HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

8. کتاب الحج

معارف الحدیث

1027

عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ , عَنْ أَبِيهِ , قَالَ : " كُنْتُ أَطُوفُ مَعَ أَبِي عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ فَرَأَيْتُ قَوْمًا قَدِ الْتَزَمُوا الْبَيْتَ , فَقُلْتُ لَهُ : انْطَلِقْ بِنَا نَلْتَزِمِ الْبَيْتَ مَعَ هَؤُلَاءِ , فَقَالَ : أَعُوذُ بِاللهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ , فَلَمَّا فَرَغَ مِنْ طَوَافِهِ الْتَزَمَ مَا بَيْنَ الْبَابِ وَالْحَجَرِ , قَالَ : هَذَا وَاللهِ الْمَكَانُ الَّذِي رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْتَزَمَهُ " (رواه البيهقى بهذا اللفظ)
عمرو بن شعیب اپنے والد شعیب سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ میں اپنے دادا عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کے ساتھ طواف کر رہا تھا ، میں نے کچھ لوگوں کو دیکھا کہ وہ بیت اللہ سے چمٹ رہے ہیں تو میں نے اپنے دادا (حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ) سے عرض کیا کہ ہم کو یہاں لے چلئے ان لوگوں کے ساتھ ہم بھی ان کی طرح بیت اللہ سے چمٹ جائیں ؟ انہوں نے فرمایا کہ : میں خدا کی پناہ مانگتا ہوں مردود شیطان سے (مطلب غالباً یہ تھا کہ اگر میں طواف کے درمیان ان لوگوں کی طرح ملتزم کی خاص جگہ کا لحاظ کئے بغیر بیت اللہ کی کسی دیوار سے چمٹ جاؤں تو یہ خلاف سنت اور غلط کام ہو گا اور اس سے خدا راضی نہیں ہو گا بلکہ شیطان راضی ہو گا اور میں اس مردود سے خدا کی پناہ مانگتا ہوں ..... شعیب کہتے ہیں کہ) پھر جب میرے دادا طواف سے فارغ ہو گئے تو دیوار کعبہ کے خاص اس حصہ پر آئے جو باب کعبہ اور حجر اسود کے درمیان ہے (جس کو ملتزم کہتے ہیں) اور مجھ سے فرمایا : خدا کی قسم ! یہی وہ جگہ ہے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چمٹ گئے تھے ۔ (سنن بیہقی)

تشریح
خانہ کعبہ کی دیوار کا قریباًٍ دو گز کا جو حصہ حجر اسود اور باب کعبہ کے درمیان ہے وہ ملتزم کہلاتا ہے ۔ حج کے مسنون اعمال میں سے یہ بھی ہے کہ اگر موقع ملے تو طواف کے بعد اس ملتزم سے چمٹ کر دعا کی جائے ۔ مندرجہ ذیل احادیث سے معلوم ہو گا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں ایسا ہی کیا تھا :

اور سنن ابی داؤد کی روایت میں ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرو ملتزم سے اس طرح چمٹ گئے کہ اپنا سینہ اور اپنا چہرہ اس سے لگا دیا اور ہاتھ بھی پوری طرح پھیلا کے اس پہ رکھ دئیے ، اور فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا تھا ۔
تشریح ..... اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ملتزم سے چمٹنے والا یہ عمل طواف کے بعد ہونا چاہیے اور اس کی خاص جگہ ملتزم ہی ہے ۔ اللہ کے دیوانوں کو اس میں جو کیفیت نصیب ہوتی ہے وہ بس انہی کا حصہ ہے اور حج کی خاص الخاص کیفیات میں سے ہے ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔