HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

5. کتاب الصلوٰۃ

معارف الحدیث

627

عَنْ رَبِيعَةَ بْنِ كَعْبٍ قَالَ : كُنْتُ أَبِيتُ مَعَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ بِوَضُوئِهِ وَحَاجَتِهِ فَقَالَ لِي : « سَلْ » فَقُلْتُ : أَسْأَلُكَ مُرَافَقَتَكَ فِي الْجَنَّةِ. قَالَ : « أَوْ غَيْرَ ذَلِكَ » قُلْتُ : هُوَ ذَاكَ. قَالَ : « فَأَعِنِّي عَلَى نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ » (رواه مسلم)
ربیعہ بن کعب اسلمی (جو اصحاب صفہ میں سے تھے اور سفر و حضر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم خاص کی حیثیت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ رہتے تھے) بیان فرماتے ہیں کہ : میں ایک رات کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تھا (جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تہجد کے لئے رات کو اٹھے) تو میں وضو کا پانی اور دوسری ضروریات لے کر حاضر خدمت ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مسرت اور انبساط کے خاص عالم میں) مجھ سے فرمایا : “ ربیعہ کچھ مانگو ” (آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا مطلب یہ تھا کہ تمہارے دل میں اگر کسی خاص چیز کی چاہت اور آرزو ہو تو اس وقت مانگ لو میں اللہ تعالیٰ سے اس کے لئے دعا کروں گا ، اور امید ہے کہ وہ تمہاری مراد پوری کر دے گا) ۔ ربیعہؓ کہتے ہیں ۔ میں نے عرج کیا ۔ میری مانگ یہ ہے کہ جنت میں آپ کی رفاقت نصیب ہو ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : یہی یا اس کے سوا کچھ اور ؟ میں نے عرض کیا : میں تو بس یہی مانگتا ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : تو اپنے اس معاملہ میں سجدوں کی کثرت کے ذریعہ میری مدد کرو ۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مقربین بارگاہ خداوندی پر کبھی کبھی ایسے احوال آتے ہیں کہ وہ محسوس کرتے ہیں کہ اس وقت رحمت حق متوجہ ہے ، اور جو کچھ مانگا جائے امید ہے کہ ان شاء اللہ مل ہی جائے گا ، بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جس وقت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ربیعہ بن مالک کی خدمت سے متاثر ہو کر ان سے فرمایا کہ « سَلْ » (جس چیز کی تمہیں چاہت ہو وہ مانگو) غالبا وہ کوئی ایسی ہی گھڑی تھی ، لیکن جب انہوں نے اس کے جواب میں “ جنت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت ” مانگی اور مکرر دریافت کرنے پر بھی یہی کہا کہ : “ مجھے تو بس یہی چاہئے اس کے سوا کچھ نہیں ” تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا کہ : فَأَعِنِّي عَلَى نَفْسِكَ بِكَثْرَةِ السُّجُودِ (پھر اپنے اس معاملہ میں میری مدد کرو سجدوں کی کثرت کے ذریعہ) گویا اس ارشاد کے ذریعہ آپ نے ان کو بتایا کہ تم جو جنت میں میری رفاقت چاہتے ہو یہ بہت بلند درجہ اور عظیم مرتبہ ہے ، میں تمہارے واسطے اللہ تعالیٰ سے اس کے لئے دعا کرتا ہوں اور کروں گا لیکن اتنا بلند مقام حاصل ہونے کے لئے ضروری ہے کہ تم بھی اس کا استحقاق پیدا کرنے کی عملی کوشش کرو ، اور وہ خاص عمل جو اس منزل تک پہنچانے میں خصوصیت کے ساتھ مدد گار ہو سکتا ہے اللہ کے حضور میں سجدوں کی کثرت ہے لہذا تم اس کا خاص اہتمام کر کے اپنے اس معاملہ میں میری مدد کرو ، اور اپنے عمل سے میری دعا کو قوت پہنچاؤ ۔
واضح رہے کہ حضرت ربیعہؓ کی اس حدیث اور اس سے اوپر والی حضرت ثوبانؓ کی حدیث میں کثرت سجود سے مراد نمازوں کی کثرت ہے ، لیکن چونکہ جنت اور اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت حاصل ہونے میں نماز کے دوسرے ارکان و اجزاء سے زیادہ سجدہ کو دخل ہے اس لئے بجائے کثرت صلوٰۃ کے کثرت سجود کا لفظ استعمال کی گیا ہے ۔ واللہ اعلم ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔