HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

9177

9177- قال محمد بن إسحاق: أخبرني يزيد بن أبي حبيب أنه حدث عن عوف بن مالك الأشجعي، قال: كنت في الغزاة التي بعث فيها رسول الله صلى الله عليه وسلم عمرو بن العاص إلى ذات السلاسل، قال: فصحبت أبا بكر وعمر، فمررت بقوم على جزور لهم قد تحروها، وهم لا يقدرون أن يقصبوها، وكنت امرأ لبقا جازرا، فقلت: أتعطوني منها عشرا على أن أقسمها بينكم؟ فقالوا: نعم، فأخذت الشفرتين، فجزأتها مكاني، وأخذت منها جزءا، فحملته إلى أصحابي، فأطبخناه، وأكلناه، فقال لي أبو بكر وعمر: أنى لك هذا اللحم يا عوف؟ فأخبرتهما خبره، فقالا: والله ما أحسنت حين أطعمتنا هذا، ثم قاما يتقيآن ما في بطونهما من ذلك، فلما قفل الناس من ذلك السفر كنت أول قادم على رسول الله صلى الله عليه وسلم، فجئته وهو يصلي في بيته، فقلت: السلام عليك يا رسول الله ورحمة الله وبركاته، قال: أعوف بن مالك؟ قلت: نعم بأبي أنت وأمي، قال: أصاحب الجزور؟ ولم يزدني رسول الله صلى الله عليه وسلم على ذلك. قال ابن كثير: هذا منقطع فإن يزيد لم يدرك عوفا.
٩١٧٧۔۔۔ محمد بن اسحاق ، یزیدبن ابی حبیب وہ حضرت عوف بن مالک اشجعی (رض) سے روایت کرتے ہیں : فرماتے ہیں :
میں اس غزوہ میں تھا جس میں رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے (حضرت) عمر وبن العاص کو ذات السلاسل کی طرف روانہ فرمایا تھا، فرماتے ہیں ابوبکر اور عمر کے ساتھ تھا، میں کچھ لوگوں کے پاس سے گزرا جن کے ذبح شدہ چند اونٹ تھے جنہیں انھوں جمع کررکھا تھا (لیکن) وہ انھیں کاٹ نہ سک رہے تھے، جبکہ میں ماہر اور اونٹوں والا شخص تھا، میں نے کہا : کیا تم مجھے ان میں دس حصے دوگے اگر میں انھیں تمہارے درمیان تقسیم کردوں ، انھوں نے کہا : ٹھیک ہے، میں نے دوچھریاں لیں، میں نے اپنی جگہ ان کے ٹکڑے کیے اور ایک ٹکڑا اپنے دوستوں کے پاس لے گیا، اور اسے پکا کر کھایا، مجھے ابوبکر (رض) اور عمر نے کہا : عوف تم نے یہ گوشت کہاں سے حاصل کیا ہے ؟ تو میں نے اس کا سارا واقعہ انھیں بتایا۔
ان حضرات نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کی قسم تم نے ہمیں یہ گوشت کھلا کر اچھا نہ کیا، پھر دونوں اٹھے اور جو کچھ ان کے پیٹ
میں تھا اس کے قے کرنے لگے، بعد میں جب لوگ اس سفر سے واپس ہوئے تو میں سب سے پہلے رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم)
کے پاس گیا، میں جب آیا تو آپ اپنے گھر میں نماز پڑھ رہے تھے، میں نے عرض کیا : یارسول اللہ السلام علیک و رحمۃ اللہ وبرکاتہ، آپ نے فرمایا : کیا عوف بن مالک ہو ؟ میں نے کہا : جی ہاں میرے مان باپ آپ پر قربان ہوں، آپ نے فرمایا : کیا اونٹوں والے ہو ؟ اس سے زیادہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے مجھے کچھ نہ کہا، علامہ ابن کیثر فرماتے ہیں : یہ منقطع روایت ہے کیونکہ یزید بن ابی حبیب نے حضرت عوف کو نہیں دیکھا۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔