HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

13. کتاب الاعتصام بالکتاب والسنۃ

معارف الحدیث

1902

عَنْ بِلاَلِ بْنِ الْحَارِثِ الْمُزْنِيْ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ أَحْيَا سُنَّةً مِنْ سُنَّتِي قَدْ أُمِيتَتْ بَعْدِي فَإِنَّ لَهُ مِنَ الأَجْرِ مِثْلَ أُجُورِ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْقُصَ مِنْ أُجُورِهِمْ شَيْئًا. (رواه الترمذى)
حضرت بلال بن الحارث المزنی سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جس نے میری کوئی سنت زند کی جو میرے بات ختم کر دی گئی تھی (متروک ہو گئی تھی) تو اس شخص کو اجر و ثواب ملے گا ان تمام بندگان خدا کے اجروثواب کے برابر جو اس پر عمل کریں گے بغیر اس کے کہ ان عمل کرنے والوں کے اجروثواب میں سے کچھ کمی کی جائے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
اس حدیث کے مضمون کو اس مثال سے اچھی طرح سمجھا جا سکتا ہے کہ فرض کیجئے کسی علاقے کے مسلمانوں میں زکوۃ ادا کرنے کا یا مثلا باپ کے ترکہ میں بیٹیوں کو حصہ لینے کا رواج نہیں رہا پھر کسی بندہ خدا کی محنت اور جدوجہد سے اس گمراہی اور بددینی کی اصلاح ہوئی اور لوگ زکوة ادا کرنے لگے اور بیٹیوں کو شرعی حصہ دیا جانے لگا تو اس کے بعد علاقہ کے جتنے لوگ بھی زکوة ادا کریں گے اور بہنوں کو انکا شرعی حق دینگے ان کو اللہ تعالی کی طرف سے اس عمل کا جتنا اجر و ثواب ملے گا اس سب کے مجموعہ کے برابر اس بندے کو عطا ہو گا جس نے ان دینی احکام و اعمال کو پھر سے زندہ کرنے اور رواج دینے کی جدوجہد کی تھی اور یہ اجر عظیم اللہ تعالی ہی کی طرف سے خصوصی انعام کے طور پر عطا ہوگا ایسا نہیں کہ عمل کرنے والوں کے اجر سے کاٹ کر اور کچھ کم کرکے دیا جائے۔ اسکی ہمارے ہی زمانے کی ایک واقعاتی مثال یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کی دینی تعلیم و تربیت کے لیے یہ نظام قائم فرمایا تھا کہ ہر مسلمان جوان ہو یا بوڑھا امیر ہو یا غریب پڑھا لکھا ہو یا بے پڑھا لکھا دین کی ضروری واقفیت حاصل کریں اور دین پر چلے اور اپنے خیالات اور استطاعت کے مطابق دوسروں میں بھی اس کے لئے محنت اور کوشش کرے۔ لیکن کچھ تاریخی اسباب کی وجہ سے مرور زمان کے ساتھ یہ نظام کمزور پڑتا رہا اور صدیوں سے یہ حال ہوگیا کہ علماء مخلصین اور خواص اہل دین کے بہت ہی محدود حلقہ میں دین کی فکر باقی رہے گئی ہے۔ پھر ہمارے زمانے میں اللہ کے ایک مخلص بندے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ایک وفادار امتی نے دین کی فکر و محنت کہ اس عمومی اور عوامی نظام کو پھر سے چالو کرنے اور رواج میں لانے کے لیے جدوجہد کی اور اپنی زندگی اسی کے لیے وقف کردی جس کا یہ نتیجہ آنکھوں کے سامنے ہیں کہ اس وقت (جبکہ چودھویں صدی ہجری ختم ہوکر پندرہویں صدی شروع ہوئی ہے) دنیا کے مختلف ملکوں میں مسلمانوں کے مختلف طبقات کے وہ لاکھوں افراد جن کا دین سے نہ علمی تعلق تھا نہ عملی اور انکے دل آخرت کی فکر سے بالکل خالی تھے۔ اب وہ آخرت ہی کو سامنے رکھ کر خود اپنی زندگی کو بھی اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کے مطابق بنانے اور دوسروں میں بھی اس کی فکر پیدا کرنے کے لیے محنت و کوشش کر رہے ہیں اس راہ میں قربانیاں دے رہے ہیں اور تکلیفیں اٹھا رہے ہیں۔ بلاشبہ احیاء سنت کی عظیم مثال ہے اللہ تعالی اس کو قبول فرمائے اور اس کے ذریعہ امت میں اور پھر پورے عالم انسانی میں ہدایت کو عام فرمائے۔ “وَمَا ذَٰلِكَ عَلَى اللَّـهِ بِعَزِيزٍ”

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔