HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

11. کتاب المعاملات

معارف الحدیث

1765

عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الأَكْوَعِ قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذْ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ، فَقَالُوا: صَلِّ عَلَيْهَا، فَقَالَ: «هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ؟»، قَالُوا: لاَ، فَصَلَّى عَلَيْهَا، ثُمَّ أُتِيَ بِجَنَازَةٍ أُخْرَى، فَقَالَ: «هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ؟» قِيلَ: نَعَمْ، قَالَ: «فَهَلْ تَرَكَ شَيْئًا؟»، قَالُوا: ثَلاَثَةَ دَنَانِيرَ، فَصَلَّى عَلَيْهَا، ثُمَّ أُتِيَ بِالثَّالِثَةِ، فَقَالَ: «هَلْ عَلَيْهِ دَيْنٌ؟» قَالُوا: ثَلاَثَةُ دَنَانِيرَ، قَالَ: «هَلْ تَرَكَ شَيْئًا؟» قَالُوا: لاَ، قَالَ: «صَلُّوا عَلَى صَاحِبِكُمْ»، قَالَ أَبُو قَتَادَةَ صَلِّ عَلَيْهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَعَلَيَّ دَيْنُهُ، فَصَلَّى عَلَيْهِ. (رواه البخارى)
حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے ایک میت کا جنازہ لایا گیا اور عرض کیا گیا کہ حضرت اس کی نماز جنازہ پڑھا دیجئے! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا ہے کہ کیا اس آدمی پر کچھ قرض ہے؟ لوگوں نے عرض کیا کہ کچھ قرض نہیں ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جنازے کی نماز پڑھادی۔ پھر ایک دوسرا جنازہ لایا گیا اس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ اس میت پر کسی کا قرضہ ہے؟ عرض کیا گیا کہ ہاں اس پر قرض ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کیا اس نے کچھ ترکہ چھوڑا ہے؟ (جس سے قرض ادا ہو جائے) لوگوں نے عرض کیا کہ اس نے تین دینار چھوڑے ہیں کی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی نماز جنازہ پڑھا دی پھر تیسرا جنازہ لایا گیا تو آپ صلی اللہ وسلم نے اس کے بارے میں بھی دریافت فرمایا کہ کیا اس مرنے والے پر کچھ قرضہ ہے؟ لوگوں نے عرض کیا کہ ہاں اس پر تین دینار کا قرضہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کہ اس نے کچھ ترکہ چھوڑا ہے (جس سے قرض ادا ہو سکے) لوگوں نے عرض کیا کہ کچھ نہیں چھوڑا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حاضرین صحابہ سے فرمایا کہ اپنے اس ساتھی کی نمازجنازہ تم لوگ پڑھ لو۔ تو ابو قتادہ انصاری رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ حضور! اس کی نماز پڑھادیں اور اس پر جو قرضہ ہے وہ میں نے اپنے ذمہ لے لیا (میں ادا کروں گا) تو اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس جنازہ کی بھی نماز پڑھادی۔ (صحیح بخاری)

تشریح
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ طرز عمل بظاہر زندوں کو تنبیہ کے لیے تھا کہ وہ قرضوں کے ادا کرنے میں غفلت اور کوتاہی نہ کریں اور ہر شخص کی یہ کوشش ہو کہ اگر اس پر کسی کا قرضہ ہے تو وہ اس سے سبکدوش ہونے کی فکر اور کوشش کریں اور دنیا سے اس حال میں جائے کہ اس کے ذمہ کسی کا کچھ مطالبہ نہ ہو۔
صحیح بخاری اور صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک حدیث اسی بارے میں مروی ہے اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ طرزعمل (کے قرضدار میت کی نماز جنازہ سے خود معذرت فرما دیتے اور صحابہ کرامؓ سے فرما دیتے کہ تم لوگ پڑھ لو) ابتدائی دور میں تھا بعد میں جب اللہ تعالی کی طرف سے فتوحات کا دروازہ کھل گیا اور افلاس و ناداری کا دور ختم ہوگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اعلان فرما دیا کہ اگر کوئی مسلمان اس حال میں انتقال کر جائے کہ اس پر قرض ہو (اور ادائیگی کا سامان نہ چھوڑا ہو) تو وہ قرض میرے ذمہ ہے میں اس کو ادا کروں گا۔ اس کا مقصد بھی یہی تھا کہ کسی مسلمان کے ذمہ کسی دوسرے کا حق باقی نہ رہ جائے۔
بہرحال ان سب حدیثوں سے معلوم ہوا کہ قرض ادا نہ کرنا اور اس حال میں دنیا سے چلا جانا بڑا سنگین گناہ ہے اور اس کا انجام بہت ہی خطرناک ہے۔ اللہ تعالی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان ارشادات سے سبق لینے کی ہم سب کو توفیق دے اور دنیا سے اس حال میں اٹھائے گئے کہ کسی بندہ کا قرض اور کوئی حق ہمارے ذمہ نہ ہو۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔