HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

8977

8977- عن محمد بن سيرين قال: هجا رسول الله صلى الله عليه وسلم ثلاثة رهط من المشركين، عمرو بن العاص وعبد الله بن الزبعري وأبو سفيان بن الحارث بن عبد المطلب، فقال المهاجرون: يا رسول الله ألا تأمر عليا أن يهجو عنا هؤلاء القوم؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليس علي هنالك، ثم قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: إذا القوم نصروا نبي الله بأيديهم وأسلحتهم فبألسنتهم أحق أن ينصروه، فقالت الأنصار: أرادنا فأتوا حسان بن ثابت فذكروا ذلك له فأقبل يمشي، حتى وقف على رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله والذي بعثك بالحق، ما أحب أن لي بمقولي ما بين صنعاء وبصرى، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: أنت لها، فقال: يا رسول الله إنه لا علم لي بقريش، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم لأبي بكر: أخبره عنهم، ونقب له في مثالبهم، فهجاهم حسان وعبد الله بن رواحة وكعب بن مالك. قال ابن سيرين: انبئت أن رسول الله صلى الله عليه وسلم بينا هو يسير على ناقة وشنقها بزمامها حتى وضعت رأسها عند قادمة الرحل، فقال: أين كعب؟ فقال كعب: ها أنا ذا يا رسول الله، قال: خذ، وفي لفظ: قال: أنشد فقال: قضينا من تهامة كل ريب ... وخيبر ثم أجممنا السيوفا نخبرها ولو نطقت لقالت ... قواطعهن دوسا أو ثقيفا قال: فأنشد الكلمة كلها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: والذي نفس محمد بيده لهي أشد عليهم من رشق النبل. قال ابن سيرين: فنبئت أن دوسا إنما أسلمت بكلمة كعب هذه. ابن جرير.
٨٩٧٧۔۔۔ محمد بن سیرین سے روایت ہے کہ اصحاب کے تین گروہوں نے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی ہجو کی، عمروبن العاص، عبداللہ بن الزبعری، ابوسفیان بن عبدالمطلب، تو مہاجرین نے کہا : یارسول اللہ ! آپ حضرت علی کو حکم کیوں نہیں دیتے کہ وہ ہماری طرف سے اس قوم کی ہجو کریں ؟ تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : علی یہاں نہیں ہیں، جب اس قوم نے اللہ تعالیٰ کے نبی کی مدد اپنے ہاتھوں اور اپنے ہتھیاروں سے کی ہے تو اپنی زبانوں سے اس کی مدد کرنے کے زیادہ حقدار ہیں۔
تو انصار نے کہا : حضور (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہماری مراد لے رہے ہیں، تو وہ لوگ حسان بن ثابت کے پاس آئے اور ان سے یہ بات ذکر کی وہ چلتے ہوئے آئے اور رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے سامنے آکر کھڑے ہوگئے، اور عرض کرنے لگے یا رسول اللہ ! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے مجھے یہ پسند نہیں کہ میرے لیے میری ایک بات کے بدلہ صنعاء سے بصری تک کا علاقہ ہو تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : تمہی اس کے اہل ہو، تو انھوں نے کہا : یارسول اللہ ! مجھے قریش کے نسب کا علم نہیں ، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے حضرت ابوبکر (رض) سے فرمایا : اسے ان کا نسب بتاؤ ! اور ان کے عیوب اچھی طرح اسے بتاؤ، تو حسان بن ثابت ، عبداللہ بن رواحہ ، اور کعب بن مالک نے ان کی ہجو کی۔
ابن سیرین فرماتے ہیں مجھے بتایا گیا ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اونٹنی پر سوار جارہے تھے اور اسے اپنی مہار کا پھندا لگا تو اس نے اپنا سر کجاوہ کے اگلے حصہ کے پاس رکھ دیا، تو آپ نے فرمایا : کعب کہاں ہے ؟ حضرت کعب نے کہا : میں یہاں یارسول اللہ ! آپ نے فرمایا اسے پکڑو ! اور ایک روایت میں ہے کہ آپ نے فرمایا : شعر سناؤتو انھوں نے کہا : ہم نے تہامہ اور خیبر سے ہر شک دور کردیا، پھر ہم نے تلواریں جمع کیں، ہم ان کا امتحان لیتے ہیں اگر وہ بول سکتی تو کہتی : اس کا کاٹ دوس یاثقیف ہیں، انھوں نے پورا قصیدہ پڑھا، تو رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : اس ذات کی قسم جس کے قبضہ قدرت میں محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی جان ہے یہ ان کے لیے نیز پھینکنے سے زیادہ سخت ہے، ابن سیرین نے کہا : مجھے اطلاع ملی ہے کہ قبیلہ دوس حضرت کعب کے اس قصیدہ کی وجہ سے مسلمان ہوگیا۔ (ابن جریر)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔