HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

9151

9151- "مسند عمر رضي الله عنه" عن عبيدة قال جاء عيينة بن حصن والأقرع بن حابس إلى أبي بكر فقالا: يا خليفة رسول الله صلى الله عليه وسلم إن عندنا أرضا سبخة ليس فيها كلاء ولا منفعة، فإذا رأيت أن تقطعناها؟ لعلنا نحرثها ونزرعها فأقطعها إياهما، وكتب لهما عليه كتابا، وأشهد فيه عمر وليس في القوم، فانطلقا إلى عمر ليشهداه، فلما سمع عمر ما في الكتاب تناوله من أيديهما، ثم تفل فيه ومحاه فتذمرا، وقالا: مقالة سيئة، قال عمر: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم كان يتألفكما والإسلام يومئذ ذليل، وإن الله قد أعز الإسلام، فاذهبا فاجهدا جهدكما لا أرعى الله عليكما إن رعيتما، فأقبلا إلى أبي بكر وهما يتذمران، فقالا: والله ما ندري أنت الخليفة أم عمر؟ فقال: بل هو، ولو شاء كان، فجاء عمر مغضبا حتى وقف على أبي بكر، فقال: أخبرني عن هذه الأرض التي اقطعتها هذين الرجلين، أرض هي لك خاصة أم هي بين المسلمين عامة؟ قال: بل هي بين المسلمين عامة، قال: فما حملك أن تخص هذين بها دون جماعة المسلمين؟ قال: استشرت هؤلاء الذين حولي، فأشاروا علي بذلك، قال: فإذا استشرت هؤلاء الذين حولك؟ أو كل المسلمين أوسعت مشورة ورضا؟ فقال أبو بكر: قد كنت قلت لك إنك أقوى على هذا مني، ولكنك غلبتني. "ش خ" في تاريخه ويعقوب بن سفيان "ق كر".
٩١٥١۔۔۔ (مسند عمر (رض)) عبیدہ سے روایت ہے کہ عیینہ بن حصن اور اقرع بن حابس (رض) حضرت ابوبکر الصدیق (رض) کے پاس آئے اور کہا : اے رسول اللہ کے خلیفہ ! ہمارے قریب ایک شواری زمین ہے جس میں نہ گھاس ہوتی ہے اور نہ کوئی فائدہ مندشے، آپ جب چاہیں اسے ہمارے لیے جدا کردیں ؟ شاید ہم اس میں کھیتی باڑی کرکے اس میں فصل لگائیں ، چنانچہ حضرت صدیق اکبر نے وہ زمین انھیں بطور جائیداد دے دی ، اور اس کے متعلق ایک تحریر بھی لکھی اور حضرت عمر (رض) کو اس کے متعلق گواہ بنادیا جبکہ وہ اس وقت لوگوں میں موجودنہ تھے۔
یہ دونوں حضرات حضرت عمر کے پاس چلے گئے تاکہ انھیں گواہ بنائیں ، حضرت عمر کو جب اس تحریر کا پتہ چلا تو اس دستاویز کو لے کر اس پر تھوک کر اسے مٹادیا، جس سے یہ دونوں ناراض ہوگئے، اور دونوں نے کوئی بری بات کہی حضرت عمر (رض) نے فرمایا : رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس وقت تمہاری دل جوئی کرتے تھے جب اسلام کی افرادی قوت کمزور تھی اور جب جبکہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کو غلبہ عطا کردیا ہے ےتو تم دونوں جاؤ محنت کوشش کرو اللہ تعالیٰ دونوں پر مہربانی نہ کرے اگر تم دونوں رعایت کرو۔
دونوں حضرت صدیق کے پاس آئے، اور غصہ میں لال پیلے ہورہے تھے، دونوں نے کہا : اللہ کی قسم ! ہمیں یہ معلوم نہیں کہ خلیفہ آپ ہیں یا عمر ؟ آپ نے فرمایا : نہیں بلکہ عمر لہی خلیفہ ہے اور اگر چاہتا تو بن جاتا، اتنے میں حضرت عمر بھی غصہ سے بھرے ہوئے آگئے، اور حضرت ابوبکر کے سر پر آکھڑے ہوئے اور کہا : مجھے اس زمین کے بارے میں بتاؤ جو آپ نے ان دونوں آدمیوں کو جاگیر میں دے دی ہے، کیا یہ صرف آپ کی زمین ہے یا تمام مسلمانوں کے درمیان مشترک ہے ؟ حضرت عمر نے کہا : تو پھر آپ کو کسی بات نے مجبور کیا ہے کہ مسلمانوں کی جماعت کو چھوڑ کر صرف ان دونوں کو مخصوص کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا : میں نے ان لوگوں سے مشورہ لیا تھا جو تمہارے اردگرد بیٹھے ہیں، تو انھوں نے مجھے اسی کا مشورہ دیا، حضرت عمر نے کہا : کیا صرف ان لوگوں کے مشورے پر جو میرے اردگرد بیٹھے ہیں آپ نے تمام مسلمانوں کے مشورے اور رضا کو کافی سمجھا ہے ؟ تو حضرت ابوبکر نے فرمایا : میں نے تمہیں پہلے کہا تھا کہ اس (خلافت) کے معاملہ میں تم مجھ سے زیادہ طاقتورہو، لیکن تم مجھ پر غالب آگئے۔ (مصنف ابن ابی شیبہ، بخاری فی تاریخہ و یعقوب بن سفیان ، بیھقی ، ابن عساکر)
تشریح :۔۔۔ یہ ہے ان لوگوں کا حال ، جن پر ایک متعصب، ہٹ دھرم ، عقل کی اندھی قوم ، غصب، خیانت ، اقرباپروری اور دوسرے غلط الزام لگاتی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔