HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

15. کتاب الفتن

معارف الحدیث

1945

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ وَيُقْبَضُ الْعِلْمُ وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ وَيُلْقَى الشُّحُّ وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ. قَالُوا وَمَا الْهَرْجُ؟ قَالَ: الْقَتْلُ. (رواه البخارى ومسلم)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ (وقت آئے گا) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ زمانہ قریب قریب ہو جائے گا اور علم اٹھا لیا جائے گا اور فتنے نمودار ہوں گے اور (انسانی طبیعتوں اور دلوں میں) بخل ڈال دیا جائے گا اور بہت ہوگا ہرج صحابہ نے عرض کیا کہ ہرج کا کیا مطلب؟ آپ صلی اللہ وسلم نے فرمایا (اس کا مطلب ہے) کشت و خون۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت میں پیدا ہونے والے چند فتنوں کے بارے میں آگاہی بھی ہے اس سلسلے میں سب سے پہلی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان الفاظ میں ارشاد فرمائی “يَتَقَارَبُ الزَّمَانُ” شارحین نے اس کے متعدد مطلب بیان کئے ہیں اس عاجز کے نزدیک ان میں قریب الفہم یہ ہے کہ وقت میں برکت نہ رہے گی جلدی جلدی گزرے گا جو کام ایک دن میں ہونا چاہیے وہ کئی دن میں ہوسکے گا راقم سطور کا تو یہ ذاتی تجربہ بھی ہے۔ واللہ اعلم۔ دوسری بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمائی کہ علم اٹھا لیا جائے گا مطلب یہ ہے کہ علم جو نبوت کی میراث ہے وہ اٹھا لیا جائے گا ایک دوسری حدیث میں اس کی وضاحت اس طرح فرمائی گئی ہے کہ علمائے ربانی (تو اس علم کے وارث و امین ہیں) اٹھا لیے جائیں گے (چاہے کتب خانے باقی رہی اور پیشہ ور عالموں سے ہماری بستیاں بھری رہیں) حقیقت یہ ہے کہ علم جو نبوت کی میراث ہے اور جو ہدایت اور نور ہے وہ وہی ہے جس کے حامل اور امین علمائے ربانی ہیں جب وہ باقی نہیں رہیں گے اور اٹھا لیے جائیں گے تو علم اور نور بھی ان کے ساتھ اٹھ جائے گا تیسری بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اور طرح طرح کے فتنے نمودار ہوں گے یہ بات کسی توضیح و تشریح کی محتاج نہیں چوتھی بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان الفاظ میں ارشاد فرمائی “وَيُلْقَى الشُّحُّ” مطلب یہ ہے کہ سخاوت و فیاضی اور ایثار جو صفات محمودہ ہیں وہ لوگوں میں سے نکل جائیں گے اور ان کے بجائے ان کی طبیعت میں بخل جو ایک منحوس رذیلہ ہے ڈال دیا جائے گا آخری بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمائی کہ کشت و خون کی گرم بازاری ہوگی جو دنیا کے لحاظ سے بھی افراد اور امتوں کے لیے تباہ کن ہے اور آخر کے لحاظ سے بھی گناہ عظیم ...... اللہ تعالی ان سب فتنوں سے محفوظ فرمائے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔