HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

8919

8919- عن الشعبي أن الزبرقان بن بدر أتي عمر بن الخطاب، وكان سيد قومه، فقال: يا أمير المؤمنين إن جرولا هجاني - يعني الحطيئة - فقال عمر: بم هجاك؟ فقال بقوله: دع المكارم لا ترحل لبغيتها ... واقعد فإنك أنت الطاعم الكاسي فقال عمر: ما أسمع هجاء، إنما هي معاتبة، فقال الزبرقان: ياأمير المؤمنين والذي نفسي بيده ما هجي أحد بمثل ما هجيت به، فخذ لي ممن هجاني، فقال عمر: علي بابن الفريعة، يعني حسان بن ثابت، فلما أتي به قال له يا حسان: إن الزبرقان يزعم أن جرولا هجاه، فقال حسان بم؟ قال بقوله: دع المكارم لا ترحل لبغيتها ... واقعد فإنك أنت الطاعم الكاسي فقال حسان: ما هجاه يا أمير المؤمنين، قال فماذا صنع به؟ قال سلح عليه، فقال عمر: علي بجرول، فلما جيء به قال له: يا عدو نفسه تهجو المسلمين فأمر به فسجن، فكتب إلى عمر من السجن يا أمير المؤمنين. ماذا تقول لأفراخ بذي مرخ ... حمر الحواصل لا ماء ولا شجر ألقيت كاسبهم في قعر مظلمة ... فامنن علي هداك الله يا عمر أنت الإمام الذي من بعد صاحبه ... ألقت إليك مقاليد النهى البشر ما آثروك بها إذ قدموك لها ... لكن لأنفسهم كانت بك الأثر قال وأخبر عمر برقة حاله وقلة نصر قومه له، فدعاه فقال له: ويحك يا جرول لم تهجو المسلمين؟ قال: لخصال احتوتني إحداهن إنما هي: نملة تدب على لساني، وأخرى إنما هي كسب عيالي بعد، وثالثة أن الزبرقان ذو يسار في قومي، وقد عرف رقة حالي وكثرة عيالي، فلم يعطف علي، وأحوجني إلى المسألة، فلما سألته حرمني يا أمير المؤمنين والسؤال ثمن لكل نوال، وكنت أراه يتمرغ في مال الله ورسوله وأنا أتشحط في الفقر والعيلة، وكنت أراه يتجشأ جشاء البعير، وأنا أتقفر فتات خبز الشعير في رحلي مع عيالي، ويا أمير المؤمنين من عجز عن القوت كان أعجز منه عن السكوت، فدمعت عينا عمر، وقال: كم رأس مالك من العيال؟ فعدهم عليه فأمر لهم بطعام وكسوة ونفقة ما يكفيه سنة، وقال له: إذا احتجت فعد إلينا، فلك عندنا مثلها، فقال جرول: جزاك الله يا أمير المؤمنين جزاء الأبرار وأجر الأخيار، فقد بررت ووصلت وتعطفت وأمتننت، فلما مضى جرول قال عمر: أيها الناس اتقوا الله في ذوي الأرحام وجيرانكم، فمتى علمتم حاجتهم فواسوهم وتعطفوا عليهم، ولا تحوجوهم إلى المسألة، فإن الله عز وجل يسأل العبد إذا كان غنيا مكفيا عن رحمه وقريبه وجاره إذا كان محتاجا أن يعطيه قبل سؤاله إياه. الشيرازي في الألقاب.
٨٩١٩۔۔۔ امام شعبی سے روایت ہے کہ زبرقان بن بدر حضرت عمر (رض) کے پاس آئے وہ اپنی قوم کے سردار تھے انھوں نے کہا : امیرالمومنین ! جرول حطیۃ نے میری ہجو ومذمت بیان کی ہے تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : اس نے کن الفاظ میں تمہاری ہجو کی ہے ؟ تو انھوں نے کہا : اپنے اس شعر میں :
کرم نوازیوں کو چھوڑ اور ان کی تلاش میں سفر نہ کر
آرام سے بیٹھ جا کیونکہ تو سنگ دل کھانے والا ہے
تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : مجھے تو یہ ہجو سنائی نہیں دیتی یہ تو ڈانٹ ڈپٹ ہے تو زبرقان بولے : امیرالمومنین اللہ کی قسم ! جیسی میری ہجو ہوئی ایسی کسی کی نہیں ہوئی، تو آپ میری ہجو کرنے والے سے میرا بدلہ لیں، حضرت عمر (رض) نے فرمایا : میرے پاس ابن الفریعہ یعنی حسان بن ثابت (رض) کو لایا جائے، جب حضرت حسان آگئے تو آپ نے ان سے فرمایا : حسان ! زبرقان کا خیال ہے کہ جرول نے اس کی ہجو کی ہے حضرت حسان نے پوچھا : کن الفاظ میں ؟ تو آپ نے جرول کا قول سنایا :
کر نوازیاں ترک کردے اور ان کی تلاش و جستجو میں سفر نہ کر، بیٹھ جا کیونکہ تو سنگ دل کھانے والا ہے
حضرت حسان نے کہا : امیرالمومنین ! اس نے اس کی ہجو نہیں کی، حضرت عمر (رض) نے فرمایا : تو ان الفاظ میں کیا کہا ہے ؟ اس نے اس پر اعتراض کیا ہے ، تو حضرت عمر (رض) نے فرمایا : میرے پاس جرول کو لایا جائے، جب وہ آئے تو آپ نے فرمایا : اپنی جان کے دشمن ! تو مسلمانوں کی برائی بیان کرتا ہے پھر انھیں قید میں دالنے کا حکم دیا تو وہ قید خانہ بھیج دیئے گئے، چنانچہ جیل سے انھوں نے امیرالمومنین کو خط لکھا :
آپ ان چوزوں سے کیا کہیں گے جو مقام ذی مرخ میں ہیں جن کے پوٹے سرخ ہیں ان کے پاس پانی ہے نہ کوئی درخت ، آپ نے ان کے ذمہ دار کو تاریکی گڑھے میں ڈال دیا ہے، عمر اللہ تعالیٰ آپ کی رہنمائی فرمائے مجھ پر احسان فرمایئے، آپ اپنے ساتھی کے بعد وہ امام خلیفہ ہیں کہ لوگوں نے عقلمندی کی چابیاں آپ کے سامنے ڈال دی ہیں، انھوں نے یہ چابیاں آپ
کے سامنے لاکر آپ کو ترجیح اور فوقیت نہیں دی، لیکن آپ کی وجہ سے ان کیے لیے فوقیت اور ترجیح ہے۔
راوی کا بیان ہے کہ حضرت عمر (رض) کو ان کی کمزور حالی اور ان کی قوم کی معمولی مدد کی اطلاع دی گئی، آپ نے انھیں بلایا اور ان سے فرمایا : جرول تمہارا ناس ہو ! تم مسلمان کی ہجو کیوں بیان کرتے ہو ؟ تو انھوں نے کہا : چندباتوں کی وجہ سے جو مجھے درپیش ہیں ان میں سے ایک یہ ہے کہ میری زبان پر ایک چیونٹی رینگتی ہے، دوم یہ کہ یہ میرے اہل و عیال کی کمائی کا ذریعہ ہے، سوم زبرقان اپنی قوم میں مالدار شخص ہے، اسے میری پریشان حال اور عیال کی کثرت کا علم ہے، پھر بھی مجھ پر مہربانی نہیں کرتا، اور مجھے سوال پر مجبور کرتا ہے، اور جب میں نے اس سے سوال کیا تو امیر المومنین اس نے مجھے محروم رکھا، جبکہ سوال ہر عطیہ کی قیمت ہے۔
میں اسے دیکھتاہوں کہ وہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کے مال میں لوٹ پوٹ ہوتا ہے جبکہ میں فقروفاقہ میں بےبس ہوں، میں اسے دیکھتا ہوں کہ وہ اونٹ کی طرح ڈکار لیتا ہے اور میں اپنے گھر میں بچوں کے ساتھ جو کی روٹی کے ٹکڑوں کا محتاج ہوں
امیر المومنین ! جو گزر اوقات کی روازی سے عاجز ہوگا وہ خاموش رہنے سے زیادہ عاجز ہوگا، تو حضرت عمر (رض) کی آنکھیں آنسوؤں سے بھر گئیں ، اور فرمایا : تمہارے اہل عیال کتنے ہیں ؟ انھوں نے شمار کیے تو حضرت عمر (رض) ان کے لیے کھانے ، کپڑے اور اتنے خرچ کا حکم دیا جو ایک سال کے لیے کافی ہو، اور ان سے فرمایا : جب تمہیں ضرورت پڑے تو ہمارے پاس آنا، تمہیں ہمارے ہاں اسی جیسا (عطیہ) ملے گا۔
توجرول نے کہا : امیرالمومنین اللہ تعالیٰ آپ کو نیک لوگوں کا سا بدلہ اور بھلے لوگوں کا سا اجر عطا فرمائے، آپ نے نیکی ، صلہ رحمی، مہربانی اور احسان کیا ہے جب جرول چلے گئے تو حضرت عمر نے فرمایا : لوگو ! اپنے پڑوسیوں اور رشتہ داروں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو ! جب تمہیں ان کی ضرورت کا پتہ چلے تو ان کی مدد کروان پر مہربانی کرو، اور انھیں سوال کرنے پر مجبور نہ کرو، کیونکہ اللہ تعالیٰ اس بندے سے پوچھیں گے جب وہ مالدار ہو اور اس کے پاس قابل کفایت روزی ہو، کہ اس کے رشتہ دار، اور قریبی لوگ اور پڑوسی جب محتاج ہون تو اس سے سوال کرنے سے پہلے انھیں عطا کرے۔ (الشیرازی فی الالقاب)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔