HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

3. کتاب الاخلاق

معارف الحدیث

382

عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ ، قَالَ : أَرْسَلَتْ ابْنَةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِ إِنَّ ابْنًا لِي قُبِضَ ، فَأْتِنَا ، فَأَرْسَلَ يُقْرِئُ السَّلاَمَ ، وَيَقُولُ : « إِنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ ، وَلَهُ مَا أَعْطَى ، وَكُلٌّ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى ، فَلْتَصْبِرْ ، وَلْتَحْتَسِبْ » ، فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ تُقْسِمُ عَلَيْهِ لَيَأْتِيَنَّهَا ، فَقَامَ وَمَعَهُ سَعْدُ بْنُ عُبَادَةَ ، وَمَعَاذُ بْنُ جَبَلٍ ، وَأُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ ، وَزَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ وَرِجَالٌ ، فَرُفِعَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّبِيُّ وَنَفْسُهُ تَتَقَعْقَعُ فَفَاضَتْ عَيْنَاهُ ، فَقَالَ سَعْدٌ : يَا رَسُولَ اللَّهِ ، مَا هَذَا؟ فَقَالَ : « هَذِهِ رَحْمَةٌ جَعَلَهَا اللَّهُ فِي قُلُوبِ عِبَادِهِ ، فَإِنَّمَا يَرْحَمُ اللَّهُ مِنْ عِبَادِهِ الرُّحَمَاءَ » (رواه البخارى ومسلم)
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی (حضرت زینب رضی اللہ عنہا) نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کہلا کے بھیجا کہ میرے بچے کا آخری دم ہے ، اور چل چلاؤ کا وقت ہے ، لہذا آپ اس وقت تشریف لے آئیں ، آپ نے اس کے جواب میں سلام کہلا کے بھیجا اور پیام دیا کہ بیٹی ! اللہ تعالیٰ کسی سے جو کچھ لے وہ بھی اسی کا ہے ، اور کسی کو جو کچھ دے وہ بھی اسی کا ہے ، الغرض ہر چیز ہر حال میں اُسی کی ہے (اگر کسی کو دیتا ہے تو اپنی چیز دیتا ہے اور کسی سے لیتا ہے تو اپنی چیز لیتا ہے) اور ہر چیز کے لیے اس کی طرف سے ایک مدت اور وقت مقرر ہے (اور اس وقت کے آ جانے پر وہ چیز اس دنیا سے اٹھا لی جاتی ہے) پس چاہئے کہ تم صبر کرو ، اور اللہ تعالیٰ سے اس صدمہ کے اجر و ثواب کی طالب بنو ۔ صاحبزادی صاحبہ نے پھر آپ کے پاس پیام بھیجا اور قسم دی کہ اس وقت حضور ضرور ہی تشریف لے آئیں ، پس آپ اُٹھ کر چل دئیے ، اور آپ کے اصحاب میں سے سعد بن عبادہؓ اور معاذ بن جبلؓ اور ابی بن کعبؓ اور زید بن ثابتؓ اور بعض اور لوگ بھی آپ کے ساتھ ہو لئے ، پس وہ بچہ اُٹھا کر آپ کی گود میں دیا گیا ، اور اس کا سانس اُکھڑ رہا تھا ، اس کے حال کو دیکھ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے ، اس پر سعد بن عبادہ نے عرض کیا ، حضرت یہ کیا ؟ آپ نے فرمایا کہ یہ رحمت کے اس جذبہ کا اثر ہے جو اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے دلوں میں رکھ دیا ہے ، اور اللہ کی رحمت ان ہی بندوں پر ہوگی جن کے دلوں میں رحمت کا یہ جذبہ ہو (اور جن کے دل سخت اور رحمت کے جذبہ سے بالکل خالی ہوں ، وہ خدا کی رحمت کے مستحق نہ ہوں گے) ۔

تشریح
حدیث کے آخری حصے سے معلوم ہوا کہ کسی صدمہ سے دل کا متاثر ہونا اور آنکھوں سے آنسو بہنا صبر کے منافی نہیں ، صبر کا مقتضی صرف اتنا ہے کہ بندہ مصیبت اور صدمہ کو اللہ تعالیٰ کی مشیت یقین کرتے ہوئے اس کو بندگی کی شان کے ساتھ انگیز کرے ، ، اور اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس اور اس کاشاکی نہ ہو اور اس کی مقرر کی ہوئی حدود کا پابند رہے ۔ باقی طبعی طور پر دل کا متاثر ہونا اور آنکھوں سے آنسو بہنا تو قلب کی رقت اور اس جذبہ رحمت کا لازمی نتیجہ ہے جو اللہ تعالیٰ نے بندوں کی فطرت میں ودیعت رکھا ہے ، اور وہ اللہ تعالیٰ کی خاص نعمت ہے اور جو دل اس سے خالی ہو وہ اللہ تعالیٰ کی نگاہِ رحمت سے محروم ہے ۔ سعد بن عبادہؓ نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں سے آنسو بہتے دیکھ کر تعجب سے سوال اس لئے کیا کہ اس وقت تک ان کو یہ بات معلوم نہ تھی کہ دل کا یہ تاثر اور آنکھوں سے آنسو گرنا صبر کے منافی نہیں ہے ۔ واللہ اعلم ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔