HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

8. کتاب الحج

معارف الحدیث

1024

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : كَانَ النَّاسُ يَنْصَرِفُونَ فِي كُلِّ وَجْهٍ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « لَا يَنْفِرُ أَحَدُكُمْ ، حَتَّى يَكُونَ آخِرُ عَهْدِهِ بِالْبَيْتِ ، إِلَّا أَنَّهُ خُفِّفَ عَنِ الحَائِضِ » (رواه البخارى ومسلم)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ لوگ (حج کرنے کے بعد) اپنے اپنے وطنوں کے رخ پر چل دیتے تھے (طواف وداع کا اہتمام نہیں کرتے تھے) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک وطن کی طرف کوچ نہ کرے جب تک کہ اس کی آخری حاضری بیت اللہ پر نہ ہو (یعنی جب تک کہ طواف وداع نہ کر لے) البتہ جو عورت خاص ایام کے عذر کی وجہ سے طواف سے معذور ہو وہ اس حکم سے مستثنیٰ ہے (اس کو طواف وداع معاف ہے) (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
جیسا کہ اس حدیث میں صراحۃً مذکور ہے ۔ پہلے لوگ طواف وداع کا اہتمام اور پابندی نہیں کرتے تھے ۔ ۱۲ یا ٍ۱۳ ذی الحجہ تک منیٰ میں قیام کر کے اور رمی جمرات وغیرہ وہاں کے مناسک ادا کر کے اپنے اپنے وطنوں کو چل دیتے تھے ..... رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس ارشاد کے ذریعہ گویا اس کے وجوب اور اہمیت کا اعلان فرمایا ۔ چنانچہ فقہاء نے طواف وداع کوواجب قرار دیا ہے ، البتہ حدیث کی تصریح کے مطابق وہ مستورات جو اپنے خاص ایام کی وجہ سے طواف سے معذور ہوں ، وہ اگر طواف زیارت کر چکی ہوں تو بغیر طواف وداع کیے مکہ معظمہ سے وطن رخصت ہو سکتی ہیں ....... ان کے علاوہ ہر بیرونی حاجی کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے ملک کی طرف روانہ ہونے سے پہلے وداع اور رخصت ہی کی نیت سے آخری طواف کرے اور یہی حج کے سلسلے کا آخری عمل ہو ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔