HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

5. کتاب الصلوٰۃ

معارف الحدیث

752

عَنِ المُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ ، قَالَ : كَسَفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ مَاتَ إِبْرَاهِيمُ ، فَقَالَ النَّاسُ : كَسَفَتِ الشَّمْسُ لِمَوْتِ إِبْرَاهِيمَ ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « إِنَّ الشَّمْسَ وَالقَمَرَ لاَ يَنْكَسِفَانِ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَيَاتِهِ ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ فَصَلُّوا ، وَادْعُوا اللَّهَ » (رواه البخارى ومسلم)
حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں خاص اس دن جس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صاحبزادے ابراہیم کا انتقال ہوا سورج گرہن کو گہن لگا۔ تو بعض لوگوں نے کہا کہ سورج کو یہ گہن ابراہیم کے انتقال فرما جانے کی وجہ سے لگا ہے۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سورج اور چاند کو گہن کسی کی موت و حیات کی وجہ سے نہیں لگتا۔ (بلکہ یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت قاہرہ کی نشانیوں میں سے ہے) تم ایسا دیکھو تو اللہ تعالیٰ کے حضور میں نماز پڑھو اور اس سے خوب دعا کرو ۔

تشریح
جمعہ اور عیدین کی نمازیں (جن سے متعلق احادیث صفحات ما سبق میں درج کی گئی ہیں) وہ اجتماعی نمازیں ہیں ، جن کا دن یا تاریخ مقرر اور معلوم ہے ، ان کے علاوہ دو نمازیں اور بھی ہیں جو اجتماعی طور پر ادا کی جاتی ہیں ، لیکن نہ ان کا دن مقرر ہے نہ تاریخ ۔ ان میں ایک “ صلوٰۃ کسوف ” ہے جو سورج کے گہن میں آ جانے کے وقت پڑھی جاتی ہے ، اور دوسرے “ صلوٰۃ استسقا ” جو کسی علاقہ میں سوکھا پڑنے یعنی بارش نہ ہونے کی صورت میں بارش کی دعا کے لئے پڑھی جاتی ہے ۔
نماز کسوف
سورج یا چاند کا گہن میں آ جانا اللہ تعالیٰ کی قدرت قاہرہ اور اس کے جلال و جبروت کی ایک نشانیوں میں سے ہے جن کا کبھی کبھی ظہور ہوتا ہے اور جن کا حق ہے کہ جب ان کا ظہور ہو تو اللہ کے بندے عاجزی کے ساتھ اس قادر و قہار کی عظمت و جلال کے سامنے جھک جائیں اور اس سے رحم و کرم کی بھیک مانگیں ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں ٹھیک اس دن جس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے شیر خوار صاحبزادے ابراہیم (علی ابیہ وعلیہ الصلوٰۃ والسلام) کا قریبا ڈیڑھ سال کی عمر میں انتقال ہوا تھا (1) سورج کو گہن لگا ۔ عربوں میں زمانہ جاہلیت کے توہمات میں سے ایک یہ خیال بھی تھا کہ بڑے آدمیوں کی موت پر سورج کو گہن لگتا ہے ، اور گویا وہ اس کے ماتم میں سیاہ چادر اوڑھ لیتا ہے ۔ حضرت ابراہیم کی وفات کے دن سورج کے گہن میں آ جانے سے اس توہم پرستی اور غلط عقیدہ کو تقویت پہنچ سکتی تھی ، بلکہ بعض روایات میں ہے کہ کچھ لوگوں کی زبانوں پر یہی بات آئی ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت غیر معمولی خشیت اور انتہائی فکر مندی کے ساتھ اللہ کے حضور میں جماعت سے دو رکعت نماز پڑھی ، یہ نماز بھی غیر معمولی قسم کی تھی ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں بہت طویل قرأت کی اور قرأت کے دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم بار بار اللہ کے حضور جھک جاتے تھے (گویا رکوع میں چلے جاتے تھے) اور پھر کھڑے ہو کر قرأت کرنے لگتے تھے ۔ اسی طرح اس نماز میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع اور سجدے بھی بہت طویل کئے اور اثناء نماز میں دعا بھی بہت اہتمام اور ابتہال کے ساتھ کی ، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا اور اس میں خاص طور سے اس غلط خیال کی تردید کی کہ سورج یا چاند کو گہن کسی بڑے آدمی کی موت کی وجہ سے لگتا ہے ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ محض جاہلانہ توہم پرستی ہے جس کی اصل بنیاد کوئی نہیں ، یہ تو دراصل اللہ کی قدرت وسطوت اور اس کے جلال و جبروت کی نشانی ہے ، جب ایسی کسی نشانی کا ظہور ہو تو عاجزی کے ساتھ اس کی طرف متوجہ ہونا چاہئے ۔ اس کی عبادت اور اس سے دعا کرنی چاہئے ۔اس تمہید کے بعد “ صلوٰۃ کسوف ” سے متعلق چند احادیث ذیل میں پڑھیے :

تشریح ..... حضرت مغیرہ بن شعبہ کی ایک حدیث میں بہت اختصار ہے ، یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز پڑھنے کا بھی ذکر نہیں ہے ۔ دوسری روایات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اور اس کی خاص کیفیت کا ذکر تفصیل سے کیا گیا ہے ۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔