HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

1. کتاب الایمان

معارف الحدیث

65

عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ مَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَقَدْ كُتِبَ مَقْعَدُهُ مِنَ النَّارِ، وَمَقْعَدُهُ مِنَ الجَنَّةِ» قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَفَلاَ نَتَّكِلُ عَلَى كِتَابِنَا، وَنَدَعُ العَمَلَ؟ قَالَ: «اعْمَلُوا فَكُلٌّ مُيَسَّرٌ لِمَا خُلِقَ لَهُ، أَمَّا مَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ السَّعَادَةِ فَيُيَسَّرُ لِعَمَلِ أَهْلِ السَّعَادَةِ، وَأَمَّا مَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الشَّقَاءِ فَيُيَسَّرُ لِعَمَلِ أَهْلِ الشَّقَاوَةِ»، ثُمَّ قَرَأَ: {فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى وَصَدَّقَ بِالحُسْنَى فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى، وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى، وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى} (رواه البخارى و مسلم)
حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ”تم میں سے ہر ایک کا ٹھکانا دوزخ کا اور جنت کا لکھا جا چکا ہے (مطلب یہ ہے کہ جو شخص دوزخ میں یا جنت میں جہاں بھی جائے گا ، اس کی وہ جگہ پہلے سے مقدر اور مقرر ہو چکی ہے“ ۔ صحابہ نے عرض کیا : تو کیا ہم اپنے اس نوشتہ تقدیر پر بھروسہ کرکے نہ بیٹھ جائیں ، اور سعی و عمل چھوڑ نہ دیں (مطلب یہ ہے کہ جب سب کچھ پہلے ہی سے طے شدہ اور لکھا ہوا ہے تو پھر ہم سعی و عمل کی درد سری کیوں مول لیں) ۔ آپ نے فرمایا ”نہیں ! عمل کئے جاؤ ، کیوں کہ ہر ایک کو اسی کی توفیق ملتی ہے جس کے لیے وہ پیدا ہوا ہے ، پس جو کوئی نیک بختوں میں سے ہے تو اُس کو سعادت اور نیک بختی کے کاموں کی توفیق ملتی ہے ، اور جو کوئی بدبختوں میں سے ہے اُس کو شقاوت اور بدبختی والے اعمالِ بد ہی کی توفیق ملتی ہے ، اس کے بعد رسول اللہ ﷺ نے قرآن پاک کی یہ آیت تلاوت فرمائی :
فَأَمَّا مَنْ أَعْطَى وَاتَّقَى وَصَدَّقَ بِالحُسْنَى فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْيُسْرَى، وَأَمَّا مَنْ بَخِلَ وَاسْتَغْنَى، وَكَذَّبَ بِالْحُسْنَى فَسَنُيَسِّرُهُ لِلْعُسْرَى (والليل)
جس نے راہِ خدا میں دیا اور تقویٰ اختیار کیا اور اچھ بات کی تصدیق کی (یعنی دعوتِ اسلام کو قبول کیا) تو اُسکو ہم چین و راحت کی زندگی یعنی جنت حاصل کرنے کی توفیق دیں گے اور جس نے بخل سے کام لیا ، اور مغرور و بے پرواہ رہا ، اور اچھی بات کو یعنی دعوتِ ایمان کو جھٹلایا ، تو اس کے واسطے ہم تکلیف کی اور دشواری والی زندگی (یعنی دوزخ) کی طرف چلنا آسان کر دیں گے ۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کے جواب کا حاصل یہ ہے کہ اگرچہ ہر شخص کے لیے اُس کا آخری ٹھکانہ دوزخ یاجنت میں پہلے سے مقرر ہو چکا ہے ، لیکن اچھے یا برے اعمال سے وہاں تک پہنچنے کا راستہ بھی پہلے سے مقدر ہے اور تقدیر الہی میں یہ بھی طے ہو چکا ہے کہ جو جنت میں جائے گا ، وہ اپنے فلاں فلاں اعمالِ خیر کے راستے جائے گا اور جو جہنم میں جائے گا وہ اپنی فلاں فلاں بد اعمالیوں کی وجہ سے جائے گا ، پس جنتیوں کے اعمالِ خیر اور دوزخیوں کے لیے اعمالِ بد بھی مقدور و مقرر ہیں ، اور اس لئے ناگزیر ہیں ، حضور ﷺ کے اس جواب کا ما حصل بھی قریب قریب وہی ہے ، جو اوپر والی حدیث میں آپ کے جواب کا تھا ۔ ابھی عنقریب اس مضمون کی کچھ اور وضاحت اور تفصیل بھی کی جائے گی ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔