HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

5. کتاب الصلوٰۃ

معارف الحدیث

687

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّهُ رَقَدَ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَاسْتَيْقَظَ فَتَسَوَّكَ وَتَوَضَّأَ وَهُوَ يَقُولُ : {إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاخْتِلَافِ اللَّيْلِ وَالنَّهَارِ لَآيَاتٍ لِأُولِي الْأَلْبَابِ} فَقَرَأَ هَؤُلَاءِ الْآيَاتِ حَتَّى خَتَمَ السُّورَةَ ، ثُمَّ قَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ ، فَأَطَالَ فِيهِمَا الْقِيَامَ وَالرُّكُوعَ وَالسُّجُودَ ، ثُمَّ انْصَرَفَ فَنَامَ حَتَّى نَفَخَ ، ثُمَّ فَعَلَ ذَلِكَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ سِتَّ رَكَعَاتٍ ، كُلَّ ذَلِكَ يَسْتَاكُ وَيَتَوَضَّأُ وَيَقْرَأُ هَؤُلَاءِ الْآيَاتِ ، ثُمَّ أَوْتَرَ بِثَلَاثٍ ، فَأَذَّنَ الْمُؤَذِّنُ فَخَرَجَ إِلَى الصَّلَاةِ ، وَهُوَ يَقُولُ : « اللهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا ، وَفِي لِسَانِي نُورًا ، وَاجْعَلْ فِي سَمْعِي نُورًا ، وَاجْعَلْ فِي بَصَرِي نُورًا ، وَاجْعَلْ مِنْ خَلْفِي نُورًا ، وَمِنْ أَمَامِي نُورًا ، وَاجْعَلْ مِنْ فَوْقِي نُورًا ، وَمِنْ تَحْتِي نُورًا ، اللهُمَّ أَعْطِنِي نُورًا » (رواه مسلم)
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ وه ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سوئے پس (وقت آ جانے پر تہجد کے لیے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسواک کی اور وضو کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت (سورہ آل عمران کے آخر کی) یہ دعائیہ آیتیں تلاوت فرماتے تھے : إِنَّ فِى خَلْقِ السَّمَوَاتِ وَالأَرْضِ (ختم سورت تک) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے کھڑے ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں پڑھیں جن میں قیام اور رکوع سجدہ بہت طویل کیا ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بستر کی طرف واپس آئے اور (ذرا دیر کے لیے) سو گئے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا سانس آواز کے ساتھ چلنے لگا ، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین دفعہ ایسا کیا (یعنی تین دفعہ ایسا کیا کہ ذرا دیر کے سونے کے بعد اٹھے مسواک کی ، وضو فرمایا اور طویل قیام اور طویل رکوع و سجود کے ساتھ دو رکعتیں پڑھیں) اس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (پہلی دو رکعتوں کے علاوہ) چھ رکعتیں پڑھیں۔ اور ہر دفعہ اٹھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسواک کرتے اور وضو فرماتے اور آل عمران کے آخر کی وہ آیتیں پڑھتےتھے ، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین رکعت نماز وتر پڑھی پھر مؤذن نے فجر کی اذان دی۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز فجر کے لیے تشریف لے گئے اور اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا فرما رہے تھے اللهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا ، وَفِي لِسَانِي نُورًا.... الخ (اے اللہ ! میرے دل میں نور پیدا فرما ، اور میری زبان میں نور پیدا فرما ، اور میری سمع و بصر میں نور پیدا فرما ، اور میرے پیچھے اور میرے آگے نور کر دے اور میرے اوپر اور میرے نیچے نور کر دے اے اللہ ! مجھے نور عطا فرما دے ۔ “ (صحیح مسلم)

تشریح
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما یہ حدیث صحیحین میں بھی اور دوسری کتابوں میں بھی کئی طریقوں سے روایت کی گئی ہے ، اور بعض طرق میں اس سے زیادہ تفصیل ہے نیز بیان اور ترتیب میں بھی کچھ فرق ہے ۔ مثلا ی کہ دوسری روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ سورہ آل عمران کی آخری آیتیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سو کے اٹھ کر وضو فمانے سے پہلے پڑھیں ۔ اسی طرح بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ دعا نوری : اللهُمَّ اجْعَلْ فِي قَلْبِي نُورًا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن صبح کی نماز میں کی تھی ۔ اسی طرح کا ایک فرق یہ ہے کہ دو دو رکعتیں پڑھ کے درمیان میں ذرا دیر کے لیے سو جانے کا ذکر جو اس روایت میں کیا گیا ہے دوسری روایات اس سے خالی ہیں ۔ اور یہ تو معلوم ہے کہ اس طرح ہر دو رکعت کے بعد دونا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عام عادت مبارکہ نہیں تھی اس رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اتفاقا ایسا کیا ہو گا ۔
اس روایت میں دو خفیف رکعتیں پڑھنے کا ذکر نہیں ہے ، بظاہر ان کا ذکر راوی کے بیان سے رہ گیا ، اور اس کا قرینہ یہ بھی ہے کہ اسی حدیث کی دوسری روایتوں میں صراحۃ تیرہ رکعت پڑھنے کا ذکر ہے ، اور اس روایت کے مطابق کل رکعتیں صرف گیارہ ہوتی ہیں ، ان دونوں بیانوں میں تطبیق اسی طرح دی جا سکتی ہے کہ یہ مان لیا جائے کہ اس کے راوی نے پہلی دو خفیف رکعتوں کا ذکر نہیں کیا ہے اور غالبا ان کو نماز تہجد سے خارج تحیۃ الوضو سمجھا ہے ۔ واللہ اعلم ۔
دعاء نوری جو اس روایت میں ذکر کی گئی ہے اس میں نو دعائیہ کلمے ہیں ، بعض دوسری روایات میں ان سے زیادہ کلمات نقل کیے گئے ہیں ۔ بڑی مبارک اور نورانی دعا ہے ۔ حاصل اس دعا کا یہ ہے کہ اے اللہ میرے قلب اور میرے قالب اور میری روح اور میرے جسم میں اور جسم کے ہر حصے میں اور میری رگ رگ اور ریشہ ریشہ میں نور پیدا فرما دے اور مجھے از سر تا پا نور بنا دے ، اور میرے گرد و پیش اور اوپر نیچے ہر طرف نور ہی نور کر دے ۔ قرآن مجید کی آیت “ اللَّهُ نُورُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ” کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس دعا کا مقصد یہ ہو گا کہ میرا وجود اور گرد و پیش بس آ کے نور سے منور ہو جائے اور میرا ظاہر و باطن اور پورا ماحول بھی بس آپ کے رنگ میں رنگ جائے ۔ صبغة الله ومن أحسن من الله صبغة

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔