HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

5. کتاب الصلوٰۃ

معارف الحدیث

583

عَنْ عَلِيِّ رَضِىَ اللهُ عَنْهُ قَالَ : كَانَ النَّبِىُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلَاةِ ، كَبَّرَ ثُمَّ قَالَ : « وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ حَنِيفًا ، وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ ، إِنَّ صَلَاتِي ، وَنُسُكِي ، وَمَحْيَايَ ، وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ، لَا شَرِيكَ لَهُ ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا مِنَ الْمُسْلِمِينَ ، اللهُمَّ أَنْتَ الْمَلِكُ لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ رَبِّي ، وَأَنَا عَبْدُكَ ، ظَلَمْتُ نَفْسِي ، وَاعْتَرَفْتُ بِذَنْبِي ، فَاغْفِرْ لِي ذُنُوبِي جَمِيعًا ، إِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ ، وَاهْدِنِي لِأَحْسَنِ الْأَخْلَاقِ لَا يَهْدِي لِأَحْسَنِهَا إِلَّا أَنْتَ ، وَاصْرِفْ عَنِّي سَيِّئَهَا لَا يَصْرِفُ عَنِّي سَيِّئَهَا إِلَّا أَنْتَ ، لَبَّيْكَ وَسَعْدَيْكَ وَالْخَيْرُ كُلُّهُ فِي يَدَيْكَ ، وَالشَّرُّ لَيْسَ إِلَيْكَ ، أَنَا بِكَ وَإِلَيْكَ ، تَبَارَكْتَ وَتَعَالَيْتَ ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ » ، وَإِذَا رَكَعَ ، قَالَ : « اللهُمَّ لَكَ رَكَعْتُ ، وَبِكَ آمَنْتُ ، وَلَكَ أَسْلَمْتُ ، خَشَعَ لَكَ سَمْعِي ، وَبَصَرِي ، وَمُخِّي ، وَعَظْمِي ، وَعَصَبِي » ، فَإِذَا رَفَعَ ، قَالَ : « اللهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءَ السَّمَاوَاتِ ، وَالْأَرْضِ ، وَمَا بَيْنَهُمَا ، وَمِلْءَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ » ، وَإِذَا سَجَدَ ، قَالَ : « اللهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ ، وَبِكَ آمَنْتُ ، وَلَكَ أَسْلَمْتُ ، سَجَدَ وَجْهِي لِلَّذِي خَلَقَهُ ، وَصَوَّرَهُ ، وَشَقَّ سَمْعَهُ وَبَصَرَهُ ، تَبَارَكَ اللهُ أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ » ، ثُمَّ يَكُونُ مِنْ آخِرِ مَا يَقُولُ بَيْنَ التَّشَهُّدِ وَالتَّسْلِيمِ : « اللهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ ، وَمَا أَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ ، وَمَا أَسْرَفْتُ ، وَمَا أَنْتَ أَعْلَمُ بِهِ مِنِّي ، أَنْتَ الْمُقَدِّمُ وَأَنْتَ الْمُؤَخِّرُ ، لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ » . (رواه مسلم)
حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہوتے تو تکبیر تحریمہ کے بعد یہ دعا پڑھتے : وَجَّهْتُ وَجْهِي لِلَّذِي ..... أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ تک (یعنی میں نے اپنا رخ ہر طرف سے یکسو ہو کر اس اللہ کی طرف کر دیا جس نے زمین و آسمان کو پیدا کیا ہے اور میں نے ان) میں سے نہیں ہوں جو اس کے تعلق میں کسی اور کو شریک کرتے ہیں ۔ میری عبادت اور میرا ہر دینی عمل اور میرا جنیا اور میرا مرنا سب اللہ ہی کے لئے ہے جو رب العالمین ہے ۔ مجھے اسی کا حکم دیا گیا ہے ، اور میں فرمانبرداری کرنے والوں میں سے ہوں ۔ اے اللہ ! تو ہی بادشاہ اور مالک ہے تیرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے ، تو میرا مالک اور رب ہے اور میں تیرا بندہ ہوں۔ میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا اور اپنے کو تباہ کیا ہے ، اور مجھے اپنی خطاؤں کا اقرار ہے ، پس سے میرے مالک ! میری ساری خطائیں معاف کر دے ، گناہوں کو بخشنے والا تیرے سوا کوئی نہیں ، اور برے اخلاق میری طرف سے ہٹا دے اور دور کر دے ، ایسا کرنے والا بھی تیرے سوا کوئی نہیں ، تیرے حضور میں اور تیری خدمت و نصرت کے لئے حاضر ہوں ، حاضر ہوں مولا ! ہر قسم کی خیر اور بھلائی تیرے ہی ہاتھوں میں ہے اور برائی کا تیری طرف گزر نہیں مجھے تیرا ہی سہارا ہے اور تیری ہی طرف میرا رخ ہے ، تو برکت والا اور رفعت والا ہے ۔ میں تجھ سے مغفرت اور بخشش کا سائل ہوں اور تیرے حضور میں توبہ کرتا ہوں) ۔ (یہ دعا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر تحریمہ کے بعد قرأت شروع کرنے سے پہلے پڑھتے) پھر جب (قرأت سے فارغ ہو کر) آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں جاتے تو کہتے “ اللَّهُمَّ لَكَ رَكَعْتُ ..... وَعِظَامِي وَعَصَبِي ” تک (یعنی اے اللہ ! میں تیرے حضور میں جھکا ہوا ہوں ، اور میں تجھ پر ایمان لایا ہوں اور میں نے اپنے کو تیرے سپرد کر دیا ہے ۔ میرے کان اور میری آنکھیں اور میرا مغز و استخوان اور میرے رگ پٹھے سب تیرے حضور میں جھکے ہوئے ہیں) ..... پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع سے سر اٹھاتے تو (سیدھے کھڑے ہو کر) اللہ کے حضور میں عرض کرتے : مِلْءَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا (یعنی اے اللہ ! تیرے ہی لئے حمد ہے ، ایسی وسیع اور بے انتہا حمد جس سے آسمان و زمین کی ساری وسعتیں بھر جائیں اور ان کے درمیان کا سارا خلا پُر ہو جائے) اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ میں جاتے تو (اللہ کے حضور میں زمین پر اپنی پیشانی رکھ کے) عرض کرتے اللَّهُمَّ لَكَ سَجَدْتُ ..... أَحْسَنُ الْخَالِقِينَ تک (یعنی اے اللہ ! میں تیرے لئے اور تیرے حضور میں سجدہ کر رہا ہوں اور میں تجھ پر ایمان لایا ہوں اور میں نے اپنے کو تیرے حوالے کر دیا ہے ۔ میرا چہرہ اپنے ا خالق کے سامنے سجدہ کر رہا ہے جس نے اس کی تخلیق کی اور اس کی یہ صورت بنائی اور اس کے کان اور اس کی آنکھیں بنائیں ، مبارک ہے ہمارا بہترین خالق) ۔ پھر تشہد یعنی التحیات اور سلام کے درمیان (سب سے آخر میں) آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ سے یہ دعا کرتے : اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي مَا قَدَّمْتُ وَمَا أَخَّرْتُ ..... لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ تک ۔ (یعنی اے اللہ ! جو خطائیں میں نے پہلے کیں یا پیچھے کیں اور چھپا کر کیں یا علانیہ کیں اور جو بھی میں نے زیادتی کی اور جس کا تجھے مجھ سے زیادہ علم ہے اس سب کو معاف فرما دے اور مجھے بخشش دے ، تو ہی آگے کرنے والا اور تو ہی پیچھے ڈال دینے والا ہے ، یعنی تو جسے چاہے آگے بڑھائے اور جسے چاہے پیچھے ہٹائے ۔ تیرے سوا کوئی معبود و مالک نہیں) ..... (صحیح مسلم)

تشریح
حدیث کے دفاتر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز سے متعلق روایات کا جو ذخیرہ ہے اس کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کی جو تفصیل اور رکوع و سجود اور قومہ وغیرہ کی جو دعائیں ذکر کی ہیں یہ روزمرہ کی فرض نمازوں میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عام اور دائمی معمول نہیں تھا ، غالباً آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی ایسا بھی کرتے تھے اور یہ بھی ممکن ہے بلک اغلب ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کی نماز اس طرح پڑھتے ہوں ۔ امام مسلمؒ نے اس حدیث کو تہجد ہی کی احادیث کے سلسلہ میں روایت کیا ہے
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جو دعائیں منقول ہوئی ہیں ان سے کچھ سمجھا جا سکتا ہے کہ نماز کی حالت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قلب مبارک کی کیفیت کیا ہوتی تھی ، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کس ذوق سے ادا کرتے تھے ، اللہ تعالیٰ اس کا کوئی ذرہ ہم کو نصیب فرمائے ۔
نماز میں اور خا صلی اللہ علیہ وسلم ص کر تہجد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اور بھی بہت سی دعاؤں کا پڑھنا ثابت ہے ، جو ان شاء اللہ آئندہ اپنے موقع پر ذکر کی جائیں گی ، ان سب دعاؤں میں ایک خاص روح ہے ، اگر اس کا اطمینان ہو کہ مقتدیوں کو تکلیف اور گرانی نہ ہو گی تو فرض نمازوں میں بھی امام ان دعاؤں میں سے پڑھ سکتا ہے ، اور نوافل میں تو اس دولت عظمیٰ سے حصہ لینا ہی چاہئے ۔ وَ فِيْ ذٰلِكَ فَلْيَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَؕ.

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔