HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

5120

5120- عن عبد الله بن جعفر قال: "لما توفي أبو طالب خرج النبي صلى الله عليه وسلم ماشيا على قدميه فدعاهم إلى الإسلام فلم يجيبوه فانصرف فأتى شجرة فصلى ركعتين، ثم قال: اللهم إليك أشكو ضعف قوتي، وقلة حيلتي وهواني على الناس، يا أرحم الراحمين، أنت أرحم بي، إلى من تكلني؟ إلى عدو يتجهمني؟ أم إلى قريب ملكته أمري؟ إن لم تكن غضبانا علي فلا أبالي، غير أن عافيتك هي أوسع لي أعوذ بنور وجهك الذي أشرقت له الظلمات وصلح عليه أمر الدنيا والآخرة، أن ينزل بي غضبك، أو يحل علي سخطك، لك العتبى حتى ترضى، ولا حول ولا قوة إلا بك ". "عد وقال: هذا حديث أبي صالح القاسم بن الليث الرسعني لم نسمع أن أحدا حدث بهذا الحديث غيره ولم نكتبه إلا عنه كر" ومر برقم [3613]
5120: ۔۔ عبداللہ بن جعفر فرماتے ہیں جب حضرت ابو طالب وفات پا گئے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اپنے پیروں پر چل کر لوگوں کے پاس آئے اور ان کو سلام کی دعوت دی لیکن انھوں نے جواب بھی نہ دیا۔ پھر آپ لوٹے اور دو رکعات نماز ادا فرمائی اور یہ دعا کی :
اللهم اليك أشكو ضعف قوتي ، وقلة حيلتی وهوانی علی الناس ، يا أرحم الراحمين ، أنت أرحم بي ، إلى من تکلني إلى عدو يتجهمني ؟ أم إلى قريب ملكته أمری ؟ ان لم تکن غضبانا علي فلا أبالی غير أن عافيتك هي أوسع لي أعوذ بنور وجهك الذی أشرقت له الظلمات وصلح عليه أمر الدنيا والاخرة ان ينزل بی غضبک أو يحل علي سخطک ، لک العتبی حتی ترضی ، ولا حول ولا قوة الا بك۔
اے اللہ ! میں اپنی قوت کے ضعف کی تجھی سے شکایت کرتا ہوں اور اپنی تدبیر کی قلت اور لوگوں میں اپنی بےوقعتی کا تجھی سے شکوہ کرتا ہوں یا ارحم الراحمین ! تو ہی مجھ پر رحم فرمانے والا ہے۔ تو مجھے کن لوگوں کے سپرد کرتا ہے، کیا ایسے دشمن کے جو مجھ پر یلغار کرتا ہے، یا ایسے رشتے دار کے جو میرا مالک بن گیا ہے، لیکن اگر تو مجھ پر غصہ نہیں ہے تو مجھے پھر کوئی پروا نہیں ہے۔ تیری عافیت ہی مجھے سب سے کافی ہے۔ میں تیرے چہرے کے نور، جس سے تمام تاریکیاں روشن ہوگئیں اور جس سے دنیا و آخرت کے کام بن گئے، کی پناہ مانگتا ہوں کہ مجھ پر تیرا غصہ ناز ہو یا تیری ناراضگی مجھ پر اترے، تجھے منانا فرض ہے جب تک تو راضی نہ ہو، اور کسی بدی سے اجتناب اور کسی نیکی کی قوت تیرے ہی طفیل ممکن ہوسکتی ہے۔ (الکامل لابن عدی، ابن عساکر)
کلام : ۔۔ یہ حدیث ابو صالح قاسم بن لیث رسغی کی ہے، ہم نے ان کے سوا کسی کو یہ حدیث بیان کرتے نہیں سنا اور ہم نے صرف انہی مروی لکھی ہے۔ الکامل۔
امام طبرانی نے بھی اس کو روایت کہا ہے جس پر علامہ ہیثمی مجمع 6/35 میں فرماتے ہیں اس میں ابن اسحاق مدلس ہے لیکن ثقہ ہے اور باقی روات بھی ثقہ ہیں۔
نیز دیکھئے ذخیرۃ الحفاظ 4526 پر اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔