HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Maarif ul Hadith

6. کتاب الزکوٰۃ

معارف الحدیث

874

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : رَجُلٌ قَالَ : يَا رَسُولَ اللهِ ، أَيُّ الصَّدَقَةِ أَعْظَمُ أَجْرًا؟ قَالَ : " أَنْ تَصَدَّقَ وَأَنْتَ صَحِيحٌ شَحِيحٌ ، تَخْشَى الْفَقْرَ وَتَأْمُلُ الْغِنَى ، وَلَا تُمْهِلَ حَتَّى إِذَا بَلَغَتْ الْحُلْقُومَ قُلْتَ : لِفُلَانٍ كَذَا ، وَلِفُلَانٍ كَذَا ، أَلَا وَقَدْ كَانَ لِفُلَانٍ " (رواه البخارى ومسلم)
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ : کس صدقہ کا ثواب زیادہ ہے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : زیادہ ثواب کی صورت یہ ہے کہ تم ایسی حالت میں صدقہ کرو جب کہ تمہاری تندرستی قائم ہو اورتمہارے اندر دولت کی چاہت اور اس کو اپنے پاس رکھنے کی حرص ہو ، اس حالت میں (راہ خدا میں مال خرچ کرنے سے) تمہیں محتاجی کا خطرہ ہو ، اور دولت مندی کی دل میں آرزو ہو (ایسے وقت میں اللہ کی رضا کے لیے اپنا مال خرچ کرنا سچی خدا پرستی اور خدا طلبی کی دلیل ہے اور ایسے صدقہ کا ثواب بہت بڑا ہے) ۔ اور اسیا نہ ہونا چاہئے کہ تم سوچتے رہو اور ٹالتے رہو ، یہاں تک کہ جب موت کا وقت آ جائے اور جان کھنچ کر حلق میں آ جائے تو تم مال کے بارے میں وصیت کرنے لگو کہ اتنا فلاں کو اور اتنا فلاں کو ، حالانکہ اب تو مال (تمہاری ملکیت سے نکل کر) فلاں فلاں کا (یعنی وارثوں) کا ہو ہی جائے گا ۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
انسانوں کی یہ عام کمزوری ہے کہ جب تک وہ تندرست و توانا ہوتے ہیں اور موت سامنے نہیں کھڑی ہوتی ، وہ اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے بخل کرتے ہیں ۔ شیطان ان کے دلوں میں وسوسہ ڈالتا ہے کہ اگر ہم نے راہِ خدا میں خرچ کیا تو ہمارے پاس کمی ہو جائے گی ، ہم خود تنگدست اور محتاج ہو جائیں گے ۔ اس لیے ان کا ہاتھ نہیں کھلتا ، لیکن جب موت سامنے آ جائی ہے اور زندگی کی امید باقی نہیں رہتی تو انہیں صدقہ یاد آتا ہے ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ : یہ طرز عمل ٹھیک نہیں ہے ، اللہ کی نگاہ میں محبوب اور مقبول صدقہ وہ ہے جو بندہ تندستی اور توانائی کی ایسی حالت میں کرے کہ اس کے سامنے اپنے مسائل اور اپنا مستقبل بھی ہو اس کے باوجود وہ اللہ کی رضا جوئی کے لیے آخرت کے ثواب کی امید میں اور رب کریم کے وعدوں پر یقین و اعتماد کرتے ہوئے اسی حال ت میں ہاتھ کھول کر اللہ کی راہ میں اس کے بندوں پہ خرچ کرے ۔ ایسے بندوں کے لیے قرآن مجید میں فلاح کا وعدہ ہے ۔ وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔