HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

8951

8951- "أنس رضي الله عنه" قال القاضي أبو الفرج المعافى بن زكريا: حدثنا أبو بكر محمد بن الحسن بن دريد الأزدي، ثنا عون بن علي، ثنا الأعشى، ثنا أوس بن ضمعج1 عن أنس قال استأذن العلاء بن يزيد الحضرمي على النبي صلى الله عليه وسلم، فاستأذنت له فأذن، فلما دخل عليه سفر1 له النبي صلى الله عليه وسلم البيت، ثم أجلسه وتحدثا طويلا، ثم قال له: تحسن من القرآن شيئا؟ قال: نعم، ثم قرأ عليه {عَبَسَ} حتى ختمها فانتهى إلى آخرها وزاد فيها من عنده، وهو الذي أخرج من الحبلى نسمة تسعى من بين شراسيف وحشا، فصاح به النبي صلى الله عليه وسلم: يا علاء انته، فقد انتهت السورة، ثم قال: يا علاء هل تروي من الشعر شيئا؟ قال نعم ثم أنشده: وحي ذوي الأضغان تسب قلوبهم ... تحيتك الأدنى فقد يرفع النغل2 وإن دحسوا للشر فاعف تكرما ... وإن كتموا عنك الحديث فلا تسل فإن الذي يؤذيك منه سماعه ... وإن الذي قالوا وراءك لم يقل فقال النبي صلى الله عليه وسلم: أحسنت يا علاء، أنت بهذا أحذق منك بغيره إن من الشعر لحكما، وإن من البيان لسحرا، فسارت من كلامه مثلا صلى الله عليه وسلم. ابن النجار.
٨٩٥١۔۔۔ (انس (رض)) قاضی ابوالفرج المعافی زکریا نے فرمایا : ہم سے ابوبکر محمد بن حسن بن دریدازدی نے بیان کیا کہ وہ فرماتے ہیں ہم سے عون بن علی، ان سے اوس بن صمعج نے وہ حضرت انس (رض) سے روایت کرتے ہیں کہ علاء بن یزید حضری نے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے پاس آنے کی اجازت چاہی ، تو میں نے ان کے لیے اجازت چاہی، آپ نے اجازت دے دی، جب وہ اندر آئے تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ان کے لیے (گھر کی) جگہ صاف کرائی ، پھر انھیں بٹھایا ، اور دونوں نے کافی دیر باتیں کیں۔
پھر آپ نے ان سے فرمایا : کیا تم قرآن اچھا پڑھ سکتے ہو ؟ انھوں نے عرض کیا : جی ہاں، پھر انھوں نے آپ کوسورہ عبس سنائی یہاں تک کہ سورة ختم ہوگئی، اور اس میں ان الفاظ کا اپنی طرف سے اضافہ کیا، وہی ذات ہے جس نے حاملہ کے پیٹ سے ایک دوڑتا ہوا ذی روح نکالا، جو انتڑیوں اور کے درمیان سے نکلتا ہے تو نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے ایک دم اونچی آواز سے کہا : علاء رک جاؤ، سورة ختم ہوچکی ہے، پھر فرمایا : علاء کیا تم شعر کی روایت کرتے ہو ؟ انھوں نے کہا : جی ہاں ، پھر آپ کو اشعار سنائے : کتنے ہی بغض رکھنے والے قبیلے ہیں جن کے دل کو گرفتار کرلیتا ہے، تیرا معمولی سلام ، کبھی حرامزادہ بھی بلند مقام پالیتا ہے، اگر وہ شرارت و فساد سنائے : کتنے ہی بغض رکھنے والے قبیلے ہیں جن کے دل کو گرفتار کرلیتا ہے، تیرا معمولی سلام، کبھی حرامزادہ بھی بلند مقام پالیتا ہے، اگر وہ شرارت و فساد کی کوشش کریں تو کرم نوازی سے معاف کردے، اگر وہ تجھ سے کوئی بات چھپائیں تو اس کے بارے میں مت پوچھ، کیونکہ اسے سن کر تجھے اذیت ہوتی، کیونکہ جو بات انھوں تمہارے بعد کہی تو وہ گویا کہی ہی نہیں گئی۔
تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تم نے علاء بڑے اچھے اشعار کہے ہیں تم ان میں دوسروں سے زیادہ ماہر ہو، اشعار میں سے کچھ پر حکمت بھی ہیں، اور بعض باتیں جادو کا اثر رکھتی ہیں، تو ان کے کلام کی مثال گزرچکی ہے۔ (ابن النجار)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔