HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

13. کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ

معارف الحدیث

1897

عَنْ جَابِرٍ: أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنُسْخَةٍ مِنَ التَّوْرَاةِ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ هَذِهِ نُسْخَةٌ مِنَ التَّوْرَاةِ. فَسَكَتَ فَجَعَلَ يَقْرَأُ وَوَجْهُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَغَيَّرُ، فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: ثَكِلَتْكَ الثَّوَاكِلُ، أَمَا تَرَى مَا بِوَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ فَنَظَرَ عُمَرُ إِلَى وَجْهِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ غَضَبِ اللَّهِ وَمِنْ غَضَبِ رَسُولِهِ، رَضِينَا بِاللَّهِ رَبًّا وَبِالإِسْلاَمِ دِيناً وَبِمُحَمَّدٍ نَبِيًّا. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَوْ بَدَا لَكُمْ مُوسَى فَاتَّبَعْتُمُوهُ وَتَرَكْتُمُونِي لَضَلَلْتُمْ عَنْ سَوَاءِ السَّبِيلِ، وَلَوْ كَانَ حَيًّا وَأَدْرَكَ نُبُوَّتِي لاَتَّبَعَنِي. (رواه الدارمى)
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (ایک دن) حضرت عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ تورات کا ایک نسخہ لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ یہ تورات کا ایک نسخہ ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکوت اختیار فرمایا (زبان مبارک سے کچھ ارشاد نہیں فرمایا) حضرت عمرؓ نے اس کو پڑھنا (اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو سنانا) شروع کردیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ متغیر ہونے لگا (حضرت عمر رضی اللہ عنہ پڑھتے رہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کے تغیر سے بے خبر رہے) حضرت ابوبکرؓ نے (جو مجلس میں حاضر تھے حضرت عمرؓ کو ڈانٹا اور) فرمایا “ثكلتك الثواكل” حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی کیفیت تم نہیں دیکھ رہے ہو! تو حضرت عمرؓ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کی طرف نظر کی اور فورا بولے اللہ کی پناہ! اللہ کے غصہ سے اور اس کے رسول کے غصہ سے ہم (دل و جان سے) راضی ہیں اللہ کو اپنا رب مان کر اور اسلام کو اپنا دین بنا کر اور حضرت محمد کو نبی و رسول مان کر تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس خداوند عالم کی قسم جس کے قبضہ میں محمد کی جان ہے اگر (اللہ کے پیغمبر) موسی (اس دنیا میں) تمہارے سامنے آجائیں اور تم مجھے چھوڑ کر انکی پیروی اختیار کر لو تو راہ حق اور صحیح راستہ سے بھٹک جاؤ گے اور گمراہ ہو جاؤ گے اور (سنو) اگر (اللہ کے نبی) موسی زندہ ہوتے اور میری نبوت کا زمانہ پاتے تو وہ بھی میری پیروی کرتے (اور میری لائی ہوئی شریعت پر چلتے)۔ (مسند دارمی)

تشریح
“نسخة من التوراة” کا مطلب ہے تورات کے عربی ترجمہ کا کوئی جز اور کچھ اوراق۔ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے حضرت عمرؓ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ناگواری اور چہرہ مبارک پر اس کے اثر کی طرف متوجہ کرتے ہوئے جو جملہ فرمایا “ثكلتك الثواكل”اس کا لفظی ترجمہ ہے رونے والیاں تجھ کو روئیں۔ جب اظہار ناراضی کے موقع پر یہ جملہ بولا جاتا ہے تو اس کا مطلب صرف ناراضی کا اظہار ہوتا ہے لفظی معنیٰ مراد نہیں ہوتے ہر زبان میں ایسے محاورے ہوتے ہیں ہماری اردو زبان میں مائیں اپنے بچوں کو ڈانٹتے ہوئے کہتی ہیں (جس کے لفظی معنیٰ ہیں مرا ہوا) مقصد صرف ناراضی اور غصہ کا اظہار ہوتا ہے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے اس فعل پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضی و ناگواری کی خاص وجہ یہ تھی کہ اس سے یہ شبہ ہوسکتا ہے کہ “خاتم الکتب” قرآن مجید اور “خاتم الانبیاء” حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایت و تعلیم کے بعد بھی تورات یا کسی قدیمی صحیفہ سے روشنی اور رہنمائی حاصل کرنے کی ضرورت رہتی ہے حالانکہ قرآن اور تعلیم محمدی نے معرفت الہی اور ہدایت کے باب میں ہر دوسری چیز سے مستغنی کردیا ہے اگلی کتابوں اور انبیاء سابقین کے صحیفوں میں جو ایسے حقائق اور مضامین واحکام تھے جن کی بنی آدم کو ہمیشہ ضرورت رہے گی وہ سب قرآن مجید میں محفوظ کر دیے گئے ہیں۔ “مُصَدِّقًا لِّمَا بَيْنَ يَدَيْهِ وَمُهَيْمِنًا عَلَيْهِ” جو قرآن پاک کی صفت ہے اسکا مطلب یہی ہے۔ نیز تورات اور دوسرے اگلے صحیفوں کا دور ختم ہو چکا ہے۔ نزول قرآن اور بعثت محمدی کے بعد نجات اور رضائے الہی کا حصول، انہی کے اتباع پر موقوف ہے، اسی حقیقت کو واضح کرنے کے لئے آپ نے قسم کھا کر فرمایا اگر بالفرض آج صاحب تورات موسی علیہ سلام زندہ ہوکر اس دنیا میں تمہارے سامنے آجائیں اور تم مجھے اور میری لائی ہوئی ہدایت و تعلیم کو چھوڑ کے ان کی پیروی اختیار کر لو تو راہ یاب نہیں ہوگے بلکہ گمراہ اور راہ حق سے دور ہو جاؤ گے۔ اس حقیقت پر اور زیادہ روشنی ڈالتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اگر آج حضرت موسی علیہ السلام زندہ ہوتے اور میری نبوت و رسالت کا یہ دور پاتے تو وہ خود بھی اسی ہدایت الہی اور اسی شریعت کا اتباع کرتے جو میرے ذریعہ اللہ تعالی کی طرف سے آئی ہے اور اس طرح میری اقتداء اور میری پیروی کرتے۔
حضرت عمر رضی اللہ عنہ چوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اخص الخواص اصحاب میں سے تھے اس لیے ان کا یہ ذرا سی لغزش بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے ناگواری کا باعث ہوئی؂
جن کے رتبے ہیں سوا ان کو سوا مشکل ہے

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔