فرماتے رہے۔ آخر اللہ پاک نے موسیٰ (علیہ السلام) کو وحی فرمائی۔ اس کو اس کا سوال دیدو۔ (یعنی حامی بھرلو) اس سے تمہارے حق میں کسی چیز کی کمی نہ ہوگی۔ چنانچہ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے اس کو اس کا سوال دیا اور تب بڑھیا نے پتہ بتایا۔ حضرت موسیٰ (علیہ السلام) نے ہڈیوں کو نکالا اور سمندر عبور کیا۔ الاوسط للطبرانی، الخرائطی فی مکارم الاخلاق۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔