HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

10. کتاب المعاملات والمعاشرت

معارف الحدیث

1391

عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:«مَنِ ابْتُلِيَ مِنْ هَذِهِ الْبَنَاتِ، فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ، كُنَّ لَهُ سِتْرًا مِنَ النَّارِ» (رواه البخارى ومسلم)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس بندے یا بندی پر اللہ تعالیٰ کی طرف سے بیٹیوں کی ذمہ داری ڈالی گئی (اور اس نے اس ذمہ داری کو ادا کیا) اور ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا ، تو یہ بیٹیاں اس کے لئے دوزخ سے بچاؤ کا سامان بن جائیں گی ۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
حضرت صدیقہؓ کی اسی حدیث کی ایک روایت میں وہ واقعہ بھی بیان کیا گیا ہے جس کے سلسلہ میں رسول اللہ ﷺ نے یہ حدیث ارشاد فرمائی تھی ۔ اور وہ یہ ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کے پاس ایک نہایت غریب عورت کچھ مانگنے کے لئے آئی ، اس کے ساتھ اس کی دو بچیاں بھی تھیں ، اتفاق سے ان کے پاس اس وقت صرف ایک کھجور تھی ۔ حضرت عائشہؓ بیان فرماتی ہیں کہ میں نے وہی کھجور اسی بےچاری کو دے دی ۔ اس نے اس ایک کھجور کے دو ٹکڑے کر کے دونوں بچیوں میں تقسیم کر دئیے ، اور خود اس میں سے کچھ بھی نہیں لیا اور چلی گئی ۔ کچھ دیر کے بعد رسول اللہ ﷺ گھر میں تشریف لائے تو میں نے آپ سے یہ واقعہ بیان کیا ۔ اس پر اپﷺ نے فرمایا کہ : جس بندے یا بندی پر بیٹیوں کی ذمہ داری پڑے ، اور وہ ان کے ساتھ اچھا سلوک کرے ، تو یہ بیٹیاں آخرت میں اس کی نجات کا سامان بنیں گی ۔ مطلب یہ ہے کہ یہ آدمی اگر بالفرض اپنے کچھ گناہوں کی وجہ سے سزا اور عذاب کے قابل ہو گا تو لڑکیوں کے ساتھ حسن سلوک کے صلہ میں اس کی مغفرت فرما دی جائے گی اور وہ دوزخ سے بچا دیا جائے گا ۔
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی ایک دوسری روایت میں جس کو امام مسلم نے روایت کیا ہے ۔ واقعہ اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ ایک بےچاری مسکین عورت اپنی دو بچیوں کو گود میں لئے ان کے پاس آئی اور سوال کیا ، تو حضرت عائشہؓ نے اس کو تین کھجوریں دیں ، اس نے ایک ایک دونوں بچیوں کو دے دی ، اور ایک خود کھانے کے لئے اپنے منہ میں رکھنے لگی ، بچیوں نے اس تیسری کھجور کو بھی مانگا تو اس نے خود نہیں کھائی ، بلکہ وہ بھی آدھی آدھی کر کے دونوں بچیوں کو دے دی ۔ حضرت عائشہؓ اس کے اس طرز عمل سے بہت متاثر ہوئیں اور انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اس کا ذکر کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ : “اللہ تعالیٰ نے اس عورت کے اسی عمل کی وجہ سے اس کے لئے جنت کا اور دوزخ سے رہائی کا فیصلہ فرما دیا ” ۔
ہو سکتا ہے کہ حضرت صدیقہ کے ساتھ یہ دونوں واقعے الگ الگ پیش آئے ہوں ، اور یہ بھی ممکن ہے کہ واقعہ ایک ہی ہو اور راویوں کے بیان میں اختلاف ہو گیا ہو ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔