HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

3234

ضعیف
وعن ابن مسعود قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : طعام أول يوم حق وطعام يوم الثاني سنة وطعام يوم الثالث سمعة ومن سمع سمع الله به . رواه الترمذي
اور حضرت ابن مسعود کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا پہلے دن شادی کا کھانا کھلانا حق ہے دوسرے دن کھانا سنت ہے اور تیسرے دن کا کھانا اپنے آپ کو سنانا ہے اور جو اپنے آپ کو سنانے کا خواہشمند ہوگا اللہ تعالیٰ اسے سنائے گا ( ترمذی)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ شادی بیاہ میں پہلے دن لوگوں کو کھانے پر بلانا اور لوگوں کا اس دعوت کو قبول کرنا سنت مؤ کدہ ہے اور جن علماء نے ولیمہ کی دعوت کو واجب کہا ہے ان کے نزدیک حق سے مراد واجب ہے اور دوسرے دن کو مدعو کرنا مسنون و مستحب ہے اور دو دن کے بعد جب تیسرے دن بھی کوئی مدعو کرے تو سمجھنا چاہئے کہ اب اس کی دعوت میں نام و نمود کا جذبہ پیدا ہوگیا ہے یعنی اس نے تیسرے دن لوگوں کو کھانے پر اس لئے بلایا ہے تاکہ شہرت ہوجائے اور لوگ اس کی تعریف کریں اس کے بارے میں یہ تنبیہ فرمائی گئی ہے کہ جو شخص اپنے نام ونمود کے تحت تیسرے دن بھی لوگوں کو کھانے پر بلائے گا اور خواہش مند ہوگا کہ اس کی سخاوت کی تعریف کریں تاکہ وہ اظہار فخر کرسکے تو ایسے شخص کو جان لینا چاہئے کہ میدان حشر میں اللہ تعالیٰ اس کے بارے میں یہ اعلان کرائے گا کہ دیکھو یہ شخص جھوٹا اور مفتری ہے جس نے محض دکھانے سنانے کے لئے لوگوں کو کھانا کھلایا تھا چناچہ وہ شخص تمام مخلوق اللہ کے سامنے سخت رسوا اور ذلیل ہوگا۔ طیبی کہتے ہیں کہ جس بندہ کو اللہ تعالیٰ کوئی نعمت عطا کرے ( مثلا اس کا نکاح ہوجائے) تو اس پر لازم ہے کہ وہ شکر ادا کرے اور شکریہ ہے کہ دعوت ولیمہ میں لوگوں کو بلا کر کھانا کھلائے اور یہ ( یعنی شکر ادا کرنا مثلا دعوت کرنا پہلے دن تو ضروری ہے اور) دوسرے دن مستحب ہے تاکہ پہلے دن اگر کوتاہی ہوگئی ہو تو دوسرے دن ان کی تلافی ہوجائے اس لئے کہ سنت واجب کو مکمل کردیتی ہے اور تیسرے دن دعوت کرنا بس دکھانے سنانے کے لئے ہے (یعنی تیسرے دن دعوت کرنے کا نہ صرف یہ کہ کوئی فائدہ نہیں ہے بلکہ نام ونمود کی وجہ سے آخرت کا نقصان ہی ہوتا ہے) اسی طرح جن لوگوں کی دعوت کی جائے ان کے بارے میں یہ مسئلہ ہے کہ پہلے دن کی دعوت قبول کرنا ان کے لئے واجب ہے دوسرے دن کی دعوت قبول کرنا مستحب ہے اور تیسرے دن کی دعوت قبول کرنا مکروہ بلکہ حرام ہے۔ اس حدیث سے مالکیہ کے اس مسلک کی صریح تردید ہوتی ہے کہ سات دن تک ولیمہ کی دعوت کرتے رہنا مستحب ہے۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔