HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

1010

صحیح
وَعَنْ جُبَیْرِ بْنِ مُطْعِمٍ اَنَّ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ یَا بَنِی عَبْدِ مَنَافٍ لَا تَمْنَعُوْا اَحَدًا طَافَ بِھٰذَا الْبَیْتِ وَصَلَّی اَیَّۃَ سَاعَۃٍ شَاءَ مِنْ لَیْلٍ اَوْنَھَارٍ۔ (رواہ الترمذی وابوداؤد واولنسائی )
اور حضرت جبیر ابن مطعم (رض) راوی ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے فرمایا اے عبد مناف کی اولاد ! کسی کو اس گھر (خانہ کعبہ) کا طواف کرنے سے نہ روکو ! اور رات دن میں جس وقت کوئی چاہیے اسے نماز پڑھنے دو ۔ (جامع ترمذی ابوداؤد، سنن نسائی)

تشریح
خانہ کعبہ کی خدمت عبد مناف کی اولاد کے سپرد تھی اور وہاں کے انتظامات و نگرانی انہیں کے ذمہ تھی چناچہ رسول اللہ ﷺ نے انہیں حکم فرمایا کہ رات و دن کے کسی بھی حصے میں کوئی خانہ کعبہ کا طواف کرنا چاہیے تو اسے نہ روکو بلکہ اسے طواف کرنے دو ، چناچہ رات و دن کے ہر حصے میں خواہ آفتاب کے طلوع کا وقت ہو یا استواء (نصف النہار) کا وقت ہو تمام علماء کے نزدیک خانہ کعبہ کا طواف کیا جاسکتا ہے اس میں کسی کا اختلاف نہیں ہے۔ خانہ کعبہ میں ہر وقت نماز پڑھنے کا مسئلہ البتہ اس بارے میں علماء کا یہاں اختلاف ہے کہ خانہ کعبہ میں رات و دن کے کسی بھی حصہ میں خواہ اوقات مکروہہ کیوں نہ ہوں نماز پڑھی جاسکتی ہے یا نہیں ؟ چناچہ حضرت امام شافعی (رح) کے نزدیک اس حدیث کی بناء پر خانہ کعبہ میں ہر وقت کوئی بھی نماز خواہ وہ طواف کی دو رکعتیں ہوں یا دوسری نماز ہو پڑھی جاسکتی ہے۔ حضرت امام احمد کا مسلک یہ ہے کہ خانہ کعبہ میں صرف طواف کی دو رکعتیں کسی وقت بھی پڑھی جاسکتی ہیں۔ حضرت امام اعظم ابوحنیفہ کے نزدیک خانہ کعبہ کے اندر اوقات مکروہ میں کوئی بھی نماز جائز نہیں ہے اوقات کی حرمت اور کراہت کے سلسلے میں مکہ کا حکم بھی دیگر شہروں کی طرح ہے۔ اور ظاہر ہے کہ اوقات کی حرمت و کراہت کا حکم اور ان میں نماز پڑھنے کی ممانعت کے سلسلے میں جو احادیث منقول ہیں وہ سب عام ہیں ان میں کسی جگہ اور کسی شہر کی کوئی تخصیص نہیں ہے کہ فلاں جگہ تو ان اوقات میں نماز پڑھنی جائز ہے اور فلاں جگہ ناجائز ہے۔ جہاں تک اس حدیث کا تعلق ہے تو اس کے بارے میں کہا جائے گا کہ رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کی مراد یہ ہے کہ خانہ کعبہ میں جس وقت چاہے نماز پڑھی جاسکتی البتہ اوقات مکروہ میں وہاں بھی نماز نہیں پڑھی جاسکتی۔ اس تاویل سے تمام احادیث میں موافقت اور مطابقت بھی ہوجاتی ہے جو ایک ضروری چیز ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔