HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

2. کتاب الرقاق

معارف الحدیث

234

عَنْ أَبِي جُرَيٍّ جَابِرِ بْنِ سُلَيْمٍ ، قَالَ : اَتَيْتُ الْمَدِيْنَةَ فَرَأَيْتُ رَجُلًا يَصْدُرُ النَّاسُ عَنْ رَأْيِهِ ، لَا يَقُولُ شَيْئًا إِلَّا صَدَرُوْا عَنْهُ ، قُلْتُ : مَنْ هَذَا؟ قَالُوا : هَذَا رَسُولُ اللَّهِ ، قَالَ قُلْتُ : عَلَيْكَ السَّلَامُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ، مَرَّتَيْنِ ، قَالَ : " لَا تَقُلْ : عَلَيْكَ السَّلَامُ ، فَإِنَّ عَلَيْكَ السَّلَامُ تَحِيَّةُ الْمَيِّتِ ، قُلْ : السَّلَامُ عَلَيْكَ " قُلْتُ : أَنْتَ رَسُولُ اللَّهِ؟ قَالَ : « أَنَا رَسُولُ اللَّهِ الَّذِي إِنْ أَصَابَكَ ضُرٌّ فَدَعَوْتَهُ كَشَفَهُ عَنْكَ ، وَإِنْ أَصَابَكَ عَامُ سَنَةٍ فَدَعَوْتَهُ ، أَنْبَتَهَا لَكَ ، وَإِذَا كُنْتَ بِأَرْضٍ قَفْرٍ أَوْ فَلَاةٍ فَضَلَّتْ رَاحِلَتُكَ فَدَعَوْتَهُ ، رَدَّهَا عَلَيْكَ » ، قُلْتُ : اعْهَدْ إِلَيَّ ، قَالَ : « لَا تَسُبَّنَّ أَحَدًا » قَالَ : فَمَا سَبَبْتُ بَعْدَهُ حُرًّا ، وَلَا عَبْدًا ، وَلَا بَعِيرًا ، وَلَا شَاةً ، قَالَ : « وَلَا تُحَقِّرَنَّ شَيْئًا مِنَ الْمَعْرُوفِ ، وَأَنْ تُكَلِّمَ أَخَاكَ وَأَنْتَ مُنْبَسِطٌ إِلَيْهِ وَجْهُكَ إِنَّ ذَلِكَ مِنَ الْمَعْرُوفِ ، وَارْفَعْ إِزَارَكَ إِلَى نِصْفِ السَّاقِ ، فَإِنْ أَبَيْتَ فَإِلَى الْكَعْبَيْنِ ، وَإِيَّاكَ وَإِسْبَالَ الْإِزَارِ ، فَإِنَّهَا مِنَ المَخِيلَةِ ، وَإِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمَخِيلَةَ ، وَإِنِ امْرُؤٌ شَتَمَكَ وَعَيَّرَكَ بِمَا يَعْلَمُ فِيكَ ، فَلَا تُعَيِّرْهُ بِمَا تَعْلَمُ فِيهِ ، فَإِنَّمَا وَبَالُ ذَلِكَ عَلَيْهِ » (رواه ابو داؤد)
ابو جری جابر بن سلیم سے روایت ہے کہ میں مدینہ پہنچا (اور میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں اس وقت کچھ جانتا نہیں تھا) میں نے ایک شخص کو دیکھا کہ لوگ اس کے پاس طالب بن کر حاضر ہوتے ہیں اور وہ ان کو جو کچھ بتا دیتا ہے اس کو قبول کر کے چلے جاتے ہیں ، جو کچھ بھی اس کی زبان سے نکلتا ہے لوگ اس کو دل و جان سے مانتے اور تسلیم کرتے ہیں ۔ میں نے پوچھا یہ لون ہیں ؟ لوگوں نے مجھے بتایا کہ یہ اللہ کے رسول ہیں ، میں آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ، اور میں نے عرض کیا “ عَلَيْكَ السَّلَامُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ” یہ میں نے دو دفعہ عرض کیا ، آپ نے فرمایا “ عَلَيْكَ السَّلَامُ ” نہ کہو ، یہ مُردوں کا سلام ہے ۔ (یعنی اہلِ جاہلیت اس طرح مُردوں کو سلام کیا کرتے تھے ، بجائے اس کے) “ السَّلَامُ عَلَيْكَ ” کہو ۔ میں نے عرض کیا: آپ اللہ کے رسول ہیں ؟ آپ نے فرمایا : ہاں ! میں رسول ہوں اس اللہ کا جس کی شان یہ ہے کہ اگر تمہیں کوئی دُکھ اور تکلیف ہو ، اور تم اس سے دُعاو کرو تو وہ تمہارے دکھ کو دور کر دے ، اور اگر تم پر قحط سالی کی مصیبت آ جائے اور تم اس سے دعا کرو تو تمہارے لئے وہ زمین سے پیداوار پیدا کر دے ، اور جب تم کسی جنگل بیابان میں اور لق و دق میدان میں ہو ، تمہاری سواری کا جانور گم ہو جائے ، اور تم اس سے دعا کرو ، تو وہ تمہاری سواری کے اس جانور کو تمہارے پاس پہنچا دے ۔ (حدیث کے راوی جابر بن سُلیم کہتے ہیں ، کہ) میں نے آپ سے عرض کیا کہ مجھے کچھ نصیحت ار وصیت فرمائیے ! آپ نے ارشاد فرمایا (تمہیں میری پہلی نصیحت یہ ہے کہ) تم کبھی کسی کو گالی نہ دینا ، جابر بن سلیم کہتے ہیں اس کے بعد سے میں نے کسی کو بھی گالی نہ دی ، اور نہ کسی آزاد کو نہ غلام کو ، نہ اونٹ بکری جیسے کسی جانور کو (اس کے بعد سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے مجھے حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ نصیحتیں بھی فرمائیں) کسی احسان کو تم حقیر نہ سمجھو ، اور تم اپنے بھائی سے شگفتہ روئی کے ساتھ بات کیا کرو ، یہ بھی ایک طرح کا احسان اور حسن سلوک ہے ، اور اپنا تہبند آدھی پنڈلیوں تک اونچا رکھو ، اگر اتنا اونچا رکھنا منظور نہ ہو ، تو کم سے کم ٹخنوں تک اونچا رکھو ، اور تہبند کو زیادہ نیچے لٹکانے سے پرہیز کرو ، کیونکہ یہ تکبر کی بات ہے ، اور اللہ تعالیٰ کو تکبر پسند نہیں ہے ، اور اگر کوئی تمہیں گالی دے اور تمہاری کسی ایسی بُری بات کاذکر کر کے تم کو عار دلائے جو تمہارے بارے میں جانتا ہو تو تم ایسا نہ کرو ، اس صورت میں اس کی اس ساری زبان درازی کا پورا وبال اسی پر ہو گا ۔ (سنن ابی داؤد)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔