HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

4991

4991- "عثمان بن عفان رضي الله عنه" عن سعد بن أبي وقاص قال: "مررت بعثمان بن عفان في المسجد، فسلمت عليه، فملأ عينيه مني فلم يرد علي السلام، فأتيت عمر بن الخطاب، فقلت يا أمير المؤمنين مررت بعثمان آنفا فسلمت عليه فملأ عينيه مني، فلم يرد علي السلام، فأرسل عمر إلى عثمان فدعا به، فقال: ما منعك أن تكون رددت على أخيك السلام؟ قال عثمان: ما فعلت، قال سعد قلت بلى، ثم إن عثمان ذكر فقال بلى، فأستغفر الله وأتوب إليه، إنك مررت آنفا وأنا أحدث بكلمة سمعتها من رسول الله صلى الله عليه وسلم، لا والله ما ذكرتها قط إلا يغشى بصري وقلبي غشاوة، قال سعد فأنا أنبهك بها إن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر لنا أول دعوة، ثم جاءه أعرابي فشغله، ثم قام رسول الله صلى الله عليه وسلم فاتبعته: فأشفقت أن يسبقني إلى منزله، فضربت بقدمي الأرض، فالتفت إلي رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: من هذا أبو إسحاق؟ قلت نعم يا رسول الله، قال فمه؟ قلت لا والله إلا أنك ذكرت لنا أول دعوة، ثم جاء هذا الأعرابي، فقال: نعم دعوة ذي النون: لا إله إلا أنت سبحانك إني كنت من الظالمين، فإنه لم يدع بها مسلم ربه في شيء قط إلا أستجيب له " "ع طب في الدعاء" وصحح.
4991: ۔۔ (عثمان بن عفان (رض)) سعد بن ابی وقاص (رض) سے مروی ہے کہ میں عثمان بن عفان (رض) کے پاس سے گزر جو مسجد میں تشریف فرما تھے۔ میں نے ان کو سلام کیا۔ انھوں نے مجھ سے آنکھیں بند کرلیں اور میرے سلام کا جواب بھی نہ دیا۔ میں عمر بن خطاب (رض) کے پاس آیا اور عرض کیا : یا امیر المومنین ! میں ابھی عثمان بن عفان کے پاس سے گذرا تھا میں نے ان کو سلام کیا تو انھوں نے کوئی سلام کا جواب کیوں نہیں دیا ؟ حضرت عثمان (رض) نے فرمایا : نہٰں، میں نے تو ایسا نہیں کیا۔ حضرت سعد (رض) بولے : ہاں ایسا ہی ہوا ہے۔ پھر حضرت عثمان (رض) کو یاد آگیا اور انھوں نے فرمایا : ہاں، میں اللہ سے توبہ و استغفار کرتا ہوں۔ جب آپ میرے پاس سے گذرے تو میں ایک کلمہ کو یاد کرنے کی کوشش کررہا تھا جو میں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے سنا تھا اللہ کی قسم میں جب بھی اس کو یاد کرنے کی کوشش کرتا ہوں تو کوئی پردہ میری آنکھیں اور قلب پر پڑجاتا ہے۔
حضرت سعد (رض) نے فرمایا : میں تم کو بتاتا ہوں۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک مرتبہ ہم کو پہلی دعا کا ذکر کیا۔ لیکن پھر ایک اعرابی نے آ کر آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو باتوں میں مشغول کرلیا۔ پھر حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کھڑے ہو کر چل دیے۔ میں بھی آپ کے نقش قدم پر ہولیا۔ لیکن مجھے در لگا کہ کہیں آپ مجھے ملنے سے پہلے گھر میں داخل نہ ہوجائیں۔ چنانچہ میں نے تیز تیز قدم اٹھائے۔ (قدموں کی آہٹ پر) نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) میری طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا : کون ؟ ابو اسحاق ! میں نے عرض کیا : جی ہاں یا رسول اللہ ! آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے پوچھا کیا ہے ؟ میں نے عرض کیا : واللہ ! آپ نے ہم سے پہلی دعا کا ذکر کیا تھا پھر وہ اعرابی آگیا۔ حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ارشاد فرمایا : ہاں وہ ذی النون (مچھلی والے) کی دعا ہے :
لا الہ الا انت سبحانک انی کنت من الظالمین۔
اے اللہ ! تیرے سوا کوئی معبود نہیں میں ہی ظالموں میں سے ہوں۔
کسی مسلمان نے ان کلمات کے ساتھ کسی چیز کی دعا نہیں کی مگر وہ ضرور قبول ہوتی ہے۔ مسند ابی یعلی، الکبیر للطبرانی فی الدعاء۔
حدیث صحیح ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔