HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

1979

عَنِ قَيْسِ بْنِ مَخْرَمَةَ قَالَ وُلِدْتُ أَنَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفِيلِ. (رواه الترمذى)
قیس بن مخرمہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ میں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عام الفیل میں پیدا ہوئے تھے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
فیل عربی میں ہاتھی کو کہتے ہیں عام الفیل سے مراد وہ سال ہے جس میں یمن کے عیسائی حاکم ابرہہ نے کعبۃ اللہ کو ڈھا دینے اور برباد کر دینے کے ارادے سے ایسے لشکر کے ساتھ جس میں بڑے بڑے کوہ پیکر ہاتھی بھی تھے مکہ معظمہ پر لشکر کشی کی تھی تو مکہ کے حدود میں داخل ہونے سے پہلے ہی اللہ تعالی نے چھوٹی چھوٹی چڑیوں کی شکل میں اپنا غیبی لشکر بھیج دیا ان چڑیوں نے لشکر پر کنکر کی پتھریاں برسا کر (جو گولی کا کام کرتی تھیں) سارے لشکر کو تہس نہس کر دیا۔ قرآن مجید سورۃ الفیل میں یہی واقعہ بیان فرمایا گیا ہے جس سال یہ غیر معمولی واقعہ ہوا تھا اس کو عام الفیل کہا جاتا ہے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیدائش اسی سال ہوئی ایک روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ اس واقعہ کے پچاس دن بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت با سعادت ہوئی۔
علامہ ابن الجوزی کے بیان کے مطابق اس پر اتفاق ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت اسی سال میں ہوئی، اس پر بھی قریبا اتفاق ہے کہ مہینہ ربیع الاول اور دن دوشنبہ کا تھا۔ تاریخ کے بارے میں روایات مختلف ہیں، 2 ربیع الاول کی بھی روایت ہے، 8 کی بھی، 10 کی بھی، اور 12 کی بھی (اور یہی زیادہ مشہور ہے) اس کے علاوہ 17 ، 18 کی بھی روایتیں ہیں علامہ قسطلانی نے لکھا ہے کے اکثر محدثین کے نزدیک 8 ربیع الاول والی روایت زیادہ قوی ہے ماضی قریب کے مصر کے ایک ماہر فلکیات محمود پاشا نے ریاضی کے حساب سے ثابت کیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت عام الفیل 9 ربیع الاول کو ہوئی۔
ٹھیک اس وقت جب کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اس دنیا میں (مکہ مکرمہ ہی میں) آمد کا وقت قریب تھا ابرہہ کے لشکر کا جس کو قرآن مجید میں اصحاب الفیل کہا گیا ہے اور جوکعبۃ کو ڈھانے اور نیست و نابود کردینے کے ارادہ سے کوہ پیکر ہاتھیوں کے ساتھ حملہ آور ہوا تھا چھوٹی چھوٹی چڑیوں کی سنگ باری سے تہس نہس ہو جانا یقینا قدرت خداوندی کا ایک معجزہ تھا ہمارے علماء و مصنفین نے اس کو ان معجزانہ واقعات میں شمار کیا ہے جو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی دنیا میں آمد سے پہلے اس کے مقدمات اور پیشگی برکات کے طور پر ظہور میں آئے اور بلاشبہ ایسا ہی ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔