HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

2017

عَنْ مُحَمَّدِ ابْنِ الحَنَفِيَّةِ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي أَيُّ النَّاسِ خَيْرٌ بَعْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «أَبُو بَكْرٍ»، قُلْتُ: ثُمَّ مَنْ؟ قَالَ: «ثُمَّ عُمَرُ»، وَخَشِيتُ أَنْ يَقُولَ عُثْمَانُ، قُلْتُ: ثُمَّ أَنْتَ؟ قَالَ: «مَا أَنَا إِلَّا رَجُلٌ مِنَ المُسْلِمِينَ» (رواه البخارى)
حضرت محمد بن حنفیہ سے روایت ہے بیان فرماتے ہیں کہ میں نے اپنے والد ماجد (حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ) سے دریافت کیا کہ امت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم .... کے بعد سب سے بہتر و افضل کون ہے ؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ابو بکر ۔ میں نے کہا ان کے بعد کون ؟ تو انہوں نے فرمایا کہ عمرؓ..... (محمد بن الحنفیہ کہتے ہیں) پھر مجھے خطرہ پیدا ہوا کہ (اگر میں اسی طرح دریافت کروں کہ عمر کے بعد کون؟) تو یہ نہ کہہ دیں کہ عمرؓ کی بعد عثمان (اس لئے میں نے سوال اس طرح کیا) پھر عمر کے بعد آپ ؟ تو انہوں نے فرمایا کہ ابو بکر ۔ کہ میں اس کے سوا کچھ نہیں کہ مسلمانوں میں کا ایک آدمی ہوں ۔ (صحیح بخاری)

تشریح
محمد بن الحنفیہ حضرت علیؓ کے صاحبزادے ہیں حضرت فاطمہ زہرا رضی اللہ عنہا کے بطن سے نہیں بلکہ حضرت علیؓ کے حرم میں داخل ایک دوسری خاتون حنفیہ سے جن کا اصل نام خولہ تھا اپنے قبیلہ کی نسبت سے حنفیہ کے نام سے معروف ہیں حضرت صدیق اکبرؓ کے زمانہ خلافت میں نبوت کے جھوٹے مدعی مسیلمہ کذاب اور اس کے ساتھیوں سے جو کہاد ہوا تو فتح کے بعد جنگی قانون کے مطابق جو مرد اور عورتیں گرفتار ہو کر آئے ان میں یہ خولہ بھی تھیں ، یہ حضرت علیؓ کے حوالہ کر دی گئیں اور ان کے حرم میں داخؒ ہو گئیں ۔ محمد بن الحنفیہ انہی کے بطن سے حضرت علیؓ کے صاحبزادے ہیں ۔ علم اور صلاح و تقویٰ اور دوسری صفات کمال کے لحاظ سے بلند مقام تابعین میں سے ہیں ۔ انہی کا یہ بیان ہے کہ میں نے والد ماجد حضرت علی مرتضیٰؓ سے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امت میں کون افضل ہے ؟ تو انہوں نے پہلے نمبر پر حضرت ابو بکر صدیقؓ کا اور دوسرے نمبر پر حضرت عمرؓ کا نام لیا اور اپنے بارے میں فرمایا کہ میں اس کے سوا کچھ نہیں کہ مسلمانوں میں کا ایک آدمی ہوں ۔ ظاہر ہے کہ حضرت علیؓ نے یہ بطور تواضع و انکسار ، فرمایا ، ورنہ امت میں اس وقت سب سے افضل خود حضرت علی مرتضیٰؓ ہی تھے ، حضرت عثمانؓ اس سے پہلے شہید کئے جا چکے تھے ..... یہ روایت تو محمد بن الحنفیہ کی ہے ۔ محدثین کے نزدیک حضرت علی مرتضیٰ رضی اللہ عنہ سے یہ روایت تواتر کے ساتھ ثابت ہے کہ آپ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد امت میں سب سے افضل اور بلند مرتبہ حضرت ابو بکرؓ اور حضرت عمرؓ ہیں اور یہ کہ جو کوئی مجھے ان دونوں سے افضل قرار دے گا میں اس پر حد (شرعی سزا) جاری کروں گا ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔