HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

2977

صحیح
وعن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ألا تظلموا ألا لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه . رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى
اور حضرت ابوحرہ رقاشی تابعی اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا خبردار کسی پر ظلم نہ کرنا جان لو کسی بھی دوسرے شخص کا مال لینا یا استعمال کرنا اس کی مرضی و خوشی کے بغیر حلال نہیں ہے۔ اس روایت و بیہقی نے شعب الایمان میں اور دارقطنی نے مجتبی میں نقل کیا ہے۔ کسی کا مال لوٹنے والا اسلامی برادری کا فرد بننے کے قابل نہیں اور حضرت عمران بن حصین نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا نہ جلب جائز ہے اور نہ جنب اور نہ شغار اسلام میں جائز ہے اور یاد رکھو جو شخص کسی کو لوٹتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے یعنی وہ ہماری جماعت میں سے نہیں ہے یا ہمارے طریقہ پر نہیں ہے حاصل یہ کہ ایسا شخص اس قابل نہیں کہ اسے اسلامی برادری کا ایک فرد سمجھ جائے (ترمذی)

تشریح
جلب اور جنب یہ دو اصطلاحی الفاظ ہیں۔ ان کا تعلق سباق سے بھی ہے اور صدقہ سے بھی سباق ومسابقت یعنی گھوڑ دوڑ کے مقابلے کو کہتے ہیں مثلا دو آدمی اس شرط کے ساتھ آپس میں گھوڑے دوڑائیں کہ دیکھیں کون آگے نکل جاتا ہے لہذا سباق میں جلب یہ ہے کہ گھوڑا دوڑانے والا ایک آدمی اپنے گھوڑے کے پیچھے رکھے جس کا کام یہ ہو کہ وہ گھوڑے کو مارے آوازیں لگائے اور اس کو دوڑائے۔ اور جنب یہ ہے کہ گھوڑا اپنے ساتھ رکھے تاکہ سواری کا گھوڑا اگر تھک جائے تو اس دوسرے گھوڑے پر سوار ہو کر آگے نکل جائے۔ صدقہ میں جلب کی صورت یہ ہے کہ صدقات وزکوۃ وصول کرنیوالا جب صدقہ وزکوۃ وصول کرنے لوگوں کے پاس جائے تو آبادی سے باہر یا ان لوگوں سے دور کہیں بھی دوسری جگہ ٹھہر جائے اور کسی دوسرے آدمی کو ان لوگوں کے پاس یہ کہلا کر بھیجے کہ جن جن لوگوں پر زکوٰۃ واجب ہے وہ اپنی زکوٰۃ کا مال لے کر یہاں آجائیں۔ اسی طرح جنب یہ ہے کہ جس شخص پر زکوٰۃ واجب ہو وہ اپنا مال لے کر اپنے مکان سے کہیں دور چلاجائے اور زکوٰۃ وصول کرنے والے سے کہے کہ وہ اس کے پاس وہیں پہنچ کر زکوٰۃ وصول کرے اس کا بیان کتاب زکوٰۃ میں گزر چکا ہے چناچہ یہاں بھی جلب و جنب سے منع فرمایا گیا ہے خواہ ان کا تعلق سباق سے یا ہو صدقہ سے۔ شغار یہ ہے کہ ایک شخص اپنی بہن یا بیٹی کا نکاح کسی سے اس شرط کے ساتھ کرے کہ وہ اپنی بہن یا بیٹی کا نکاح اس کے ساتھ کر دے اور مہر کچھ نہ مقرر ہو بلکہ یہ شرط ہی مہر کے قائم مقام ہو۔ حدیث میں اس قسم کے عقد کو اسلام کے طریقہ کے خلاف فرمایا گیا ہے چناچہ اکثر علماء کے نزدیک ایسا عقد فاسد ہے لیکن حضرت امام ابوحنیفہ اور سفیان کے نزدیک یہ عقد نہ کرنا چاہئے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔