HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

3485

صحیح
وعن أبي هريرة قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا يشير أحدكم على أخيه بالسلاح فإنه لا يدري لعل الشيطان ينزع في يده فيقع في حفرة من النار ( صحيح ) وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من أشار إلى أخيه بحديدة فإن الملائكة تلعنه حتى يضعها وإن كان أخاه لأبيه وأمه . رواه البخاري ( صحيح ) وعن ابن عمر وأبي هريرة رضي الله عنهم عن النبي صلى الله عليه و سلم قال : من حمل علينا السلاح فليس منا . رواه البخاري وزاد مسلم : ومن غشنا فليس منا ( صحيح ) وعن سلمة بن الأكوع قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : من سل علينا السيف فليس منا . رواه مسلم
اور حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا تم میں سے کوئی شخص اپنے (مسلمان) بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرے اس لئے کہ اس کو نہیں معلوم کہ شاید شیطان اس کے ہاتھ سے ہتھیار کھینچ لے اور اس کی وجہ سے وہ ہتھیار کا مالک دوزخ کی آگ میں ڈال دیا جائے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
شیطان تو تاک میں رہتاہی ہے کہ جہاں کوئی انسان چوکا اور اس لعین نے اس کو گناہ میں مبتلا کیا اسی لئے فرمایا گیا کہ کسی مسلمان بھائی کی طرف ہتھیار سے اشارہ نہ کرو کہ مبادا شیطان تم پر اثر انداز ہوجائے اور وہ ہتھیار اشارے اشارے میں مسلمان بھائی کے جا لگے اور اس کی وجہ سے تم دوزخ کے سزا وار بنو۔ اور حضرت ابوہریرہ (رض) کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص اپنے (مسلمان) بھائی کی طرف لوہے (یعنی ہتھیار وغیرہ) سے اشارہ کرتا ہے اس پر فرشتے اس وقت تک لعنت بھیجتے ہیں جب تک کہ وہ اس لوہے کو رکھ نہیں دیتا اگرچہ وہ اس کا حقیقی بھائی کیوں نہ ہو۔ ( بخاری ومسلم) تشریح مطلب یہ ہے کہ اگر کوئی شخص اپنے حقیقی بھائی کی طرف لوہے سے اشارہ کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ وہ اس کو قتل کرنے یا اس کو نقصان پہنچانے کا ارادہ رکھتا ہے بلکہ اس کا تعلق ہنسی مذاق ہی سے ہوسکتا ہے مگر اس کے باوجود فرشتے اس پر لعنت بھیجتے ہیں۔ اس ارشاد گرامی کا مقصد گویا کسی مسلمان پر اشارۃً ہتھیار یا لوہا اٹھانے کی ممانعت کو بطور مبالغہ بیان کرنا ہے۔ اور حضرت ابن عمر اور حضرت ابوہریرہ نبی کریم ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جو شخص (ہنسی مذاق کے طور پر بھی) ہم پر ہتھیار اٹھائے وہ ہم میں سے نہیں ہے یعنی ہمارے طریقہ پر عامل نہیں ہے۔ (بخاری ومسلم) اور مسلم نے یہ الفاظ بھی نقل کئے ہیں کہ (جو شخص اپنی کوئی چیز فروخت کرتے وقت فروخت کی جانے والی چیز کے کسی عیب و نقصان کو چھپا کر) ہمیں فریب دے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ اور حضرت سلمہ ابن اکوع کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جس شخص نے (بلا ارادہ قتل ہنسی مذاق میں بھی) ہمارے اوپر تلوار کھینچی وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ (مسلم)

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔