HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

2000

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: لَمَّا حُضِرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي البَيْتِ رِجَالٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «هَلُمُّوا أَكْتُبْ لَكُمْ كِتَابًا لاَ تَضِلُّوا بَعْدَهُ»، فَقَالَ بَعْضُهُمْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ غَلَبَهُ الوَجَعُ، وَعِنْدَكُمُ القُرْآنُ حَسْبُنَا، كِتَابُ اللَّهِ فَاخْتَلَفَ أَهْلُ البَيْتِ وَاخْتَصَمُوا، فَمِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ قَرِّبُوا يَكْتُبُ لَكُمْ كِتَابًا لاَ تَضِلُّوا بَعْدَهُ، وَمِنْهُمْ مَنْ يَقُولُ غَيْرَ ذَلِكَ، فَلَمَّا أَكْثَرُوا اللَّغْوَ وَالِاخْتِلاَفَ، قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «قُومُوا» قَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ، فَكَانَ يَقُولُ ابْنُ عَبَّاسٍ: «إِنَّ الرَّزِيَّةَ كُلَّ الرَّزِيَّةِ، مَا حَالَ بَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ أَنْ يَكْتُبَ لَهُمْ ذَلِكَ الكِتَابَ، لِاخْتِلاَفِهِمْ وَلَغَطِهِمْ» (رواه البخارى ومسلم)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے بیان کیا کہ (ایک دن) جب کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا وقت قریب آ گیا تھا اور (حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس) گھر میں چند اشخاص تھے ، جن میں ایک حضرت عمر بن الخطابؓ بھی تھے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : آؤ میں لکھ دوں (یعنی لکھا دوں) تمہارے لئے ایک نوشتہ کہ ہرگز گمراہ نہ ہوں گے تم اس کے بعد ..... تو کہا حضرت عمرؓ نے (لوگوں سے) کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اس وقت سخت تکلیف ہے اور تمہارے پاس قرآن موجود ہے اور وہ اللہ کی کتاب تمہارے لئے (یعنی تمہاری ہدایت کے لئے اور گمراہی سے حفاظت کے لئے) کافی ہے پس جو لوگ اس وقت (حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس) گھر میں تھے ، ان کی رائیں مختلف ہو گئیں اور وہ آپس میں بحث کرنے لگے ، ان میں سے کچھ کہتے تھے کہ (لکھنے کا سامان) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے آؤ تا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وہ لکھا دیں (جو لکھنا چاہتے ہیں) اور بعض وہ کہتے تھے جو حضرت عمرؓ نے کہا تھا تو جب (اس بحث و مباحثہ کی وجہ سے) اختلاف اور شور و شغب زیادہ ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم لوگ میرے پاس سے چلے جاؤ ۔
حضرت ابن عباسؓ سے اس واقعہ کے روایت کرنے والے راوی عبیداللہ بن عبداللہ بیان کرتے ہیں کہ ابن عباس اس واقعہ کے بارے میں کہا کرتے تھے کہ مصیبت ساری مصیبت وہ ہے جو حائل ہوئی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان اور اس نوشتہ کی کتابت کے درمیان (جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم لکھنا چاہتے تھے) ان لوگوں کے باہمی اختلاف رائے اور شور و شغب کی وجہ سے ۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
جیسا کہ ذکر کیا گیا حضرت عبداللہ بن عباس سے اس واقعہ کی یہ روایت عبیداللہ بن عبداللہ کی ہے حضرت ابن عباسؓ کے ایک دوسرے شاگرد سعید بن جبیر نے بھی ان سے اس واقعہ کی روایت کی ہے ، اس میں چند باتوں کا اضافہ ہے ، وہ روایت بھی صحیحین ہی میں ہے ، اس کو بھی ذیل میں درج کیا جاتا ہے تا کہ پورا واقعہ سامنے آ جائے ..... سعید بن جبیر راوی ہیں :

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔