HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

12. کتاب العلم

معارف الحدیث

1879

عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: مَنْ سَلَكَ طَرِيقًا يَطْلُبُ فِيهِ عِلْمًا سَلَكَ اللَّهُ بِهِ طَرِيقًا مِنْ طُرُقِ الْجَنَّةِ وَإِنَّ الْمَلاَئِكَةَ لَتَضَعُ أَجْنِحَتَهَا رِضًا لِطَالِبِ الْعِلْمِ وَإِنَّ الْعَالِمَ لَيَسْتَغْفِرُ لَهُ مَنْ فِي السَّمَوَاتِ وَمَنْ فِي الأَرْضِ وَالْحِيتَانُ فِي جَوْفِ الْمَاءِ وَإِنَّ فَضْلَ الْعَالِمِ عَلَى الْعَابِدِ كَفَضْلِ الْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ عَلَى سَائِرِ الْكَوَاكِبِ وَإِنَّ الْعُلَمَاءَ وَرَثَةُ الأَنْبِيَاءِ وَإِنَّ الأَنْبِيَاءَ لَمْ يُوَرِّثُوا دِينَارًا وَلاَ دِرْهَمًا وَرَّثُوا الْعِلْمَ فَمَنْ أَخَذَهُ أَخَذَ بِحَظٍّ وَافِرٍ. (رواه احمد والترمذى وابوداؤد وابن ماجه والدارمى)
حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے تھے کہ جو بندہ (دین کا) علم حاصل کرنے کے لئے کسی راستہ پر چلے گا اللہ تعالیٰ اس کے عوض اس کو جنت کے راستوں میں سے ایک راستے پر چلائے گا اور (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ)اللہ کے فرشتے طالبان علم کے لئے اظہار رضا (اور اکرام و احترام) کے طور پر اپنے بازو جھکا دیتے ہیں اور (فرمایا کہ) علم دین کے حامل کے لئے آسمان و زمین کی ساری مخلوقات اللہ تعالی سے مغفرت کی استدعا کرتی ہیں یہاں تک کہ دریا کے پانی کے اندر رہنے والی مچھلیاں بھی اور (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا) عبادت گزاروں کے مقابلہ میں حاملین علم کو ایسی برتری حاصل ہے جیسی کے چودھویں رات کے چاند کو آسمان کے باقی ستاروں پر اور (یہ بھی فرمایا کہ) علماء انبیاء کے وارث ہیں اور انبیاء علیہم السلام نے دیناروں اور درہموں کا ترکہ نہیں چھوڑا ہے، بلکہ انہوں نے اپنے ترکے اور ورثے میں صرف علم چھوڑا ہے تو جس نے اس کو حاصل کر لیا اس نے بہت بڑی کامیابی اور خوش بختی حاصل کرلی۔ (مسند احمد ، جامع ترمذی ، سنن ابی داؤد ، سنن ابن ماجہ ، مسند دارمی)

تشریح
فی الواقع انبیاءعلیہم السلام کی میراث ان کا لایا ہوا وہ علم ہی ہے جو بندوں کی ہدایت کے لیے وہ اللہ تعالی کی طرف سے لائے، اور جیسا کہ پہلے عرض کیا گیا وہ اس کائنات کی سب سے قیمتی دولت ہے، طبرانی نے معجم اوسط میں یہ واقعہ روایت کیا ہے کہ ایک دن حضرت ابوہریرہؓ بازار کی طرف سے گزرے، لوگ اپنے کاروبار میں مشغول تھے، آپ نے ان سے فرمایا کہ تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے تم یہاں ہوں اور مسجد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی میراث تقسیم ہو رہی ہے، لوگ مسجد کی طرف دوڑی اور واپس آکر کہا کہ وہاں تو کچھ بھی نہیں بٹ رہا۔ کچھ لوگ نماز پڑھ رہے ہیں، کچھ قرآن کی تلاوت کر رہے ہیں کچھ لوگ حلال و حرام کی یعنی شرعی احکام و مسائل کی باتیں کر رہے ہیں، حضرت ابو ہریرہؓ نے فرمایا یہی تو رسول اللہ صلی اللہ وسلم کی میراث اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ترکہ ہے۔ (جمع الفوائد ج 1 صفحہ 37) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔