HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Kanz al-Ummal

.

كنز العمال

9481

9481- "لا تبايعوا بالحصى، ولا تناجشوا، ولا تبايعوا بالملامسة، ومن اشترى محفلة كرهها فليردها، وليرد معها صاعا من طعام". "الديلمي عن أبي هريرة".
9477 ۔۔۔ فرمایا کہ ” پتھروں کے ساتھ نہ بیچو، اور نہ نجش کرو، اور نہ ہی لمس کے طریقے سے بیچو، اور اگر کسی نے ایسا جانور خرید لیا جس کے تھن دودھ سے بھرے ہوئے تھے، اور اس جانور کو ناپسند کرے تو چاہیے کہ واپس کردے اور ساتھ ایک صاع کی مقدار برابر کھانے کی کوئی چیز دے دے “۔
فائدہ :۔۔۔” پتھروں کے ساتھ نہ بیچو “ عرب میں یہ طریقہ بھی رائج تھا کہ فروخت کئے جانے والے مال کو گاہکوں کے سامنے پھیلا کر رکھ دیا جاتا تھا اور وہ اس پر کنکر پھینکتے تھے، جس چیز پر کنکر گرجاتا وہ چیز گاہک کو خریدنی پڑتی تھی خواہ وہ کچھ ہو اور کیسی ہی حالت کیوں نہ ہو، اس طرح کی خریدو فروخت کو عربی میں ” بیع الحصاۃ “ کہا جاتا ہے چونکہ اس میں ایک قسم کی زبردستی اور بےبسی وعدم رضا مندی یا جبری رضامندی کا عنصر پایا جاتا ہے لہٰذا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے خریدو فروخت کے اس طریقے کو ممنوع فرمایا ہے۔
” نجش “ یہ بھی ایک اصطلاحی لفظ ہے، عرب میں خریدو فروخت کا ایک طریقہ یہ بھی رائج تھا کہ بیچنے والا اپنے مال کی بولی لگواتا، لوگ بڑھ چڑھ کر بولیاں دینے لگتے، ان ہی لوگوں میں بیچنے والے کے اپنے ملازم بھی خریداروں کے بھیس میں موجود ہوتے جو بولیوں کو بڑھاتے رہتے تھے “ مثلاًاگر ایک شخص نے بولی لگائی میں یہ چیز دس روپے میں خریدتا ہوں اور دوسرے نے بارہ روپے کی بولی لگائی، توبیچنے والے کا ملازم (جو خریدار کے بھیس میں وہاں موجود ہوتا) وہ پندرہ روپے کی بولی لگا لیتا، مجبوراً خریدار کو بولی بڑھانی پڑتی۔ چونکہ اس میں بھی ایک قسم کا دھوکا ہے لہٰذا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس قسم کو بھی ممنوع قراردیا۔
لمس، یہ بھی عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب ہے چھونا، عرب میں خریدو فروخت کا ایک یہ طریقہ بھی رائج تھا کہ بیچنے والا اپنا سامان گا ہگوں کے سامنے رکھ دیتا اور گاہک پاس کھڑے ہو کر سامان وغیرہ دیکھتے رہتے، اور اگر اس دوران کسی گاہک کا ہاتھ یعنی کسی چیز سے چھو جاتا تو وہ چیز گاہک کو لازماً خریدنی پڑتی، چونکہ اس میں بھی زبردستی اور جبری رضا مندی ہے لہٰذا آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے اس کو ممنوع فرمادیا۔ (مترجم)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔