HADITH.One

Urdu

Support
hadith book logo

HADITH.One

Urdu

System

صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔
hadith book logo

Mishkaat Shareef

.

مشكاة المصابيح

4145

صحیح
وعن عقبة بن عامر قال : قلت للنبي صلى الله عليه وسلم : إنك تبعثنا فتنزل بقوم لا يقروننا فما ترى ؟ فقال لنا : إن نزلتم بقوم فأمروا لكم بما ينبغي للضيف فاقبلوا فإن لم يفعلوا فخذوا منهم حق الضيف الذي ينبغي لهم
اور حضرت عقبہ بن عامر (رض) کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ﷺ سے عرض کیا کہ جب آپ ﷺ ہمیں (جہاد یا کسی اور کام کے لئے) کہیں بھیجتے ہیں تو (ایسا بھی ہوتا ہے کہ) ہمیں ایسے لوگوں میں (بھی) قیام کرنا پڑتا ہے جو ہماری مہمان داری نہیں کرتے (ایسی صورت میں) آپ ﷺ کیا حکم دیتے ہیں (آیا ہم ان سے زبردستی اپنی مہمان داری کرا سکتے ہیں یا نہیں ؟ ) چناچہ آنحضرت ﷺ نے ہم سے فرمایا کہ اگر تم (اپنے سفر کے دوران) کسی قوم کے درمیان قیام کرو اور وہ تمہیں وہ چیز دیں جو ایک مہمان (کو دینے) کے لائق ہے تو تم اس کو قبول کرو اور اگر وہ ایسا نہ کریں ( یعنی مہمان داری کا حق ادا نہ کریں) تو تم ان سے مہمان کا وہ حق لے سکتے ہو جو ایک مہمان کے لائق ہے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث کا ظاہری مفہوم اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اگر میزبان مہمان داری کے حقوق ادا نہ کرے تو مہمان اس سے اپنا حق زبردستی لے سکتا ہے، اس اعتبار سے یہ حدیث ان حضرات کے مسلک کی دلیل بھی ہے جو ضیافت یعنی مہمان کو کھلانا پلانا ایک واجب حق قرار دیتے ہیں لیکن جمہور علماء کا مسلک چوں کہ یہ نہیں ہے اس لئے ان کی طرف سے اس حدیث کی کئی تاویلیں کی جاتی ہیں، ایک تو یہ کہ یہ حدیث اصل میں محمصہ (خالی پیٹ ہونے) اور اضطرار بھوک کی وجہ سے بیتاب و مضطر ہونے) کی صورت پر محمول ہے اور ایسی صورت میں جب کہ مہمان سخت بھوکا اور مضطر ہو اس کی ضیافت کرنا بلا شبہ میزبان پر واجب ہوگا کہ اگر وہ (میزبان) اس حق کو ادا نہ کرے تو یہ حق اس سے زبردستی لیا جاسکتا ہے، دوسرے یہ حکم ابتداء اسلام میں تھا اس وقت محتاج اور فقراء کی خبر گیری کرنی واجب تھی مگر جب اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں میں عام طور پر فقر و احتیاج کی جگہ وسعت و فراخی پیدا فرما دی تو یہ حکم منسوخ قرار دیا گیا اور تیسرے یہ کہ اس ارشاد گرامی کا تعلق اہل ذمہ وہ غیر مسلم جن کا مسلمان سے جان و مال کی مصالحت کا معاہدہ ہوچکا ہو) کے یہاں قیام کرنے سے تھا جب کہ ان کے ساتھ معاہدہ کی شرط کی بنا پر مسلمانوں کی مہمان داری کرنا ان پر واجب تھا اور جو حق واجب ہو اس کو زبر دستی بھی لیا جاسکتا ہے اور چوتھے یہ کہ یہ حدیث معاوضہ اور بدلہ کی صورت پر محمول ہے یعنی اگر کچھ لوگ (مثلاً مسافر) کسی جگہ قیام کریں اور وہاں کے لوگ ( نہ صرف یہ کہ ان کی ضیافت نہ کریں بلکہ ان کے ساتھ ایسی چیز فروخت کرنے سے انکار کریں جو ان (مہمان مسافروں) کے پاس نہیں ہے، نیز وہ اضطرار (بیتابی) کی حالت میں ہوں تو ان کے لئے جائز ہے کہ وہ (وہاں کے لوگوں سے) اس چیز کو زبردستی خرید لیں۔

پڑھنے کی ترتیبات

Urdu

System

عربی فونٹ منتخب کریں

Kfgq Hafs

ترجمہ فونٹ منتخب کریں

Noori_nastaleeq

22
17

عام ترتیبات

عربی دکھائیں

ترجمہ دکھائیں

حوالہ دکھائیں

حدیث دو حصوں میں دیکھیں


صدقہ جاریہ میں حصہ لیں

ہمیں ایک جدید، بغیر اشتہارات کے اسلامی ایپ فراہم کرنے میں مدد کریں۔ آپ کا عطیہ صدقہ جاریہ کے طور پر شمار ہوگا، ان شاء اللہ۔

عطیہ کریں۔