HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

3170

صحیح
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا تسأل المرأة طلاق أختها لتستفرغ صحفتها ولتنكح فإن لها ما قدر لها
اور حضرت ابوہریرہ راوی ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا عورت کسی شخص سے اپنی کسی دینی بہن کے بارے میں یہ نہ کہے کہ اس کو طلاق دیدو اور اس عورت کو طلاق دلوانے کا مقصد یہ ہو کہ وہ اس کے پیالہ کو خالی کر دے ( یعنی اس کو طلاق دلوا کر اس کے سارے حقوق خود سمیٹ لے) اور اس کے خاوند سے خود نکاح کرلے کیونکہ اس کے لئے وہی ہے جو اس کے مقدر میں لکھا جا چکا ہے ( بخاری ومسلم)

تشریح
فرض کیا جائے کہ زید شادی شدہ ہے اور خالدہ اس کی بیوی کا نام ہے۔ اب زید کسی دوسری عورت مثلا زہرہ سے بھی شادی کرنا چاہتا ہے لیکن زہرہ کہتی ہے کہ میں تم سے شادی تو کرلوں گی مگر تم نے اپنی پہلی بیوی خالدہ کو طلاق دیدو یا یہ صورت ہے کہ مثلا زید نے دو شادیاں کر رکھی ہیں ایک بیوی کا نام خالدہ ہے اور دوسری کا نام زہرہ ہے۔ اب زہرہ اپنے شوہر سے کہتی ہے کہ اپنی دوسری بیوی خالدہ کو طلاق دیدو اسی بات سے آنحضرت ﷺ نے منع فرمایا ہے کہ کوئی عورت کسی دوسری عورت کو طلاق دلوانے کے لئے نہ کہے کیونکہ اپنی اپنی تقدیر اپنے ساتھ ہے کسی دوسرے کا برا چاہنے سے کیا فائدہ ؟ حدیث کی وضاحت کے سلسلہ میں اگر پہلی صورت کا اعتبار کیا جائے تو (لتنکح) کا ترجمہ وہی ہوگا جو اوپر نقل کیا گیا ہے جب کہ دسری صورت مراد لے جانے کی صورت میں اس جملہ کا ترجمہ یہ ہوگا کہ اور اس عورت کا طلاق دلوانے سے یہ مقصد ہو کہ اس کی سوکن کسی اور مرد سے نکاح کرلے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔