HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

2003

عنْ أنَسِ بنُ مالِكٍ : أَنَّ المُسْلِمِينَ بَيْنَا هُمْ فِي الفَجْرِ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ، وَأَبُو بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُصَلِّي بِهِمْ، «فَفَجِئَهُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ كَشَفَ سِتْرَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا فَنَظَرَ إِلَيْهِمْ وَهُمْ فِي صُفُوفِ الصَّلاَةِ، ثُمَّ تَبَسَّمَ يَضْحَكُ»، فَنَكَصَ أَبُو بَكْرٍ عَلَى عَقِبَيْهِ لِيَصِلَ الصَّفَّ، وَظَنَّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُرِيدُ أَنْ يَخْرُجَ إِلَى الصَّلاَةِ، فَقَالَ أَنَسٌ: وَهَمَّ المُسْلِمُونَ أَنْ يَفْتَتِنُوا فِي صَلاَتِهِمْ، فَرَحًا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَشَارَ إِلَيْهِمْ بِيَدِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَنْ أَتِمُّوا صَلاَتَكُمْ ثُمَّ دَخَلَ الحُجْرَةَ وَأَرْخَى السِّتْرَ» (رواه البخارى)
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ دو شنبہ کے دن (یعنی جس روز حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی اسی دو شنبہ کے دن) مسلمان فجر کی نماز ادا کر رہے تھے اور حضرت ابو بکرؓ امام کی حیثیت سے نماز پڑھا رہے تھے کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنی قیام گاہ) حضرت عائشہؓ کے حجرہ (کے دروازے) کا پردہ اٹھا کر ان پر نظر ڈالی جب کہ وہ صفوں میں کھڑے ہوئے نماز ادا کر رہے تھے (یہ منظر دیکھ کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تبسم فرمایا اور چہرہ مبارک پر ہنسی کے آثار ظاہر ہوئے ، آپ پر جب حضرت ابو بکرؓ کی نظر پڑی تو انہوں نے خیال کیا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لئے تشریف لانا چاہتے ہیں ، وہ پیچھے ہٹنے لگے تاکہ مقتدیوں کی صف میں شامل ہو جائیں (حدیث کے راوی حضرت انس بیان کرتے ہیں کہ) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ مبارک کو دیکھ کر فرط مسرت سے مسلمانوں کا حال یہ ہوا کہ وہ نماز کی نیت توڑ دینے کا ارادہ کرنے لگے ۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ سے اشارہ فرمایا کہ تم لوگ اپنی نماز پوری کرو ، پھر آپ حجرہ کے اندر تشریف لے گئے اور آپ نے دروازہ کا پردہ گرا دیا ۔(صحیح بخاری)

تشریح
حضرت عبداللہ بن عباسؓ کی روایت ہے اور حضرت علی مرتضیٰ کے ایک بیان کی تشریح کے سلسلہ میں یہ بات پہلے ذکر کی جا چکی ہے کہ جس روز آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی اس دن صبح کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی حالت بہ ظاہر بہت اچھی اور قابل اطمینان ہو گئی تھی ، حضرت انسؓ کی اس حدیث سے اس کی پوری تائید ہوتی ہے کہ آپ از خود اٹھ کر حجرہ کے دروازہ پر تشریف لائے پردہ اٹھا کر دیکھا اور صحابہ کرامؓ کو صف بستہ نماز ادا کرتے ہوئے دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو غیر معمولی خوشی ہوئی ، چہرہ مبارک کھل گیا اور جب ابو بکر صدیقؓ اپنی جگہ سے پیچھے ہٹنے لگے اور خطرہ پیدا ہوا کہ لوگ فرط مسرت سے نماز کی نیت نہ توڑ دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہاتھ کے اشارہ سے فرمایا کہ آپ لو گ جس طرح نماز پڑھ رہے ہیں اسی طرح ابو بکر کی اقتدا میں نماز پوری کریں .... اس صبح کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طبیعت بظاہر اتنی اچھی ہو گئی تھی کہ حضرت ابو بکرؓ مطمئن ہو کر اپنے مکان سخ تشریف لے گئے جو مسجد شریف سے خاصے فاصلے پر تھا ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔