HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

17. کتاب المناقب والفضائل

معارف الحدیث

2086

عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لِأَزْوَاجِهِ: «إِنَّ الَّذِي يَحْنُو عَلَيْكُنَّ بَعْدِي هُوَ الصَّادِقُ الْبَارُّ، اللَّهُمَّ اسْقِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ مِنْ سَلْسَبِيلِ الْجَنَّةِ» (رواه احمد)
ام المؤمنین حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں نے خود سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی ازواج سے فرماتے تھے ، کہ جو شخص میرے بعد اپنی دولت سے تمہاری بھرپور خدمت کرے گا وہ ہے صادق الایمان اور صاحب احسان بندہ ، اے اللہ ! عبدالرحمٰن بن عوف کو جنت کے سلسبیل سے سیراب فرما ۔ (مسند احمد)

تشریح
حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا کی اس حدیث سے “سلسبیل” کا لفظ آیا ہے ، وہ جنت کا ایک خاص اور نفیس ترین چشمہ ہے ..... قرآن مجید سورہ دہر میں فرمایاگیا ہے “عَيْنًا فِيهَا تُسَمَّىٰ سَلْسَبِيلًا” چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا کہ “انبیاء علیہم السلام کے ترکہ میں وراثت جاری نہیں ہوتی ، وہ جو کچھ چھوڑیں وہ فی سبیل اللہ صدقہ ہے ، اس لئے فطری طور پر ازواج مطہرات کے لئے از راہِ بشریت یہ فکر و تشویش کی بات ہو سکتی تھی کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد ہمارا گذارہ کس طرح اور کہاں سے ہو گا ؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مطمئن کرنے کے لئے فرمایا کہ “اللہ کا ایک صادق الایمان بندہ جس کی فطرت میں اللہ نے احسان کی صفت خاص طور سے رکھی ہے ، تمہاری بھرپور خدمت کرے گا ... آگے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعائیہ کلمہ میں عبدالرحمٰن بن عوفؓ کا نام لے کر متعین بھی فرما دیا کہ وہ کون ہو گا ..... ظاہر ہے کہ یہ پیشن گوئی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک معجزہ تھا ..... جامع ترمذی میں حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عبدالرحمٰن بن عوفؓ کے صاحبزادے ابو سلمہ سے (جو اکابر تابعین میں سے ہیں) فرمایا تھا کہ اللہ تعالیٰ تمہارے والد عبدالرحمٰن بن عوفؓ کو جنت کے خاص چمہ “سلسبیل” سے سیراب فرمائے ..... آگے اسی روایت میں ہے کہ عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے اپنا ایک ایسا قیمتی باغ ازواج مطہرات کی خدمت میں لوجہ اللہ پیش کر دیا تھا جو بعد میں چالیس ہزار مین فروخت ہوا ..... اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ چار لاکھ میں فروخت ہوا تھا ..... بعض شارحین نے ان دونوں روایتوں میں تطبیق اس طرح کی ہے کہ “چالیس ہزار” سے مراد ہزار دینار ہیں اور “چار لاکھ” سے مراد چار لاکھ درہم ہیں ۔ (عہد نبوی میں درہم و دینار کا یہی تناسب تھا) ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔