HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

3. کتاب الاخلاق

معارف الحدیث

302

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : أَوْصِنِي ، قَالَ : « لاَ تَغْضَبْ » فَرَدَّدَ مِرَارًا ، قَالَ : « لاَ تَغْضَبْ » (رواه البخارى)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا ، کہ حضرت ! مجھے کوئی وصیت فرمائیے ۔ آپ نے ارشادفرمایا ، کہ غصہ مت کیا کرو ، اُس شخص نے پھر اپنی وہی درخواست کئی بار دہرائی ، کہ حضرت مجھے اور وصیت فرمائیے ، مگر آپ نے ہر دفعہ یہی فرمایا کہ غصہ مت کیا کرو ۔ (صحیح بخاری)

تشریح
حلم و بردباری یعنی غصہ نہ کرنا اور غصہ کو پی جانا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کو جن اخلاقکی تاکید و اہتمام کے ساتھ تعلیم دی ہے اُن میں سے ایک حلم و بردباری بھی ہے ۔
تشریح ۔ ۔ ۔ معلوم ہوتا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے وصیت کی درخواست کرنے والے یہ صاحب کچھ غیر معمولی قسم کے تیز مزاج اور مغلوب الغضب تھے ، اور اس وجہ سے اُن کے لیے مناسب ترین اور مفید ترین وصیت اور نصیحت یہی ہو سکتی تھی کہ “ غصہ نہ کیا کرو ” اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بار بار ان کو یہی ایک نصیحت فرمائی ۔
اور یہ بھی واقعہ ہے کہ بری عادتوں میں غصہ نہایت ہی خطرناک اور بہت ہی بدانجام عادت ہے ۔ غصہ کی حالت میں آدمی کو نہ اللہ تعالیٰ کی حدود کا خیال رہتا ہے نہ اپنے نفع اور نقصان کا تجربہ اور مشاہدہ ہے کہ انسان پرشیطان کا قابو جیسا غصہ کی حالت میں چلتا ہے ایسا شاید کسی دوسری حالت میں نہیں چلتا ، گویا اس وقت انسان اپنے بس میں نہیں ہوتا ، بلکہ شیطان کی مٹھی میں ہوتا ہے ، حد یہ ہے کہ غصہ کی حالت میں آدمی کبھی کبھی کفریہ کلمات بھی بکنے لگتا ہے ، اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دوسری حدیث میں فرمایا ہے “ غصہ دین و ایمان کو اس طرح خراب کر دیتا ہے جس طرح کہ ایلوا شہد کو خراب اور بالکل ہی کڑواکر دیتا ہے ” ۔ (یہ حدیث “ کتاب الایمان ” میں درج کی جا چکی ہے) ۔
لیکن واضح رہے کہ شریعت میں جس غصہ کی ممانعت اور سخت مذمت کی گئی ہے اس سے مراد وہی غصہ ہے جو نفسیانیت کی وجہ سے ہو اور جس سے مغلوب ہو کر آدمی اللہ تعالیٰ کی حدود اور شریعت کے احکام کا پابند نہ رہے ، لیکن جو غصہ اللہ کے لیے اور حق کی بنیاد پر ہو ، اور اس میں حدود سے تجاوز نہ ہو ، بلکہ بندہ اس میں حدود اللہ کا پورا پابند رہے ، تو وہ کمال ایمان کی نشانی اور جلالِ خداوندی کا عکس ہے ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔