HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

8621

8621- عن محمد بن مسلمة قال: كنا يوما عند رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال لحسان بن ثابت: يا حسان أنشدني قصيدة من شعر الجاهلية، فإن الله قد وضع عنك آثامها في شعرها وروايتها - وفي لفظ: أنشدنا من شعر الجاهلية، ما عفا الله لنا فيه، فأنشده قصيدة الأعشى هجا بها علقمة بن علاثة: علقم ما أنت إلى عامر ... الناقض الأوتار والواتر في هجاء كثير هجا به علقمة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: يا حسان لا تعد تنشدني هذه القصيدة بعد مجلسي هذا - وفي لفظ: لا تنشدني مثل هذا بعد اليوم، قال: يا رسول الله تنهاني عن رجل مشرك مقيم عند قيصر؟ فقال صلى الله عليه وسلم: يا حسان أشكر الناس للناس أشكرهم لله، وإن قيصر سأل أبا سفيان بن حرب عني، فتناول مني، وسأل هذا فأحسن القول فشكره رسول الله صلى الله عليه وسلم على ذلك، وفي لفظ فقال: يا حسان إني ذكرت عند قيصر، وعنده أبو سفيان بن حرب وعلقمة بن علاثة، فأما أبو سفيان فلم يترك في، وأما علقمة فحسن القول، وإنه لا يشكر الله من لا يشكر الناس. "كر".
٨٦٢١۔۔۔ محمد بن مسلمہ (رض) سے روایت ہے فرماتے ہیں ایک دن ہم رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس تھے آپ حضرت حسان بن ثابت سے فرمایا : اے حسان ! جاہلیت کا کوئی قصیدہ مجھے سناؤ، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے تم سے جاہلیت کے اشعار اور انھیں نقل کرنے کا گناہ ہٹادیا ہے، اور ایک روایت میں ہے سامنے جاہلیت کی وہ اشعار پیش کرو، جنہیں اللہ تعالیٰ نے ہمارے سے معاف کیا ہے، آپ نے الاعشی کا وہ قصیدہ پڑھا جس میں اس نے علقمہ بن علاثہ کی ہجو کی ہے۔
اے علقمہ تجھے عامر سے کوئی نسبت نہیں، ٹوٹے تانتوں والا اور تانت لگانے والا، جو بہت زیادہ ہجو پر مشتمل ہے پر جس میں علقمہ کی برائی بیان کی ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حسان ! میری اس مجلس کے بعد پھر میرے سامنے یہ قصیدہ نہ پڑھنا،
اور دوسری روایت میں ہے آج کے بعد میرے سامنے اس طرح کا قصیدہ نہ پڑھنا۔
حضرت حسان عرض کرنے لگے : یارسول اللہ ! آپ مجھے ایسے شخص ( کی ہجو) سے روک رہے ہیں جو مشرک تھا اور قیصر کے پاس ٹھہرا تھا ؟ آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حسان ! جو لوگوں کا زیادہ شکریہ ادا کرتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کا بھی زیادہ زشکر گزار ہوتا ہے، قیصر نے ابوسفیان بن حرب سے میرے متعلق پوچھا : تو انھوں نے (جوابھی تک مسلمان نہیں ہوئے تھے) میرا مرتبہ گھٹانا چاہا، اور اس شخص سے پوچھا تو اس نے اچھی بات کہی یوں نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس شخص کا اس بات پر شکریہ ادا کیا۔
اور ایک روایت میں ہے، آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : حسان ! قیصر کے پاس میرا تذکرہ ہوا تو وہاں ابوسفیان اور علقمہ بن علاثہ موجود تھے، ابوسفیان (جو اس وقت تک مسلمان نہیں ہوئے تھے) انھوں نے میرے متعلق کوئی نہ کوئی برائی نکالنے کی کوشش کی اور علقمہ نے اچھی بات کی، اور جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ تعالیٰ کا بھی شکرگزار نہیں۔ (ابن عساکر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔